مریم نواز نے میو اسپتال کے جس ایم ایس کو نکالا وہ 3 ہفتے پہلے استعفیٰ دے چکا تھا، فیصل واوڈا کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ روز میو اسپتال لاہور کا ہنگامی دورہ کیا تو مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے جس پر مریم نواز نے اسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی اور ایم ایس میو اسپتال کو عہدے سے فارغ کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے۔
مریم نواز نے میو اسپتال کے جس ایم ایس کو عہدے سے فارغ کیا اس کے بارے میں سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تین ہفتے پہلے ہی استعفیٰ دے چکے تھے مگر ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا تھا۔
فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ اسپتال میں دوائیاں نہیں تھیں کیونکہ کنٹریکٹرکو پیسےنہیں دیے گئے اور مریم صفدر کو پتہ ہی نہیں کہ اسپتال میں دوائیاں نہیں ہیں لیکن ایم ایس کو نکال دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز بے نقاب ہو گئی ہیں۔
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ میو ہسپتال کے ایم ایس کو نکالا نہیں گیاہے دراصل موقع کا فائدہ اٹھا کر مریم نواز نے اس کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔
میو ہسپتال کے ایم ایس کو نکالا نہیں گیاہے دراصل موقع کا فائدہ اٹھا کر اسکا استعفیٰ منظور کرلیا میڈم نے!
ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک تو یہ پڑھے لکھے نہیں اوپر سے کوشش بھی نہیں کرتے۔
ایک تو یہ پڑھے لکھے بھی نہیں ہوتے اوپر سے بھی کوشش بھی نہیں کرتے۔
صنم جاوید خان نے لکھا کہ تھیف منسٹر پر سستی ایکٹنگ تو ختم ہے، اب وہ اپنے اشتہاروں پر پیسہ لگائے یا دوائیوں پر۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم نواز نے میو اسپتال ایم ایس کو
پڑھیں:
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔
وزیرِ اعلی مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب رومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے... قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،سمری وزیراعظم کو ارسال ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریگی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم