یمن کے حوثی مجاہدین کی اسرائیل کو غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کیلئے 4 دن کی مہلت
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
غزہ کی پٹی میں تمام امدادی سامان کی ترسیل کو رکے ہوئے 6 دن ہوچکے ہیں۔ تاہم اب یمن کے حوثی مجاہدین کے رہنماء عبدالملک الحوثی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے 4 دن کے اندر غزہ میں امداد کا داخلہ نہ کھولا تو وہ اسرائیل کیخلاف اپنی بحری کارروائیاں دوبارہ شروع کر دینگے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کے حوثی مجاہدین نے اسرائیل کو غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کیلئے 4 دن کی مہلت دے دی، غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا اختتام گزشتہ ہفتےکو ہوا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی میں عارضی توسیع کا یکطرفہ اعلان اس شرط پر کیا تھا کہ حماس جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیے بغیر مزید قیدی رہا کرے۔ حماس کی جانب سے انکار پر اسرائیل نے غزہ میں کھانے پینے سمیت ہر قسم کے سامان کا داخلہ روک دیا۔ غزہ کی پٹی میں تمام امدادی سامان کی ترسیل کو رکے ہوئے 6 دن ہوچکے ہیں۔ تاہم اب یمن کے حوثی مجاہدین کے رہنماء عبدالملک الحوثی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے 4 دن کے اندر غزہ میں امداد کا داخلہ نہ کھولا تو وہ اسرائیل کے خلاف اپنی بحری کارروائیاں دوبارہ شروع کر دیں گے۔
واضح رہے کہ حوثی، جو مغربی یمن کے بیشتر حصے بشمول دارالحکومت صنعا پر قابض ہیں، انہوں نے غزہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر کئی حملے کیے تھے۔ نومبر 2023ء سے اس گروپ نے بحیرہ احمر میں 100 سے زائد حملے کیے، جن میں تجارتی اور فوجی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا اور اسرائیل کی طرف میزائل اور ڈرون داغے گئے۔ حوثی مجاہدین نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کی صورت میں اپنے حملے محدود کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یمن کے حوثی مجاہدین اسرائیل نے غزہ کی
پڑھیں:
غزہ میں قحط اور نسل کشی چھپانے کیلئے اسرائیل کی جانب سے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا انکشاف
غزہ: نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔
ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کرتے ہوئے یورپ اور شمالی امریکہ میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان مہمات میں یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہے، حالانکہ حقیقت میں وہاں قحط اور انسانی المیہ جاری تھا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک روز میں مزید 60 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 6 سالہ جڑواں بچے اور 3 صحافی بھی شامل ہیں۔ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہو چکے ہیں۔