اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ تنازعہ یہ نہیں کہ فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل کیا جائے یا نہیں،مسئلہ یہ ہے آرمی ایکٹ کے ماتحت جرائم اگر سویلینز کریں تو کیا ہوگا؟

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف کیس کی سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بنچ سماعت کر رہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ایف بی علی کیس میں طے ہوا آرمی ایکٹ فوجی ممبران کیلئے بنا، کیس میں کہا گیا آرمی ایکٹ کا سیکشن ڈی اس مقصد کیلئے نہیں بنا، عدالت نے کہا کہ تنازعہ یہ ہے کہ وہ کہہ رہے ہیں ایف بی علی کیس میں سویلینز ٹرائل کی اجازت تھی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ اجازت نہیں،حامد خان نے کہاکہ فوجی عدالتوں کے حق میں دلائل دینے والوں کا انحصار آرٹیکل 83پر ہے،عدالت نے کہاکہ ایف بی علی کیس میں کہا گیا پارلیمان 2سال میں نظرثانی کر سکتی ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آج تک پارلیمان نے اس معاملے پر کچھ نہیں کیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ تنازعہ یہ نہیں کہ فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل کیا جائے یا نہیں،مسئلہ یہ ہے آرمی ایکٹ کے ماتحت جرائم اگر سویلینز کریں تو کیا ہوگا؟عدالت نے کہاکہ آرمی ایکٹ کا دائرہ اختیار سویلینز تک بڑھایا جا سکتا ہے یا نہیں،وکیل حامد خان نے کہاکہ آرمی ایکٹ میں شامل وہ شقیں جن کے تحت سویلین کا ٹرائل کیا جاتا ہے غیرآئینی ہیں۔

محسن نقوی چیمپئنز ٹرافی کی فائنل پریزنٹیشن میں شریک کیوں نہیں ہوئے؟پی سی بی کا اہم بیان سامنے آ گیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ فوجی عدالتوں میں سویلین سویلین کا ٹرائل کیا نے کہاکہ ا ا رمی ایکٹ تنازعہ یہ کیس میں

پڑھیں:

اویس احمد خان لغاری کا سابق وفاقی وزیر سینیٹر عباس خان آفریدی کی وفات پر اظہارِ افسوس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء)وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے سابق وفاقی وزیر سینیٹر عباس خان آفریدی کی وفات پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہاہے کہ سابق وفاقی وزیر اور معزز سینیٹر عباس خان آفریدی کی وفات کی خبر انتہائی دکھ اور رنج کے ساتھ سنی۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہاکہ وہ ایک محنتی، بااصول اور ملک و قوم کی خدمت کے لیے ہمیشہ کوشاں رہنے والے رہنما تھے۔

اویس لغاری نے کہاکہ ان کی سیاسی بصیرت، خلوص اور عوامی مسائل کے حل کے لیے کی گئی کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوںنے کہاکہ میں ان کے اہلِ خانہ اور چاہنے والوں کے ساتھ دلی تعزیت پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب، بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی
  • بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلاع کے باوجود واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
  • سپیکر نےوفاقی بجٹ اجلاس کےشیڈول کی منظوری دیدی ،کب پیش ہو گا ؟جانئے
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلار پر واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
  • پنجاب بھر میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر سکیورٹی کیلئے کومبنگ آپریشنز، متعدد گرفتاریاں
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ
  • اویس احمد خان لغاری کا سابق وفاقی وزیر سینیٹر عباس خان آفریدی کی وفات پر اظہارِ افسوس
  • مولانا فضل الرحمان کا سابق سنیٹر عباس آفریدی کے انتقال پر اظہار افسوس