پی ٹی آئی سینیٹر عون عباس بپی سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر عون عباس بپی سینیٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں سینیٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں اعجاز چوہدری اور عون عباس بپی کے پروڈکشن آرڈر جاری
پی ٹی آئی کے اسیر سینیٹر عون عباس بپی کو پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر آج سینیٹ اجلاس میں پیش کیا گیا۔
عون عباس نے اپنے خطاب میں کہاکہ مجھے عمران خان کے ساتھ وفا کی سزا دی جارہی ہے، ایسی چیزوں سے اپنے قائد کے ساتھ بے وفائی نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہاکہ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد نہیں ہورہا، میرا مطالبہ ہے کہ تحریک انصاف کے اسیروں کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ اگر اعجاز چوہدری بیمار ہیں ان کو ایوان میں لایا جائے، بے شک میرے پروڈکشن آرڈر منسوخ کردیں۔
یہ بھی پڑھیں میں ایک زندہ لاش ہوں، پی ٹی آئی سینیٹر عون عباس کی سینیٹ میں جذباتی تقریر
واضح رہے کہ سینیٹر عون عباس بپی پر 9 مئی واقعات میں ملوث ہونے کا الزام ہے، جس کے بعد سے وہ گرفتار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آبدیدہ ہوگئے پروڈکشن آرڈر پی ٹی آئی سینیٹر تقریر سینیٹ اجلاس عون عباس بپی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آبدیدہ ہوگئے پروڈکشن آرڈر پی ٹی آئی سینیٹر سینیٹ اجلاس عون عباس بپی وی نیوز سینیٹر عون عباس بپی سینیٹ اجلاس پی ٹی آئی
پڑھیں:
نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
نیو یارک:نیویارک سٹی کی میئرشپ کی دوڑ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے، جب سابق امریکی صدر بارک اوباما نے ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا۔
اوباما نے زہران ممدانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُن کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں اور جیت کی صورت میں اُن کا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔
زہران ممدانی نے اوباما کے اظہارِ اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے لیے یہ صرف سیاسی نہیں بلکہ اخلاقی حوصلہ افزائی ہے۔
ممدانی کا کہنا تھا کہ اہمیت اس بات کی ہے کہ نیویارک میں ایک نئی، منصفانہ اور سب کے لیے مساوی مواقع پر مبنی سیاسی فضا قائم کی جائے۔
برونکس کی ایک مسجد کے باہر جذباتی خطاب کرتے ہوئے زہران ممدانی نے کہا کہ اُن کے مخالفین نے انہیں ’جہاد کا حامی‘ اور دہشت گرد ظاہر کرنے کی کوشش کی، مگر وہ نفرت کے جواب میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام لے کر میدان میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے لیے حالات بدل گئے حتیٰ کہ اُن کی خالہ بھی اُس وقت حجاب میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی تھیں۔
تازہ ترین سروے کے مطابق زہران ممدانی 43 فیصد عوامی حمایت کے ساتھ واضح برتری حاصل کیے ہوئے ہیں جبکہ اُن کا مقابلہ سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار ریٹس سلوا سے ہے۔
دوسری جانب پاکستانی امریکن کمیونٹی نے بھی اُن کے حق میں بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بروکلین کے علاقے کونی آئی لینڈ ایونیو جسے لٹل پاکستان کہا جاتا ہے میں زہران ممدانی کی حمایت میں درجنوں گاڑیوں پر مشتمل شاندار کار ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا مقصد چار نومبر کو ہونے والے میئر الیکشن سے قبل پاکستانی ووٹرز کو متحرک کرنا تھا۔
کمیونٹی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زہران ممدانی ایک ایسے افورڈیبل نیویارک کے خواہاں ہیں جہاں ہر شخص، چاہے وہ کسی بھی نسل یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو، باعزت زندگی گزار سکے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق بارک اوباما کی حمایت کے بعد زہران ممدانی کی انتخابی مہم کو زبردست تقویت ملی ہے اور وہ ممکنہ طور پر نیویارک کے پہلے جنوبی ایشیائی مسلم میئر بن سکتے ہیں۔