ٹیکسٹائل سیکٹر میں بہتری کے لیے حکومت کو تجاویز پیش
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
ٹیکسٹائل سیکٹر نے حکومت کو براہ راست ایل این جی درآمد کرنے سمیت اس شعبے میں اصلاحات کے لیے کئی سفارشات پیش کردیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو پیش کی گئی سفارشات میں ایل این جی براہ راست درآمد کرنے، ٹیکسٹائل سیکٹر کو تھرڈ پارٹی کے ذریعے ایل این جی امپورٹ کرنے کی اجازت دینے کی سفارش کی ہے۔
ٹیکسٹائل سیکٹر نے 9 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو پر ایل این جی کی سپلائی کی اجازت دینے، ٹیکسٹائل سیکٹر کو نئی دریافت شدہ گیس کا 35 شیئر خریدنے کی اجازت دینے، ٹیکسٹائل سیکٹر کی درآمدی ایل این جی پر ٹیکسز، ڈیوٹیز اور کراس سبسڈی ختم کرنے کی بھی تجاویز دی ہیں۔
سفارشات میں کہا گیا ہے کہ صنعتی صارفین پر 100 ارب روپے کی کراس سبسڈی ختم کی جائے، ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے بجلی کا نرخ 9 سینٹ فی یونٹ مقرر کیا جائے، صنعتوں کو بجلی خریداری کے بزنس ٹو بزنس معاہدوں کی اجازت دی جائے، صنعتوں کو بجلی کی خریداری کے لیے 5 سینٹ فی یونٹ ویلنگ چارجز کی اجازت دی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیکسٹائل سیکٹر ایل این جی کی اجازت کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کردیں
لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں تمام ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے لیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے فیصلےکی منظوری دے دی۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بلاوجہ بوجھ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائے گی، رجسٹریشن کرانے والےکو سزا مل جائے مگر ٹیکس چوری کرنے والے مزے کرتے رہیں، یہ نہیں ہوگا۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پر مالی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، 2 لاکھ روپے تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا ہے مگر کروڑوں آمدن والا ٹیکس نہیں دیتا۔
اس کے علاوہ انہوں نے پنجاب ریوینیو اتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر ڈپارٹمنٹس کو ریونیو کے نئے مواقع دریافت کرنے کا حکم بھی دیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس نہیں، ٹیکس نیٹ بڑھائیں۔
Post Views: 4