اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے پر وفاقی وزیر چوہدری سالک کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کے معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ کو باقاعدہ خط لکھ دیا ہے۔ یہ مسئلہ پاکستان بزنس فورم فرانس کی جانب سے وفاقی وزیر کے سامنے اٹھایا گیا تھا، جس پر فوری کارروائی کی گئی۔چوہدری سالک حسین نے اس معاملے کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی فوری انکوائری کی جائے تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کو کسی بھی غیر ضروری پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ان کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں، انہیں ناجائز طور پر تنگ نہ کیا جائے، ان کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔وفاقی وزیر نے مزید اعلان کیا کہ وزارت ہوائی اڈوں پر سمندر پار پاکستانیوں کے لیے فسلیٹیشن ڈیسک قائم کرے گی تاکہ ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جا سکے اور انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر
پڑھیں:
بجٹ عوامی ہوگا یا آئی ایم ایف کا؟‘ سوال پر بلال کیانی کا دلچسپ جواب بجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کیلئے پہنچنے والے اراکین کے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم بیانات سامنے آئے ہیں۔ عون چوہدری نے اج
cبجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کیلئے پہنچنے والے اراکین کے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم بیانات سامنے آئے ہیں۔
عون چوہدری نے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں عوام کو بہت اچھا ریلیف ملے گا، جبکہ سرکاری ملازمین کے لیے بھی ریلیف رکھا گیا ہے۔
میڈیا نمائندے نے بلال کیانی سے سوال کیا کہ ’بجٹ عوامی ہوگا یا آئی ایم ایف کا؟‘ جس پر بلال کیانی نے جواب دیا کہ ’اپنی چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیں گے، کابینہ میں بجٹ پیش ہوگا، اس کے بعد فلور پر دیکھتے ہیں۔‘
قومی اسمبلی کے رکن قیصر احمد شیخ نے بجٹ سے متعلق پُرامیدی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’آج انشاء اللہ بیلنس بجٹ پیش کریں گے، موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین بجٹ پیش کیا جائے گا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ براہِ راست ٹیکس پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ وزیراعظم سے تعلیم کا بجٹ بڑھانے کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی اس موقع پر امید ظاہر کی کہ مالی نظم و ضبط بجٹ کے بعد بھی برقرار رہے گا۔
جب نائب وزیراعظم اسحاق دار سے سوال کیا گیا کہ کیا سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری ہے؟ جو انہوں نے جواب دیا،’انشاءاللہ انشاءاللہ ، ٹیکس کے ریٹ بھی کم ہوں گے، حالات کے مطابق کچھ ٹیکس میں اضافہ بھی ہوگا، دونوں چیزوں کو ملا کر بہتر ہوگا۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج ملک کے معاشی حالات سامنے رکھتے ہوئے اچھے بجٹ کیلئے کوشش کی، صحت کیلئے بجٹ کبھی بھی کافی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جاری پروجیکٹ کو سو فیصد مکمل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
جب کہ جام کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم گزشتہ ایک سال میں ریفارمز لائے ہیں، موجودہ بجٹ معاشی صورتحال کو دیکھ کر بنایا گیا ہے، ملکی سلامتی کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے، یہ بجٹ تمام ریفارمز کو اس سال بہتری کی جانب لے کر جائے گا۔