پشاور:

تحریک انصاف ضلع پشاور نے پشاور کے فنڈز کو دیگر اضلاع میں استعمال کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی کو اس حوالے سے آگاہ کردیا اور اراکین اسمبلی کو اس میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ضلع پشاور کا اجلاس گزشتہ روز ہوا، اجلاس میں سابق ڈپٹی اسپیکر محمود جان، ساجد نواز اور شانداندنہ گلزار اور مختلف علاقوں کے عہدیداروں نے شرکت کی جس میں پارٹی کارکنان کا کہنا تھا کہ پشاور پی ٹی آئی کا گڑھ ہے اور گزشتہ تین الیکشن میں پشاور سے پی ٹی آئی کو کامیاب کیا ہے مگر اب پشاور میں ترقیاتی کاموں اور میگا پراجیکٹس میں نظر انداز کیا جا رہا ہے جو اس شہر کے ساتھ زیادتی ہے۔ 

پارٹی کارکنان کا مزید کہنا تھا کہ منتخب  نمائندے اب اس میں اپنا کردار ادا کریں اور اس کے لیے آواز اٹھائیں کیونکہ عوام نے انہیں منتخب کیا ہے،  اس حوالے سے مزید کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس میں عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پشاور کے عوام کو پینے کے لیے صاف پانی فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، اجلاس میں ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں پشاور کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی اپیل کی گئی، کہ شہر کی گلیوں کو ٹھیک کیا جائے جبکہ اسٹریٹ لائٹس کو بہتر کرنے اور سیف سٹی پراجیکٹ کو مکمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں رئیل اسٹیٹ کاروبار  کو بہتر کرنے کے لئے بھی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا،  اجلاس میں ضلع پشاور کے فنڈز کو دیگر اضلاع میں استعمال کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور کہا  گیا کہ پشاور مرکزی شہر ہے ،اس کا موازنہ لاہور، اسلام آباد اور دیگر شہروں سے کیا جاتا ہے اس لئے اس شہر کو خوبصورت بنانے اور میگا پراجیکٹس شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں کارکنان کا کہنا تھا کہ پشاور شہر میں کاروبار کرنے والوں کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں، امن وامان کے قیام کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں، اجلاس میں کارکنان کا  کہنا تھا کہ ہمارے ضلعی کے فنڈز کو کیوں دیگر اضلاع میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما عرفان سلیم کا کہنا تھا کہ پشاورمیں ہونے والا اجلاس پارٹی کی سطح پرتھا ،  اجلاس میں کارکنان نے اپنے  خدشات کا اظہار کیا ،ہمارا شکوہ صوبائی حکومت کے علاوہ اراکین اسمبلی سے بھی ہے، پشاورکے مسائل حل کرنا وقت کی ضرورت ہے، 10 سالوں سے پشاور میں ترقیاتی کام التواء کا شکار ہیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات عدیل اقبال نے رابطہ کرنے پر ایکسپریس کو بتایا کہ یہ بات وزیراعلی علی آمین گنڈا پور کے نوٹس میں ہے اور انہوں نے کارکنان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی  ہے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ پشاور کارکنان کا اجلاس میں ضلع پشاور پی ٹی آئی پشاور کے کا اظہار کیا گیا کے لئے میں کا

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش

ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں آزادیٔ اظہار جرم، اختلافِ رائے گناہ ؛ مودی سرکار میں سنسر شپ بڑھ گئی
  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے، فیصل کریم کنڈی
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • تحریک انصاف سیاسی جماعت ، ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں ، بیرسٹر گوہر