اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہاہے کہ ملک کو یکجہتی اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،ہمیں اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے ملکر کام کرنا ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی  زرداری نے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، پارلیمانی سال کے آغاز پر اس ایوان سے بطور سویلین صدر8ویں بار خطاب کرنا میرے لئے اعزاز ہے، یہ لمحہ ہمارے جمہوری سفر کے تسلسل کا عکاس ہے،صدر مملکت نے کہاکہ ہمیں پاکستان کے بہتر مستقبل کیلئے عزم کے ساتھ کام کرنا ہے،ہمیں ملک میں گڈگورننس اور سیاسی استحکام کو فروغ دینا ہے،ہمیں اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے ملکر کام کرنا ہے۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پر بارسلونا، شارجہ اور دبئی کے مسافروں سے منشیات برآمد

انہوں نے کہاکہ انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے،ملک کو یکجہتی اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،ٹیکس نظام میں اصلاحات وقت کا تقاضا ہے،ٹیکس کے نظام میں بہتری لانا ہوگی،پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دینی ہے۔عوامی بہبود کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی،صدر مملکت نے کہاکہ ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے،پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے،ہمیں عوامی خدمت کے شعبے پر بھرپورتوجہ دینا ہوگی،

صدر آصف زرداری نے کہاکہ ایوان بہتر طرز حکمرانی، سیاسی اور اقتصادی استحکام کے فروغ پر توجہ مرکوز کرے،ہماری عوام نے اپنی امیدیں پارلیمنٹ سے وابستہ کررکھی ہیں۔

صدر آصف زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب، اپوزیشن کا شور شرابہ، شدیدنعرے بازی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اور سیاسی استحکام صدر مملکت نے کہاکہ ہے ہمیں

پڑھیں:

ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-11-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج کو آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا بھی قابل مذمت اور قومی خود مختاری پر سوالیہ نشان ہے، وزیر اعظم اتنے بے اختیار ہو چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف سے اجازت لیکر عوام کیلئے بجلی کے بل معاف کر سکیں گے۔ صرف اگست کے بجلی کے بل معاف کرنے کی بجائے اگلے چھ ماہ کے بل معاف کئے جائیں۔انہوںنے کہاکہ سیلاب زدگان کے ریلیف اور امداد کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ حکومت کی طرف سے جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے۔صرف بجلی کے بل ہی نہیں متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا آبیانہ قرضے اور زرعی انکم ٹیکس معاف کیا جائے، کسانوں کو کھادبیج اور مویشیوں کیلئے چارہ بھی مفت فراہم کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران فضائی دوروں کی بجائے زمین پر آئیں اور لوگوں کے مسائل حل کریں ۔ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور نکاسی آب بڑا مسئلہ ہے۔ بحالی کے اقدامات کے دوران سب سے پہلے تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور آبادیوں سے پانی کی نکاسی کا بندوبست کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کی بحالی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کریں۔ سیلابی علاقوںمیں تعفن پھیلنے کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور دیگر خطرناک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، لوگوں کو ادویات میسر نہیں اور طبی عملہ کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ بنائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین سے دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی: صدر مملکت
  • پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • پاک چین دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی، صدر مملکت آصف زرداری کی شنگھائی میں اعلیٰ سطح ملاقاتیں
  • فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • ’’امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے‘‘ وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہارِ یکجہتی
  • ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے
  • اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر
  • اداروں میں اصلاحات وقت کی ضرورت، پاکستان کا مستقبل مضبوط جمہوریت سے وابستہ ہے، صدر مملکت