سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کا الزام، بیرسٹر گوہر سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنما جے آئی ٹی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
پیشی کے بعد بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں، کسی بھی ادارے کے ساتھ خلیج نہیں چاہتے، جے آئی ٹی کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پارٹی کے پلیٹ فارم پر ڈسکس کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد طلب کردہ رہنما بشمول چیئرمین بیرسٹر گوہر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں، کسی بھی ادارے کے ساتھ خلیج نہیں چاہتے، جے آئی ٹی کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پارٹی کے پلیٹ فارم پر ڈسکس کریں گے۔ بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے متعلق سوالات پر بانی تحریک انصاف سے بھی ڈسکس کریں گے۔ دریں اثناء جے آئی ٹی میں پیشی سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ نجی ٹی وی ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے طلب کردہ افراد سے سوشل میڈیا ہینڈلر سے متعلق سوالات کیے گئے، پاک فوج اور ریاستی اداروں سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس پر سخت سوالات کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماوں کو سوشل میڈیا پر پوسٹس سے متعلق سب کچھ دکھایا گیا، تحریک انصاف نے پارٹی فنڈز سے متعلق تمام ریکارڈ جے آئی ٹی کو پیش کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر و دیگر سے پارٹی فنانسنگ سے متعلق بھی سوالات پوچھے گئے، جے آئی ٹی نے پیش نہ ہونے والے افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے واضح کیا کہ جو پیش نہیں ہوئے ان پر سخت ایکشن لے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر، روف حسن اور شاہ فرمان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، تحریک انصاف کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کے 2 لوگ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کی جانب سے ان کے وکیل ڈاکٹر علی عمران جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کی آج کی مشروط حاضری قبول کر لی گئی۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ طلبی پر دونوں خواتین رہنما ہر صورت پیش ہوں، جے آئی ٹی کی ہدایت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ فنانس ٹیم نے تحریک انصاف کی فنڈنگ سے متعلق تمام ریکارڈ جے آئی ٹی کو پیش کر دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا، رؤف حسن سمیت دیگر اہم رہنماؤں کو طلب کیا تھا۔ انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلبی کے نوٹس جاری کیے تھے، ان میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، کنول شوزب، تیمور سلیم، شاہ فرمان، عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، شہباز شبیر اور وقاص اکرم شامل ہیں۔ اس سے قبل پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 افراد کو بذریعہ نوٹس کل دوپہر 12 بجے طلب کیا گیا تھا۔ نوٹس کے مطابق آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی اور محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، علی حسنین کو طلب کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ذرائع نے بتایا کہ کے سامنے پیش ہوئے سوشل میڈیا پر جے ا ئی ٹی نے تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کہنا تھا کہ پی ٹی ا ئی کے مطابق
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-19
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں، عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔بیرسٹر گوہر نے پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نااہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نااہل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج 3 بجے پاکستان تحریک انصاف کا خیبر پختونخوا ہاؤس میں پارلیمانی اجلاس ہے جس میں امن و امان، افغانستان اور سیلاب کی صورت حال پر پارلیمانی پارٹی کو بریفنگ دیں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کرلی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظررکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔