لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹاک ٹاکر وزیر اعلیٰ کی کوئی پرفارمنس نہیں، میو اسپتال واقعہ کا پول کھل گیا، پنجاب کے سب سے بڑے میو اسپتال میں یہ صورتحال ہے، دیگر اسپتالوں میں صورتحال کیا ہوگی؟ ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ تمام رقوم اشتہارات پر لگارہی ہیں۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کہتی ہیں کہ جسے کوئی کام نہیں ملتا وہ لاشوں پر سیاست کرتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میو اسپتال میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے، ان کی حقیقت سامنے آرہی ہے اور پول کھل گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹاک ٹاکر وزیر اعلیٰ کی کوئی پرفارمنس نہیں، مریم نواز نے سرکاری فنڈز سے صرف اشتہارات دئیے، میو اسپتال میں ایک پروفیسر کو کہہ رہی ہیں گرفتار کروا دوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ چیف ایگزیکٹو ہیں اور جعلی ہیں, تو استاد کے متعلق یہ بات کررہی ہیں، ایک ایم ایس نے پہلے ہی استعفیٰ دیدیا تھا، ہم نے اکتوبر میں بتایا گیا میو اسپتال میں تین ارب کی ادویات کی کمی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس وزیر اعلیٰ کو خط نہیں لکھ سکتے وہ سیکرٹری کو بتائے گا، میو اسپتال میں دو لوگ غلط انجکشن سے وفات پا چکے ہیں، چار کی حالت تشویشناک ہے۔

احمد خان بھچرنے کہا کہ اتنا بڑا بلنڈر ہے بی بی کی بے وقوفی سے پردہ اٹھانا تھا، پنجاب میں گڈ گورننس کا پردہ چاک ہوا ہے، میو اسپتال میں یہ صورتحال ہے تو پنجاب میں کیا صورتحال ہوگی؟

اپوزیشن رہنما نے کہا کہ ڈسٹرکٹ تحصیل اسپتالوں میں پوچھا ہے؟ کیا وہاں ادویات مل رہی ہیں، سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی سروس کم ہوئی ہے، پچھلے سال کے مقابلے میں فیصد او پی ڈیز پندرہ فیصد کم ہوئی ہے۔

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ لاہور:تو اس کا مطلب ہے کہ اسپتال کی کارکردگی بہتر نہیں ہے، بلز پر ترامیم دیدی ہیں تو وہ اسے بلڈوز کردیں گے۔

وہ کہتی ہیں خواتین ریڈ لائن ہیں تو وہ ریڈ لائن کراس کر چکی ہیں، اسلام آباد میں خواتین کو سڑکوں پر روندا گیا، ستھرا پنجاب میں منصوبے میں کرپشن کی جا رہی ہے، ریڑھی کا تماشا لگا کر لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے۔

احمد خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شہریار روپوش ہیں، ان کا اسپتال بند کردیا گیا، ڈاکٹر شہریار نے بی بی کی کارکردگی دکھائی ہے، حکومت کے پاس اشتہار بازی کے علاوہ کوئی چیز نہیں،

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ساڑھے بارہ کروڑ کے صوبہ کیسے چلا رہے ہیں؟ یہ چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور فارم 47 کی وزیر اعلی ہیں، اگر کارکردگی بہتر ہوتی تو اشہارات کا سہارا نہ لینا پڑتا، یہ لوگ خود نمائی و اشتہار کے لیے پنجاب کو مسائل میں جھونک رہے ہیں۔

ہمارے ملک میں لاشوں پر سیاست کرنا ایک طریقہ بن گیا، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں لاشوں پر سیاست کرنا ایک طریقہ بن گیا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کچھ دن قبل وزیر اعلیٰ پنجاب میو اسپتال گئی تھیں، پنجاب میں صحت کے بجٹ میں 500 فیصد اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں بیسک ہیلتھ یونٹس کو دوبارہ آباد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کا کام ہے کہ پیسے ملے ہیں تو اس کو استعمال کریں، اللہ تعالیٰ صرف وزیراعلیٰ سے جواب نہیں لیں گے، باقی کی بھی ذمہ داری ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے سی ای او اور ایم ایس کو سیٹ سے ہٹایا تو بھرپور میڈیا ٹرائل ہوا، غلط انجکشن لگنے کی وجہ سے میو اسپتال میں دو مریضوں کی وفات ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب دکھی ہیں اور انھوں نے نوٹس بھی لیا ہے، سابق ایم ایس ڈاکٹر فیصل مسعود کا ایک لیٹر سامنے آیا ہے، صوبائی محتسب نے ایک نوٹس میں ایم ایس سے جواب مانگا تھا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایم ایس نے صحیح جواب نہیں دیا جس پر صوبائی محتسب نے نوٹس کیا، ایک ارب 33 کروڑ کے فنڈ میو اسپتال میں موجود ہیں، میو ہسپتال میں فنڈز کی کوئی کمی نہیں تھی۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ملک میں دھرنا ہڑتالوں کو رواج دیا گیا، ڈاکٹرز کو دھرنا اور ہڑتالیں زیب نہیں دیتا، اگر ان سے پوچھا نہ جائے تو یہ نہیں ہوسکتا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز واحد وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں، جو خود اسپتالوں میں جاتی ہیں، استعفیٰ کو بنیاد بنا کر کمپین چلائی گئی، درست معلومات کے بغیر ایک پروپیگنڈہ کا شکار ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں صحت کے بجٹ میں کسی بھی قسم کی کوئی کٹوتی ںہیں کہ جا رہی، اسپتال کا فرض ہے کہ اس فنڈ سے عوام کو ادویات اور دیگر سہولیات میسر کی جائیں، اس کے باوجود اگر برینولا باہر سے لانا پڑے تو وزیرا علیٰ کا ایکشن لینا بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا جو طریقہ ہے وہ زبان استعمال کی جا رہی ہے، سوشل میڈیا پر جھوٹ کی فیکٹری چلائی جاتی ہے، ایک پراپیگنڈے کو سب کاپی پیسٹ کرنے لگ جاتے ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آج پھر غلط انجکشن لگنے سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے، انجکشن لگانے کیلئے پیچ ٹیسٹ کیا جاتا ہے، انجیکشن کا محلول تیار کرنے میں غلطی کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:سیٹ پر ساتھی اداکار کو تھپڑ کیوں مارا؟ صاحبہ نے وجہ بتادی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ بخاری نے کہا کہ میو اسپتال میں اسپتالوں میں پنجاب اسمبلی وزیر اعلی ٹاکر وزیر کی کوئی ایم ایس رہی ہیں جا رہی رہی ہے

پڑھیں:

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ—فائل فوٹو

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکم دیا ہے کہ ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے، کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن کچے سے باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔

ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کچے کے علاقوں میں آپریشن سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور دیگر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ کو وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ میں بتایا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں، جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیے وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس، کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن مزید مضبوط اور تیز کرنے کا فیصلہ

وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آپریشن میں مارے گئے ڈکیتوں میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور، 89 شکارپور کے تھے، 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا گیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے، آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار برآمد کیے گئے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکم دیا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں، وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپنسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولتیں دی جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلابی صورتِ حال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی تا کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن و امان ہر صورت بحال ہو۔

اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔

جس پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ شہر میں 243 غیر قانونی ہائیڈرینٹس مسمار کیے ہیں، 212 ایف آئی آرز درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں، مختلف اقدامات سے واٹر بورڈ کی آمدنی میں 60 ملین روپے اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • ماں کا سایہ زندگی کی بڑی نعمت‘ اس کا نعم البدل کوئی نہیں: عظمیٰ بخاری
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
  • وزیراعلیٰ پنجاب سرگودہا میں الیکٹرک بس سروس کا افتتاح 19 ستمبرکو کریں گی، کمشنر
  • مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور