چین نے ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ مسترد کردیا، مصری تجویز کی حمایت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
چین نے ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ مسترد کردیا، مصری تجویز کی حمایت کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025  سب نیوز 
بیجنگ (سب نیوز )چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو مسترد کر دیا۔ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق چائنا نیوز ایجنسی نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ چین کے سالانہ قانون ساز اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ چین، مصر اور دیگر عرب ممالک کی جانب سے غزہ میں امن بحال کرنے کے لیے پیش کیے گئے منصوبے کی حمایت کرتا ہے، غزہ فلسطینی عوام کا ہے اور یہ فلسطینی سرزمین کا ایک ناقابل تقسیم حصہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کی حیثیت میں کوئی بھی جبری تبدیلی صرف نئے انتشار کا سبب بنیگی۔وانگ ژی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مستقل جنگ بندی کے لیے کوششیں کرے، انسانی امداد میں اضافہ کریں اور فلسطینیوں کے فلسطین پر حکومت کرنے کے اصول کو برقرار رکھیں۔انہوں نے فلسطینی ریاست کے قیام اور دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا جو مشرق وسطی کے تنازع کے حل کی بنیاد ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کو فروغ دینے کے لیے عالمی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام فلسطینی دھڑوں کو اتحاد اور خود کو مضبوط بنانے کے لیے بیجنگ اعلامیے پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چین، مشرق وسطی کے عوام کے لیے انصاف، امن اور ترقی کے لیے بھرپور جدوجہد جاری رکھے گا۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وانگ ژی نے کہا کہ اگر بڑی طاقتیں واقعی غزہ کے عوام کی پروا کرتی ہیں تو انہیں غزہ میں جامع اور دیرپا جنگ بندی کو فروغ دینا چاہیے اور انسانی امداد میں اضافہ کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی حمایت
پڑھیں:
فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت کردی، بل بدھ کو پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
سرکاری خبر رساں ادارے اناطولیہ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتا افراد کے کوآرڈینیٹر نے آج کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو ایک ایسے بل کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جاسکے گی۔
یہ بل دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت ’جیوش پاور پارٹی‘ نے پیش کیا ہے، جس کی قیادت وزیرقومی سلامتی ایتمار بن گویر کر رہے ہیں، یہ بل بدھ کو اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ میں پہلی بار منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ اس شخص کو سزائے موت دی جائے گی جو دانستہ یا غیر دانستہ طور پر کسی اسرائیلی شہری کو نسلی تعصب، نفرت یا ریاستِ اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے ہلاک کردے۔
اسرائیل میں کوئی بھی بل قانون بننے کے لیے کنیسٹ میں تین مراحل سے گزرنا ضروری ہوتا ہے۔
اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان کے مطابق کوآرڈینیٹر گل ہیرش نے پیر کو کنیسٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو بتایا کہ نیتن یاہو نے اس بل کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
گل ہیرش نے کہا کہ وہ اس سے پہلے اس بل کے مخالف تھے، کیونکہ یہ غزہ میں زندہ یرغمالیوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بن سکتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب یرغمالی زندہ ہیں، اس لیے میری مخالفت کی کوئی وجہ باقی نہیں رہی۔
اسی روز کنیسٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ جیوش پاور پارٹی کی درخواست پر اس بل کو پہلے مرحلے کے لیے پیش کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیرقومی سلامتی ایتمار بن گویر بارہا اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے لیے سزائے موت کے قانون کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ مہینے اکتوبر میں حماس نے ایک عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی زندہ قیدیوں کو رہا کیا تھا، یہ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی منصوبے کے تحت طے پایا تھا۔
اس وقت 10 ہزار سے زائد فلسطینی (جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں) اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں، فلسطینی اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق یہ قیدی تشدد، بھوک اور طبی غفلت کا شکار ہیں، اور متعدد قیدی حراست کے دوران شہید ہو چکے ہیں۔
حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بن گویر نے جیلوں کے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے اور قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقاتوں پر پابندی، خوراک میں کٹوتی، اور نہانے کی سہولت محدود کر دی گئی ہے۔