WE News:
2025-11-03@20:31:32 GMT

کینیڈا کے آئندہ وزیر اعظم مارک کارنی کون ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

کینیڈا کے آئندہ وزیر اعظم مارک کارنی کون ہیں؟

کینیڈاکے اگلے وزیر اعظم مارک کارنی ہوں گے کیونکہ امریکا کے ساتھ تاریخی کشیدگی اور تجارتی جنگ کے خدشات کے درمیان جسٹن ٹروڈو کی جگہ مارک کارنی کو حکمراں لبرل پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کر لیا گیا ہے۔

بینکر وزیر اعظم ہی کیوں؟

کینیڈا کے شمال مغربی علاقوں میں پیدا اور مغربی صوبے البرٹا میں پرورش پانے والے، مارک کارنی نے اپنے آپ کو سیاسی طور پر ایک بیرونی شخص کے طور پر پیش کیا ہے جو معاشی بدحالی اور غیر یقینی صورتحال کے دور میں کینیڈا کو آگے بڑھا سکتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 4 مارچ کو کینیڈا کی مصنوعات پر سخت ٹیرف کے نفاذ کے اعلان کے بعد کینیڈا کو شدید ناراض کیا ہے، جبکہ کساد بازاری کے خوف نے کینیڈا میں قوم پرستی اور دارالحکومت اوٹاوا میں مستحکم قیادت کی خواہش کو ہوا دی ہے۔

59 سالہ مارک کارنی نے ہارورڈ اور آکسفورڈ یونیورسٹیوں سے ڈگریاں حاصل کی ہیں اور سرمایہ کاری فرم گولڈمین ساکس میں ایک دہائی سے زائد عرصہ کام بھی کرچکے ہیں۔

ابھی حال ہی میں، انہوں نے بروک فیلڈ اثاثہ جات کے انتظام کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، جہاں انہوں نے کمپنی کی ’سرمایہ کاری منتقلی‘ کی بھی قیادت کی۔ جو کہ عالمی کلائمیٹ کے اہداف کے مطابق سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ایک کوشش ہے۔

لیکن یہ بحران کے وقت ان کا بینکنگ کا تجربہ ہے کہ جو مارک کارنی اور ان کے حامیوں کا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے ہاتھوں برپا کیے گئے ’طوفانی موسم‘ میں کینیڈا کی بقا کی جدوجہد میں ان کی صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ ثابت ہوگا۔

معاشی محاذ پر کامیابیاں

مارک کارنی نے 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے درمیان بینک آف کینیڈا کے گورنر کے طور پر اپنے دور کا آغاز کیا، انہیں فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرنے کا سہرا دیا جاتا ہے، جس نے کینیڈا کو مزید سنگین بدحالی سے بچانے میں مدد کی۔

2013 میں، مارک کارنی بینک آف انگلینڈ کی قیادت سنبھالنے کے لیے روانہ ہوئے، جہاں وہ 2020 تک وابستہ رہے، وہی سال جب برطانیہ نے باضابطہ طور پر یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

وہاں بھی، بریگزٹ کے اثرات کو کم کرنے کے ضمن میں مارک کارنی کی خدمات کا اعتراف کیا گیا حالانکہ ان کے اس جائزے سے کہ یورپی یونین سے علیحدگی برطانوی معیشت کے لیے خطرہ ثابت ہوگی، برطانوی قدامت پسندوں کی ناراضی کا باعث بھی بنا، جو یورپی یونین کو چھوڑنے کے حق میں تھے۔

الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے مصنف، کالم نگار اور برطانیہ کی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے صدر ول ہٹن نے مارک کارنی کو ایک اختراعی مرکزی بینکر قرار دیا۔

’وہ (مارک کارنی) سمجھ گئے تھے کہ اصل میں، مرکزی بینکوں کا کام ہے کہ وہ سرمایہ داری کو اس کی بدترین رکاوٹوں کو ختم کر کے زیادہ سے زیادہ جائز بنائیں لیکن وہ بریگزٹ سے گھبرا گئے تھے، اور اسے خود کو شکست دینے سے تعبیر کیا۔‘

لیکن ول ہٹن نے تسلیم کیا کہ مارک کارنی نے بینک آف انگلینڈ کے طرز عمل کو منظم کرنے میں کامیاب کیا تاکہ اس سے ہونے والا نتیجہ اس سے کم تباہ کن تھا جتنا ہو سکتا تھا۔

سیاسی تجربے کی کمی

اگرچہ بہت کم لوگ مارک کارنی کی معاشی صلاحیتوں پر کوئی سوال اٹھاتے ہیں لیکن انتخابی سیاست میں ان کے تجربے کی کمی نے سوالات اٹھائے ہیں۔

اس سے قبل وہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے اقتصادی مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، جنہوں نے اپنی حکومت کی جانب سے رہائش کے بحران سے نمٹنے اور زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات پر بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے باعث استعفیٰ دے دیا۔

لیکن کارنی نے اس سے پہلے کبھی بھی سیاسی عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑا، اور انہوں نے لبرل قیادت کی مہم کا بیشتر حصہ اپنے آپ کو کینیڈینز سے متعارف کرانے میں صرف کیا۔

میک گل یونیورسٹی کے پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر ڈینیئل بیلنڈ نے مارک کارنی کو پردے کے پیچھے رہنے والے ایک مشیر کے طور پر یاد کرتے ہوئے انہیں ایسے ٹیکنوکریٹ کے طور پر بیان کیا جسے اسٹیرائڈز پر رکھا گیا ہو۔

کارنی نے اپنی مہم شروع کرنے کے بعد متعدد وعدے کیے ہیں، جن میں حکومتی اخراجات پر لگام لگانا، ہاؤسنگ میں مزید سرمایہ کاری کرنا، کینیڈا کے تجارتی شراکت داروں کو متنوع بنانا اور امیگریشن پر عارضی حد عائد کرنا شامل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقتصادی مشیر امریکی صدر ٹیرف ٹیکنوکریٹ جسٹن ٹروڈو حکمراں پارٹی ڈونلڈ ٹرمپ سربراہ کینیڈا لبرل پارٹی مارک کارنی وزیر اعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ٹیرف جسٹن ٹروڈو حکمراں پارٹی ڈونلڈ ٹرمپ سربراہ کینیڈا لبرل پارٹی مارک کارنی مارک کارنی نے مارک کارنی کو سرمایہ کاری کینیڈا کے کے طور پر کے لیے

پڑھیں:

ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم

سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائیلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جس پر عوام کے تہہ دل سے مشکور ہیں. 

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مالی سال 2025 میں 5.9 ملین ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر حکام کی پزیرائی کی۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں ۔ ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی.  

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

وزیراعظم نے کہا کہ قابل اور محنتی افسران کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی کی حوصلہ شکنی کے نظام سے ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا. ایف بی آر کی ڈیجٹائیزیشن کی نگرانی بذات خود ہر اجلاس کی ہفتہ وار صدارت میں کی. ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا. بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا. انہوں نے کہاکہ غیر رسمی معیشت کے خاتمے کیلئے پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا.

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

 وزیرِ اعظم نے کہا کہ ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے. ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے. انہوں نے کہا کہ کرپشن اور غیر رسمی معیشت کے مکمل خاتمے کیلئے دن رات مصروف عمل ہیں.

متعلقہ مضامین

  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: بابر اعظم نے ویرات کوہلی کا کونسا ریکارڈ توڑ ڈالا؟
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
  • ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم
  • میٹا کے سربراہ زکربرگ کا ہالووین لُک وائرل، رومن بادشاہ بن کر انٹری
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب