لاہور قلندرز کا پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کیلئے کِٹ ڈیزائن کے مقابلے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور قلندرز کا پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کیلئے کِٹ ڈیزائن کے مقابلے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس ) پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل ) کی فرنچائز لاہور قلندرز نے پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کے لیے کِٹ ڈیزائن کے مقابلے کا اعلان کر دیا۔لاہور قلندرز کے سی ای او عاطف رانا، سی اواو ثمین رانا نے عالمی شہرت یافتہ ڈیزائنر محمود بھٹی کیساتھ پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ کِٹ ڈیزائن کے مقابلے میں نوجوان ڈیزائنرز اور مداح کو مدعو کیا گیا ہے۔
عاطف رانا کے مطابق یہ صرف ڈیزائن کا مقابلہ نہیں بلکہ اس مقابلے کا مقصد نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو سامنے لانا ہے، مقابلے سے لاہور قلندرز اور اس کے پرجوش مداحوں کے درمیان رشتہ مزید مضبوط ہو گا۔لاہورقلندرز کے سی ای او عاطف رانا کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز نے ہمیشہ جدت کو اہمیت دی ہے، کِٹ مقابلے کے لیے فیشن اسکولوں سے تعلق رکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ مقابلے میں حصہ لینے والوں سے درخواست ہے کہ وہ 100 فیصد اصل ڈیزائن پیش کریں۔
انھوں نے بتایا کہ مقابلے کے نگران معروف پاکستانی نژاد فرانسیسی ڈیزائنر محمود بھٹی ہوں گے، محمود بھٹی بہترین ڈیزائنر کے انتخاب میں مدد کریں گے، منتخب کردہ ڈیزائنر عوامی ووٹ کے لیے پیش کیے جائیں گے۔عاطف رانا کا مزید کہنا تھا کہ کِٹ مقابلہ جیتنے والے کو خصوصی انعام اور پی ایس ایل ڈگ آٹ میں بیٹھنے کا موقع ملے گا، کِٹ ڈیزائن جمع کرانے کی آخری تاریخ 25 مارچ سہہ پہر 4 بجے تک ہے۔ دوسری جانب سربراہ جیوری محمود بھٹی نے کہا کہ نواجوان ٹیلنٹ کی رہنمائی اور مدد کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، میں مقابلے میں حصہ لینے والے شرکا کے وژن کو دیکھنے کے لیے بے تاب ہوں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ک ٹ ڈیزائن کے مقابلے لاہور قلندرز پی ایس ایل مقابلے کا
پڑھیں:
ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔
اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔