5 لاپتہ افراد کی رپورٹس جمع کرانے پر مزید 6 افراد کی رپورٹس طلب
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ میں11 لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں پر عدالت نے متعلقہ حکام کی جانب سے 5 افراد کی رپورٹس جمع کرانے پر مزید 6 افراد کی رپورٹس طلب کر لیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں11 لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں پر قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کیس کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور فوکل پرسن پولیس عدالت میں پیش ہوئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 3 لاپتہ طلبا کی گمشدگی سے متعلق رجسٹرار لاپتہ افراد کمیشن کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق وفاقی کابینہ کو میکنزم بنانے کی ہدایت کر دی۔
سماعت کے دوران ایک خاتون عدالت میں پیش ہوئیں اور مؤقف اپنایا کہ ان کے داماد کو باڑہ سے لاپتہ کیا گیا ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے پر صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی نے رائٹ ٹو انفارمیشن( ترمیمی) بل 2025 منظوری دیدی، بل وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔
اس کے علاوہ کے پی اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
کے پی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ عوام دہشتگردی سے نجات چاہتی ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی موثر نہیں۔
متن کے مطابق دونوں بردار ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، وفاق افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرے، کے پی حکومت کو افغانستان کے ساتھ براہ راست مزاکرات کی اجازت دی جائے۔
ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی نے فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مشترکہ طور پر منظور کرلی، قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے عدنان وزیر نے مشترکہ طور پر پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق فلسطین کے آزاد ریاست کے قیام کے لیے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اقدامات کرے، او آئی سی اجلاس بلا کر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے۔
اس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور دیر عالمی ادارے غزہ اور فلسطین میں جنگ بندی یقینی بنائے، غزہ کے مظلوم عوام کو فوری امداد پہنچائی جائے، اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔