آفاق احمد— فائل فوٹو

سٹی کورٹ کراچی میں چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کے خلاف کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 25 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔

آج عدالت میں آفاق احمد کے وکیل پیش ہوئے اور آگاہ کیا کہ آفاق احمد راستے میں ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔

پولیس کے مطابق آفاق احمد کے خلاف سرجانی ٹاؤن تھانے میں اشتعال انگیزی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج ہے۔

مقدمے کے متن کے مطابق آفاق احمد کی تقریر کے بعد لوگوں نے ٹینکرز کو آگ لگادی تھی۔

واضح رہے کہ سرجانی ٹاؤن تھانے میں درج مقدمے میں آفاق احمد ضمانت پر ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: آفاق احمد

پڑھیں:

مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری

بھارت میں بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی حکومت میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے۔

نریندر مودی کے اقتدار میں بھارت اقلیتوں کے لیے مذہبی تعصب اور نسلی امتیاز کا گڑھ بن  چکا ہے، جہاں مودی سرکار بنگالی بولنے والے مسلمان مہاجرین کو مذہبی   تعصب کی بنیاد پر  بے دخل کرنے میں مصروف  ہے۔ بھارت میں شناختی دستاویزات اور بھارتی پاسپورٹ ہونے کے باوجود بنگالی مسلمانوں کو  غیر ملکی قرار دے کر حراست میں  لینے کا حکم دیا گیا ہے۔

بھارتی اخبار  دی وائر کے مطابق ہریانہ میں 74 بنگالی بولنے والے مسلمان مہاجر مزدور وں کو غیر قانونی تارکین کے الزام میں حراست میں  لے لیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ  کے حکم پر درجنوں مسلمانوں کو  پولیس نے بغیر واضح قانونی بنیاد کے حراست میں لیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار  افراد میں میں 11 کا تعلق مغربی بنگال سے اور 63 آسام سے  تعلق رکھتے تھے۔ ہریانہ کے ایک  مرکز میں 200 سے زائد افراد غیر انسانی حالات میں قید ہیں  جب کہ وزارت داخلہ کی جانب سے ریاستوں کو اضلاع کی سطح پر حراستی مراکز قائم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

دی وائر کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ہولڈنگ سینٹرز دراصل ’’حراستی مراکز‘‘ ہیں۔ ایک متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ ہم بنگالی بولتے ہیں۔

رپورٹ میں ایک وکیل کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے تحت پولیس کسی کو بھی مشتبہ قرار دے کر 30 دن تک حراست میں رکھ سکتی ہے۔ دی وائر کے مطابق قانونی ماہرین  کا کہنا ہے کہ آئینی طور پر کسی کو بغیر قانونی وجہ کے یا بغیر وکیل تک رسائی دیے قید رکھنا غیر قانونی ہے۔

قانونی ماہرین کے مطابق تمام گرفتار شدگان مغربی بنگال یا آسام کے بنگالی بولنے والے مسلمان ہیں۔

بی جے پی غیر قانونی تارکین وطن کے لیبل کومسلمانوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ مودی سرکار مسلمانوں کی ملک گیر گرفتاریاں کر کے این آر سی  جیسے اقدامات کے نفاذ کی تیاری میں ہے ۔ انسانی حقوق کے کارکنان نے بغیر قانونی حکم کے گرفتاریوں کو سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیو ٹاؤن پولیس کی کارروائی ، پی ٹی سی ایل دفتر میں چوری کی واردات میں ملوث تین سکیورٹی گارڈز گرفتار
  • توشہ خانہ ٹو کیس: علیمہ خان اور وکلا کو جیل میں داخلے کی اجازت نہ ملی، سماعت ملتوی
  • اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • جوہر ٹاؤن: پراسرار فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
  • مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری
  • (26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
  • راجہ بشارت کو پولیس نے تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس ؛ علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت ملتوی
  • مانسون اجلاس میں بہار ووٹر لسٹ پر اپوزیشن کا ہنگامہ، پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی