پی ٹی آئی عمران خان کا خصوصی پیغام پہنچانے کے لیے آج مولانا فضل الرحمٰن سے رابطہ کرے گی
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے آج رابطہ متوقع ہے جس کے دوران سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سابق وزیراعظم عمران خان کا خصوصی پیغام انہیں پہنچائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن وطن واپس پہنچ گئے، مولانا فضل الرحمن عمرہ کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب گئے تھے
مولانا فضل الرحمن سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچے جہاں جے یو آئی کا کارکنان اور عزیر واقارب نے مولانا فضل الرحمن کا اسلام آباد ایئر ہورٹ پر استقبال کیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی طرف سے مولانا فضل الرحمن سے آج رابطہ متوقع ہے،
پی ٹی آئی کے اسد قیصر بانی چیئرمین کا خصوصی پیغام مولانا فضل الرحمن کو پہنچائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کل کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر مملکت کے خطاب کے دوران جے یو آئی کو احتجاج میں شریک کرنا چاہتی ہے۔
وطن واپسی کے بعد جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اکوڑہ خٹک پہنچے، مولانا فضل الرحمان دارالعلوم حقانیہ میں مولانا حامد الحق حقانی کی شہادت پر لواحقین سے تعزیت کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمن پی ٹی آئی
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کی ملاقات
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ میں فواد چوہدری اور عمران اسماعیل سمیت دیگر رہنماؤں نے ملاقات کی اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو پتے میں تکلیف کے باعث لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے طبی معائنے کے لیے پی کے ایل آئی منتقل کیا گیا تھا جہاں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور مولوی محمود نے ان سے ملاقات کی۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے لاہور کے اسپتال میں جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ آپ کے پتے میں پتھری ہے۔
ذرائع کے مطابق تینوں رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی سےان کی خیریت دریافت اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں رہنماؤں کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات اہم سیاسی پیش رفت کے حوالے سے تھی، جس میں عنقریب تحریک انصاف کے دیگر سابق رہنماؤں کے شامل ہونے کا بھی امکان ہے۔