خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے: وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ—فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پُرعزم ہے، معاشرے کی ترقی خواتین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں، خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن مساوات، حقوق اور انصاف کی جدوجہد کی علامت ہے۔
انہوں نے سندھ کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی خواتین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں، سندھ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی پاکستان میں پہلی پنک بس سروس خواتین کے وقار اور سفری سہولت کے لیے ایک سنگِ میل ثابت ہوئی ہے جبکہ سندھ حکومت نے خواتین کے لیے الیکٹرک بائیک اسکیم بھی شروع کی ہے جس کا مقصد خواتین کو محفوظ، ماحول دوست اور سستی سفری سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 1000 الیکٹرک موٹر سائیکلیں طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو دی جائیں گی اور انہیں تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔
شیری رحمان کی جانب سے خواتین کے عالمی دن سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کر دی گئی۔
سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ تعلیم اور صحت میں خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرنا پیپلز پارٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان کی خواتین نے ہمیشہ ملک کی ترقی اور جمہوریت کی بحالی میں بھرپور کردار ادا کیا ہے، محترمہ فاطمہ جناح، بیگم نصرت بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی جدوجہد اور قیادت ایک مستحکم ریاست کی درخشاں علامت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور شمولیت کے لیے اہم قانون سازی کی ہے، خواتین کے معاشی استحکام کے لیے زرعی زمین کی تقسیم، وراثتی جائیداد میں خواتین کے حقوق کا تحفظ اور بینظیر کارڈ جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 2022ء کے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے ہیں، ان میں سب سے اہم اقدام سیلاب زدگان کے لیے گھروں کی تعمیر ہے جس کے تحت ہزاروں بےگھر خاندانوں کو پختہ رہائش فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے زیادہ تر گھروں کے مالکانہ حقوق خواتین کے نام پر دیے جا رہے ہیں تاکہ وہ خود مختار اور محفوظ زندگی گزار سکیں۔
سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے حال ہی میں کم آمدنی والی خواتین میں مفت سولر ہوم سسٹمز کی تقسیم کا تاریخی اقدام بھی اٹھایا ہے۔
لیبر فورس میں بھی پاکستانی خواتین کی شرکت کم ہے، صرف 23 فیصد ورک فورس کا حصہ ہیں، 4 کروڑ سے زائد خواتین لیبر فورس سے باہر ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پیپلز پاورٹی ریڈکشن پروگرام کے تحت لاکھوں خواتین کو مالی امداد، تربیت اور وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ خودمختار بن سکیں، خواتین کے لیے بینظیر یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام بھی متعارف کرایا گیا جس کے تحت انہیں فنی اور پیشہ ورانہ تربیت دی جا رہی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے درمیان ایک معاہدے کے تحت ’شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام‘ کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ سندھ کے طلبات کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کی جا سکے، خواتین کی کھیلوں میں شرکت کو فروغ دینے کے لیے سندھ حکومت نے حالیہ عرصے میں صوبے کے 30 اضلاع میں سندھ پنک گیمز 2025ء کا انعقاد کیا جس کا مقصد خواتین کو کھیلوں میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ مضبوط اور خود مختار خواتین مستحکم اور خوش حال پاکستان کی ضمانت ہیں، ہماری حکومت خواتین کے لیے مزید روزگار، تحفظ اور ترقی کے اقدامات کر رہی ہے تاکہ انہیں ہر سطح پر برابری کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سید مراد علی شاہ نے مواقع فراہم کرنا کہ سندھ حکومت سندھ حکومت نے خواتین کو خواتین کی خواتین کے نے کہا کہ فراہم کی کے لیے کے تحت
پڑھیں:
متنازع کینالوں کا معاملہ، وزیراعلیٰ سندھ اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم سے ملاقات متوقع
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پنجاب میں بننے والی متنازع 6 کینالوں کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت کے لئے اسلام آباد پہنچ گئے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو اور ماہرین کی ٹیم بھی وزیرا علیٰ سندھ کے ساتھ اسلام آباد پہنچی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ترکیے سے وطن پہنچ کر سندھ حکومت کے وفد سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سندھ میں متنازع کینالوں کے معاملے پر جاری احتجاجی دھرنوں پر گفتگو ہو گی، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر آبپاشی جام خان شورو متنازع کینالوں پر گفتگو کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاق چاہتا ہے کہ متنازع کینالوں پر جاری احتجاجی دھرنے فوری ختم کرائے جائیں۔
خیال رہے کہ پنجاب میں کینالوں کے تنازع پر سندھ میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت قوم پرست جماعتیں گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں اور ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کینالیں بننے سے سندھ کا پانی کم ہو جائے گا جبکہ وفاق اور پنجاب حکومت کا مو¿قف ہے کہ کینالوں کے معاملے کو متنازع بنایا جا رہا ہے، ارسا ایکٹ موجود ہے اور اس کی موجودگی میں کوئی بھی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی حکومت کو خبردار کر چکے ہیں کہ اگر متنازع کینالوں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے رانا ثناءاللہ کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ سندھ سے کینالوں کے معاملے پر بات چیت کی جائے اور پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کئے جائیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2 غیرملکی کھلاڑیوں کی صورت میں بڑا دھچکا
مزید :