ہمیں نقصان ہوگا تو پیپلز پارٹی کو بھی ہوگا، رہنما مسلم لیگ (ن)
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ نواز شریف نے کراچی میں امن دیا، ہماری حکومت نوکریاں دے گی، ریکارڈ ترقیاتی کام کرے گی، سندھ کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کے ووٹوں پر کھڑی ہے، سندھ کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کے ووٹوں پر کھڑی ہے، اگر ہمیں نقصان ہوگا تو پیپلز پارٹی کو بھی نقصان ہوگا۔ وزیر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کھیل داس کوہستانی اسلام آباد سے کراچی پہنچے تو ایئرپورٹ پر رہنماؤں اور کارکنان نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کھیل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں جو بھی ذمہ داری ملے گی اسے نبھائیں گے، پارٹی کے قائد اور ورکرز کی محبت کی وجہ سے وزیر بنا ہوں۔
کھیئل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ ہمارا ایجنڈا پاکستان کی بہتری ہے، نواز شریف نے کراچی میں امن دیا، ہماری حکومت نوکریاں دے گی، ریکارڈ ترقیاتی کام کرے گی، سندھ کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کے ووٹوں پر کھڑی ہے، اگر ہمیں نقصان ہوگا تو پیپلز پارٹی کو بھی نقصان ہوگا، سندھ کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سندھ کی زمینوں کو بنجر بنانے کے کسی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: داس کوہستانی پیپلز پارٹی نقصان ہوگا پارٹی کے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔