WE News:
2025-09-18@12:04:05 GMT

امریکی صدر کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کی تیاریوں کے لیے بڑا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

امریکی صدر کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کی تیاریوں کے لیے بڑا اعلان

امریکی صدر نے 2026 کے فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے وائٹ ہاؤس میں ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ٹاسک فورس کی سربراہی خود کریں گے۔ ٹاسک فورس مختلف حکومتی ایجنسیوں کے تعاون سے ٹورنامنٹ کی سیکیورٹی اور منصوبہ بندی کی نگرانی کرے گی۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2026 امریکا، کینیڈا اور میکسیکو میں مشترکہ طور پر منعقد ہوگا جس میں 48 ٹیمیں حصہ لیں گی اور 104 میچز کھیلے جائیں گے۔ فائنل میچ 19 جولائی 2026 کو نیو جرسی کے میٹ لائف فٹبال اسٹیڈیم میں ہوگا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹاسک فورس کے لیے اوول آفس میں فیفا کے صدر جیانی انفنٹینو کے ساتھ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے۔ ٹاسک فورس کا مشن ’قوم کے فخر اور مہمان نوازی کو نمایاں کرنا اور اقتصادی ترقی اور سیاحت کو فروغ دینا‘ ہے۔

مزید پڑھیں: ضروری ترامیم کرنے پر فیفا نے پاکستان پر عائد پابندی اٹھالی

امریکہ دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے کھیلوں کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ مل کر تیاری کر رہا ہے، جبکہ جیو پولیٹیکل کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ ٹرمپ اپنے طویل المدتی اتحادیوں کے ساتھ تجارتی جنگ کو تیز کر رہے ہیں۔

جب ٹرمپ سے ان کے ہمسایوں کے ساتھ ٹورنامنٹ کی مشترکہ میزبانی کے بارے میں پوچھا گیا، جنہیں انہوں نے ٹیرف لگا کر نشانہ بنایا ہے، تو ٹرمپ نے کہا کہ اس سے میدان میں مزید ڈرامہ پیدا ہوتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ یہ اسے زیادہ دلچسپ بنائے گا۔

فیفا کے صدر انفنٹینو نے اندازہ لگایا کہ 2026 کے ورلڈ کپ اور 2025 کا کلب ورلڈ کپ، جو امریکا میں بھی منعقد ہوگا، سے امریکا قریباً 40 ارب ڈالر کمائے گا۔ ٹورنامنٹ 2 لاکھ نوکریاں پیدا کرے گا اور ایک کروڑ سیاحوں کو بھی لائے گا۔

مزید پڑھیں: ‎فیفا ورلڈ کپ 2034 پاکستانیوں کے لیے کیسے خوشیاں لے کر آرہا ہے؟

ٹرمپ نے انفنٹینو سے پوچھا کہ آیا امریکا مردوں کا فٹبال پہلی بار ٹورنامنٹ جیت سکتا ہے؟ فیفا کے صدر نے کہا کہ جی ہاں، جب عوام ان کے پیچھے ہوں۔ انفنٹینو نے جنوبی امریکہ کی طاقتور ٹیموں ارجنٹینا، برازیل اور یورپ کی عظیم ٹیموں انگلینڈ، جرمنی اور اسپین کو ٹورنامنٹ کی پسندیدہ ٹیمیں قرار دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے 104 میچز میں ایک سے زیادہ میچ دیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انفنٹینو نے اوول آفس میں فیفا کے کلب ورلڈ کپ 2025 کی نئی ٹرافی کی رونمائی بھی کی۔ یہ ٹورنامنٹ ہر براعظم کی بہترین کلب ٹیموں پر مشتمل ہوتا ہے، یہ فٹبال کی دنیا میں اہمیت کا حامل نہیں رہا لیکن فیفا نے حال ہی میں اس ٹورنامنٹ کے لیے 1 ارب ڈالر انعام کا اعلان کرکے اس کی اہمیت بڑھا دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ٹرمپ فٹبال فیفا فیفا پلیئر آف دی ایئر فیفا ورلڈ کپ 2026 کینیڈا میکسیکو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا فٹبال فیفا فیفا ورلڈ کپ 2026 کینیڈا میکسیکو ٹورنامنٹ کی ٹاسک فورس فیفا کے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک پر جاری ایک سال سے زائد پرانا تنازع بالآخر ختم ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے مطابق ایپ کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے لے کر امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جس سے یہ طویل تنازع ختم ہونے کی امید ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف ٹک ٹاک کے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اہم ہے بلکہ امریکا اور چین، دنیا کی دو بڑی معیشتوں، کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔

ٹرمپ نے کہا، “ہمارے پاس ٹک ٹاک پر ایک معاہدہ ہے، بڑی کمپنیاں اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔” تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ اس سے اربوں ڈالر محفوظ رہیں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا، “بچے اسے بہت چاہتے ہیں۔ والدین مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ وہ اسے اپنے بچوں کے لیے چاہتے ہیں، اپنے لیے نہیں۔”

تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ریپبلکن اکثریتی کانگریس کی منظوری ضروری ہو سکتی ہے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس نے 2024 میں بائیڈن دورِ حکومت میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بیچنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔ اس قانون کی بنیاد یہ خدشہ تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ لگ سکتا ہے اور اسے جاسوسی یا اثرورسوخ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد میں ہچکچاہٹ دکھائی اور تین بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی تاکہ صارفین اور سیاسی روابط ناراض نہ ہوں۔ ٹرمپ نے یہ کریڈٹ بھی لیا کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی انتخابی کامیابی میں مدد دی۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالوورز ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی حال ہی میں اپنا سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ لانچ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی ٹیم کی شرکت پر اسپین کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کے بائیکاٹ کا عندیہ
  • کراچی میں مارچ 2026 تک نادرا کے مزید 3 میگا سینٹر کھولنے کا اعلان
  • سعودیہ عرب میں یوم الوطنی کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کا اعلان
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • فیفا کا بڑا اعلان: 2026 ورلڈ کپ میں کلبز کو 99 ارب روپے ملیں گے
  • ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر15 ارب ڈالر کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان
  • میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کا اعلان، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے