قومی ایئرلائن کی پرواز تکنیکی مسائل کے باعث 2 مرتبہ رن وے سے واپس
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
فوٹو فائل
قومی ایئرلائن کی پرواز کو تکنیکی مسائل کے باعث روانگی سے قبل 2 مرتبہ رن وے سے واپس لے لیا گیا۔
کراچی سے اسلام آباد جانے والی قومی ایئرلائن کی پرواز تکنیکی خرابی کے باعث تاخیر کا شکار ہوگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جانے والی پرواز تکنیکی مسائل کے باعث روانگی سے قبل دو مرتبہ رن وے سے واپس آئی، طیارے میں فلائٹ کنٹرول اسٹیٹس میسج کی خرابی سامنے آئی، خرابی کی بنا پر پائلٹ نے احتیاطی تدابیر کے تحت طیارے کو ریمپ پر واپس موڑ لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انجینئرنگ ٹیم مسئلے کو حل کرنے کےلیے بھرپور محنت کر رہی ہے۔
تکنیکی خرابی کے باعث تاخیر کا شکار پرواز کی اب رات ڈیڑھ بجے روانگی متوقع ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے باعث
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں، مزید اداروں کی نجکاری پر بھی پیش رفت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں نجکاری کا عمل تیز ہونے لگا ہے اور حکومت کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری اب حتمی مرحلے کے قریب پہنچ چکی ہے۔
آنے والے دنوں میں دوسرے اداروں کی نجکاری سے متعلق بھی مزید اقدامات کی توقع کی جارہی ہے۔ نجکاری کے دیگر معاملات پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔
اسلام آباد میں مشیر برائے نجکاری محمد علی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری اب آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے دیگر منصوبوں میں بھی پیش رفت ہورہی ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری سے متعلق مختلف ایشوز پر حکومتی سطح پر کام جاری ہے۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ حکومت اب بجلی خریدنے کے ماڈل سے باہر آرہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے دوران گردشی قرضہ 700 ارب روپے کم کیا گیا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں بھی 193 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری آئندہ ماہ کے آغاز میں حتمی مراحل تک پہنچ سکتی ہے۔ اس عمل میں عارف حبیب لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی، ایئر بلیو اور لکی گروپ سمیت چار کمپنیاں دلچسپی کا اظہار کرچکی ہیں اور حکومت سے شرائط میں کچھ نرمی کی درخواست بھی کی گئی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نجکاری کے باوجود قومی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں ہوگا اور نہ ہی طیاروں سے قومی پرچم ہٹایا جائے گا۔