افسوس ہے نئی نہروں کے منصوبے کی منظوری صدر زرداری نے دی، آفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
بھوک ہڑتالی کیمپ پر گفتگو کرتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ نہروں کیخلاف سندھ اسمبلی سے قرارداد پاس ہونی چاہیے، حکمران اپنے مفادات کیلئے صوبے کے مفادات کا سودا کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ جہاں سندھی بھائیوں کے ساتھ ناانصافی کی بات ہوگی تو ساتھ کھڑا ہوں، دریائے سندھ سے نئی نہروں کے فیصلے پر صدر زرداری کے دستخط ہیں، سندھ کے مفادات پر سودے پر شہری و دیہی سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں۔ سٹی کورٹ کراچی میں وکلاء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر بات کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ میرا یہاں بھرپور استقبال ہوا ہے، پانی کا مسئلہ صرف سندھیوں کا نہیں ہم سب کا ہے، ہم سب سندھ کے ہیں، ہمارے مسائل ایک ہیں، ہر مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کی تکالیف کا کوئی پُرسان حال نہیں، سندھ میں پانی کے مسئلے پر سندھ کے عوام کی آواز نہیں سنی گئی۔
آفاق احمد نے کہا کہ سندھ کے عوام وڈیروں کی زیادتی کا شکار ہیں، ہمیں ان سب کیخلاف متحد ہونا چاہیے، سندھ کے مسائل کیلئے شہری اور دیہی باشندے ایک ہیں، اگر دریائے سندھ کے پانی پر پنجاب نے ڈاکا ڈالا تو ہم شہری سندھ بھی احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ نکالی جانے والی 6 نہروں کے منصوبے کی منظوری صدر آصف زرداری نے دی ہے، ان نہروں کیخلاف سندھ اسمبلی سے قرارداد پاس ہونی چاہیے، حکمران اپنے مفادات کیلئے صوبے کے مفادات کا سودا کر رہے ہیں، پانی کا مسئلہ ہو یا کوئی بنیادی مسئلہ سندھ کے مستقل باشندے یک زبان ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ کے عوام نے کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3,190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔