Islam Times:
2025-11-04@05:11:32 GMT

پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: پاکستان میں بڑھتی ہو ئی دہشت گردی کی لہر
The Growing Wave of Terrorism in Pakistan
مہمان: سید کاشف رضا (صحافی، تجزیہ نگار)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ: 9 مارچ 2025

پاکستان نے حالیہ مہینوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں تیز اضافہ دیکھا ہے،
جو قومی سلامتی، معاشی استحکام، اور علاقائی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
 خیبر پختونخوااور خیبر پختونخواہ  اور بلوچستان میں عسکریت پسندی کی بحالی نے سیکیورٹی اداروں اور پالیسی سازوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ دہشت گردی کی اس بڑھتی ہوئی لہر کو مختلف عوامل سے جوڑا جا رہا ہے
 
اہم نکات و خلاصہ گفتگو
پاکستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے جامع اور موثر پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے
دہشت گردی کے خلاف پالیسیوں تسلسل بہت ضروری ہے
دہشت گردی کا عفریت جامع اور موثر پالیسیوں کے ذریعے ہی ختم ہوسکتا ہے
سیاسی عدم استحکام  نے بھی دہشت گردوں  دوبارہ مضبوط ہونے کا موقع دے دیا ہے
بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں امن عامہ کی صورت بہت خوفناک ہوچکی ہے
پاکستان میں خوش فہمی تھی کہ أفغانستان میں تبدیلی بہتری پیدا کرے گی، مگر ایسا نہ ہوا
اٖفغانسان میں  بھارتی قونصلیٹ بھی پاکستان میں کاروائیوں کے حوالے سے سرگرم ہیں
 دہشت گردی خلاف ردِ عمل کی حکمت عملی کے بجائے پیشگی کاراوئی کا انداز اپنا نابہت ضروری ہے
دنیا بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کے انٹیلی جینس سرگرمیوں سے کام لیا جاتا ہے
پاکستان میں بھی انٹیلی جنس اداروں کا مزید فعال اور پرو ایکٹوو ہونا ضروری ہے
نیکٹا کو  دوبارہ فعال اور متحرک کرنا بہت ضروری ہے
افغان ط ا ل ب ان حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس نظر آتی ہے
جیو پولیٹکل وجوہات کی بنا  بھی پہ افغان حکومت  دہشت گروں کے خلاف اقدام کرنے سے گریزاں ہے
پاکستان میں اندرونی طور پہ بھی سیکورٹی ادارے اور پولیس، انٹیلی جینس ادارے ایک پیج پہ ہونا ضروری ہیں
شریف اللہ کی گرفتاری  سے کستان اور امریکہ درمیان دہشت گردی کے خلاف اقدامات میں تعاون کا اظہار ہے
ٹرمپ انتظامیہ نے  فروری کے اواخر میں  خصوصی استثنا کے ذریعے تین سو ملین ڈالر کی خصوصی امداد جاری کی ہے
لگتا ہے ٹرمپ  انتظامیہ  نے پاکستان کو سیکورٹی ڈومین   خصوصی اسٹیٹس دیا ہے
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان میں ضروری ہے

پڑھیں:

بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان

وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ نئے صوبوں کا قیام وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میرا پختہ یقین ہے کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور پھیلتی ہوئی انتظامی ضروریات نئے صوبوں کے قیام کو ایک فوری قومی تقاضا بناتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے موجودہ 4 صوبوں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو 3 نئے انتظامی حصوں میں تقسیم کریں، جن کے نام شمال، مرکز، اور جنوب رکھے جائیں، جب کہ ان کی اصل صوبائی شناخت برقرار رہے۔

I firmly believe that Pakistan’s growing population and expanding administrative needs make the creation of new provinces an urgent national requirement.

It is time to reorganize our four existing provinces — Punjab, Sindh, Khyber Pakhtunkhwa, and Balochistan — into three new…

— Abdul Aleem Khan (@abdul_aleemkhan) October 31, 2025


عبدالعلیم خان استحکامِ پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اتحادی ہیں، انہوں نے اپنی تجویز کو بہتر طرزِ حکمرانی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی انتظامی از سرِ نو تقسیم سے حکومت عوام کے زیادہ قریب آئے گی، عوامی خدمات کی فراہمی زیادہ مؤثر بنے گی، اور چیف سیکریٹریز، انسپکٹر جنرلز پولیس اور ہائی کورٹس کو اپنی حدودِ کار میں بہتر انداز میں کام کرنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہائیاں گزر گئیں لیکن نئے صوبوں پر بحث صرف سیاست اور نعروں تک محدود رہی، اب وقت آ گیا ہے کہ سنجیدہ اور مشاورتی عمل کے ذریعے اس تصور کو حقیقت میں بدلا جائے۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ نئے صوبے بنانا پاکستان کو تقسیم نہیں کرے گا بلکہ قومی یکجہتی کو مضبوط، معاشی نظم و نسق کو بہتر اور متوازن علاقائی ترقی کے ذریعے استحکام کو فروغ دے گا۔

انہوں نے زور دیا کہ آئیے ہم سب مل کر ایسے انتظامی طور پر قابلِ عمل اور عوامی مفاد پر مبنی صوبے قائم کریں، تاکہ ہر شہری کی آواز سنی جا سکے اور اس کے مسائل اس کی دہلیز پر حل ہوں۔

ایران کے سفیر سے ملاقات
بعد ازاں، ایران کے سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات کے دوران، وفاقی وزیرِ مواصلات عبدالعلیم خان نے پاکستان اور ایران کے درمیان اشیائے تجارت کی سرحد پار نقل و حرکت کو مزید آسان بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے، اور یقین دلایا کہ ایرانی تجارتی ٹرکوں کی سرحدی داخلی و خارجی کارروائیوں سے متعلق تمام مسائل حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن: پنجاب میں 18 دہشت گرد پکڑے گئے، بارودی مواد برآمد
  • پنجاب میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 18 دہشتگرد گرفتار