ڈسٹرکٹ بار کرم کا صدر پاکستان کو خط، ٹل پاڑہ چنار سڑک کھولنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کرم نے صدر پاکستان کو خط لکھ کر ٹل، پاڑہ چنار سڑک کھولنے کی اپیل کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کرم نے صدر پاکستان کو خط ارسال کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹل، پاڑہ چنار روڈ گزشتہ 153 دنوں سے بند ہے، روڈ بندش سے پاڑہ چنار میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے روڈ بند ہونے سے اب تک 300 بچے، کینسر، دل کے مریض اور ذیابطیس کے مریض زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی ادارے بند ہونے سے طلباء کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے، علاقے کی معاشی حالت تباہ ہوچکی ہے بازار بند پڑے ہیں، پاڑہ چنار میں ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے علاوہ باقی تمام سرکاری آفس کام کررہے ہیں، صدر پاکستان روڈ بندش کا نوٹس لیں۔
خط میں بار کونسل نے کہا ہے کہ صدر پاکستان متعلقہ حکام کو روڈ کھولنے اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے احکامات جاری کریں، پاڑہ چنار میں ججز اور عدالتی عملے کی موجودگی یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صدر پاکستان
پڑھیں:
ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل
---فائل فوٹوملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔
انور ابراہیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں رونما ہونے والا المیہ ہماری انسانیت کا امتحان ہے، غزہ میں پورے پورے خاندان اور بچوں کا قتل ہو رہا ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، انسانی جان اور وقار کی یہ ہولناک بے توقیری ختم ہونی چاہیے، ملائیشیا تمام عالمی رہنماؤں سے غزہ پر فوری اقدام کی اپیل کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب سے بنیادی اخلاقی ضابطے کی خلاف ورزی ہے، بین الاقوامی قانون پر یقین رکھنے والی حکومتیں ایک آواز ہوں، انسانی زندگی کی قدر کرنے والی قومیں ایک آواز ہوں، اسرائیل پر اثر ورسوخ رکھنے والے فیصلہ کن عمل کرنے کی ہمت کریں۔
فلاحی تنظیم سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ غزہ میں صورتحال تباہ کُن ہے، ہر فرد بھوک کا شکار ہے۔
انور ابراہیم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ غزہ میں قتل عام، بمباری روکنے، بنا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں، یہ اخلاقی قیادت کا وقت ہے، یہ وہ لمحہ ہے جب ہمیں ان اقدار کا دفاع کرنا ہے جن کا ہم دعویٰ کرتے ہیں۔
ملائیشین وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملائیشیا غزہ میں امداد، بنیادی انسانی اصولوں کی بحالی کے لیے تمام قوموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، ایسا نہ ہو کہ ہمارا شمار خاموش تماشائی کے طور پر کیا جائے، اپنے ضمیر کی رہنمائی کریں، درد کا جواب ہمدردی سے دیں اور انسانیت کی خاطر امن کی تلاش کریں۔