’ملاقاتوں پر تو زور ہے مگر پرفارمنس زیرو‘، حارث رؤف کی خواجہ آصف سے ملاقات پر صارفین برہم
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
فاسٹ بولر حارث رؤف کی وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملنے پارلیمنٹ پہنچے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اسے سیاسی ملاقات قرار دیا گیا اور اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ مغیث علی نے لکھا کہ حارث رؤف نے خواجہ آصف سے قومی اسمبلی میں آکر ان کے چیمبر میں ملاقات کی ہے، انہیں میڈیا نے دیکھ لیا تو وہ اچانک غائب ہوگئے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ملاقاتوں پر زور ہے پرفارمنس زیرو ہے، کیا ملاقاتیں میرٹ ہے؟
حارث رؤف کی خواجہ آصف سے قومی اسمبلی میں آکر ان کے چیمبر میں ملاقات، میڈیا نے دیکھ لیا، پھر اچانک غائب ہوگئے، ملاقاتوں پر زور ہے پرفارمنس زیرو ہے، کیا ملاقاتیں میرٹ ہے؟pic.
— Mughees Ali (@mugheesali81) March 6, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ حارث رؤف سے کرکٹ ویسے بھی نہیں کھیلی جارہی، سیاست شروع کر دیں، خواجہ آصف اپنی طرح انہیں بھی فون کرکے جتوا دیں گے۔
حارث رؤف سے کرکٹ ویسے بھی نہیں کھیلی جارہی، سیاست شروع کرے، خواجہ آصف اپنی طرح اسے بھی فون کرکے جتوا دے گا۔pic.twitter.com/37dRW65IJj
— Aamir Malik (@Aamirviews) March 6, 2025
ارم جعفری لکھتی ہیں کہ حارث رؤف وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملنے ان کے چیمبر میں جا رہے تھا میڈیا کو دیکھتے ہی ان کے رنگ فق ہو گئے، 2 گھنٹے خواجہ آصف کے ساتھ چیمبر میں رہے اور پھر اچانک غائب ہوگئے، انہوں نے تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ کھیل پر توجہ دینی نہیں ہے بس سیاسی ملاقاتیں کروا لو ان کرکٹرز سے۔
حارث رؤف خواجہ آصف سے ملنے قومی اسمبلی خواجہ آصف کے چیمبر میں جا رہا تھا میڈیا کو دیکھتے ہی رنگ فق دو گھنٹے خواجہ آصف کے ساتھ چیمبر میں رہا پھر اچانک غائب موصوف غائب ہوگئے، کھیل پر توجہ دینی نہیں ہے بس سیاسی ملاقاتیں کروا لو ان کرکٹرز سے
pic.twitter.com/wmdgNeGAJp
— Erum Jaffri (@ErumJavaid) March 6, 2025
مہوش قمس نے لکھا کہ ویڈیو بنانے پر حارث رؤف پریشان نظر آئے اور ان کے ساتھ آئے ایک بندے نے کہا کہ ویڈیو اپلوڈ نا کریں۔
????????حارث رؤف کی پارلیمنٹ آمد۔ ویڈیو بنانے پر حارث رؤف پریشان نظر ائے۔ ان کے ساتھ ائے ایک بندے نے کہا کہ ویڈیو اپلوڈ نا کرے۔ حارث رؤف خواجہ آصف سے ملنے پارلیمنٹ ایے ہیں۔ pic.twitter.com/XyARHS8Bnz
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) March 6, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی کرکٹ حارث رؤف خواجہ آصف سیاستذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی کرکٹ خواجہ ا صف سیاست خواجہ آصف سے کے چیمبر میں حارث رؤف کی اچانک غائب غائب ہوگئے کے ساتھ لکھا کہ
پڑھیں:
بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
دنیا کی معروف سرمایہ کاری فرم بلیک راک اور متعدد بین الاقوامی قرض دہندگان کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا ہوا انہیں جب یہ انکشاف ہوا کہ انہوں نے 500 ملین ڈالر سے زائد رقم ایک مبینہ فراڈ میں کھو دی ہے، جس کے مرکزی کردار بھارتی نژاد ٹیلی کام ایگزیکٹو بینکم برہم بھٹ بتائے جا رہے ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق، بلیک راک کی ذیلی سرمایہ کاری کمپنی ایچ پی ایس انوسٹمنٹ پارٹنرز اور دیگر مالیاتی اداروں نے امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ برہم بھٹ نے اپنی ٹیلی کام کمپنیوں براڈ بینڈ ٹیلی کام اور بریج وائس کے ذریعے جعلی انوائسز اور فرضی اکاؤنٹس ریسیویبلز بنا کر قرض حاصل کیے۔
یہ بھی پڑھیے: ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے نام پر شہری سے 51 لاکھ روپے کا فراڈ
رپورٹ کے مطابق، ان کمپنیوں نے مالی طور پر مستحکم ہونے کا ایک جعلی تاثر پیش کیا، جبکہ دراصل بڑی رقم بھارت اور ماریشس کے آف شور اکاؤنٹس میں منتقل کی جا رہی تھی۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ برہم بھٹ کے نیٹ ورک پر 500 ملین ڈالر سے زیادہ واجب الادا ہیں۔ فرانسیسی بینک بی این پی پیریبا نے بھی ان قرضوں کی فنانسنگ میں حصہ لیا تھا، جو ایچ پی ایس نے برہم بھٹ کی کمپنیوں کو دیے۔ تاہم بینک نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
یہ اسکینڈل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بلیک راک نے رواں سال ہی ایچ پی ایس کو خرید کر پرائیویٹ کریڈٹ مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو بڑھایا ہے۔
جولائی 2025 میں ایچ پی ایس کے ایک ملازم نے گاہکوں کے ای میل پتوں میں مشکوک مماثلت دیکھی، جو جعلی ڈومینز سے بنائے گئے تھے۔ مزید تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ بعض ‘کلائنٹس’ دراصل وجود ہی نہیں رکھتے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ہاؤسنگ اسکیموں کے فراڈ سے کیسے بچاجائے؟ نیب کا اہم اقدام سامنے آگیا
جب ایچ پی ایس حکام نے بینکم برہم بھٹ سے وضاحت طلب کی، تو اس نے پہلے معاملہ ٹالنے کی کوشش کی اور پھر فون اٹھانا ہی بند کر دیا۔ جب کمپنی کے دفاتر گارڈن سٹی (نیویارک) میں چیک کیے گئے تو وہ بند اور ویران پائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق، تحقیقات میں معلوم ہوا کہ گزشتہ دو سالوں میں فراہم کیے گئے تمام کلائنٹ ای میلز جعلی تھے، جبکہ بعض معاہدے 2018 تک پرانے جعلی دستاویزات پر مبنی تھے۔
عدالتی شکایت میں کہا گیا ہے کہ بینکم برہم بھٹ نے کاغذی اثاثوں پر مبنی ایک خیالی بیلنس شیٹ تیار کی، تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے کروڑوں ڈالر کے قرض حاصل کیے جا سکیں۔ مزید الزام ہے کہ اس نے رقوم کو خفیہ طور پر بھارت اور ماریشس کے اکاؤنٹس میں منتقل کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کرپشن کمپنی مالیاتی بدعنوانی