انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے 1 ارب ڈالر کی قسط دینے سے پہلے کیا مطالبات رکھ دیے؟
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 10 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 280 روپے 06 پیسے ہو گئی ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 74 روپے 65 پیسے جبکہ بحرینی دینار کی قدر 742 روپے 89 پیسے رہی۔
مزید پڑھیے: چین نے پاکستان کے ذمے 2 ارب ڈالر قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی
اسی طرح عمانی ریال کی انٹربینک مارکیٹ میں قدر 727 روپے 48 پیسے رہی۔
کویتی دینار کی قدر 908 روپے 63 پیسے اور قطری ریال کی قدر 76 روپے 84 پیسے ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 280 روپے 25 پیسے اور قیمت فروخت 281 روپے 75 پیسے ریکارڈ کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈالر روپیہ روپے کی قدر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈالر روپیہ روپے کی قدر انٹربینک مارکیٹ میں ریکارڈ کی گئی روپے کی قدر
پڑھیں:
امریکہ جانے کے خواہشمند افراد کیلئے بری خبر آگئی
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکہ کا سفر کرنے کے خواہشمند سیاحوں، طلبہ اور کاروباری افراد کے لیے ایک بری خبر , امریکی حکومت نے غیرملکی نان امیگرنٹس کے لیے نئی “ویزا انٹیگریٹی فیس” متعارف کرا دی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق نئی فیس کا اطلاق 1 اکتوبر 2025 سے ہوگا، جس کے تحت ویزا کے خواہشمند افراد کو 250 ڈالر (تقریباً 72 ہزار پاکستانی روپے) اضافی ادا کرنا ہوں گے۔
مزید یہ کہ I-94 فیس (آمد اور روانگی کا ریکارڈ) بھی 6 ڈالر سے بڑھا کر 24 ڈالر کر دی گئی ہے۔یہ تمام فیسیں موجودہ ویزا فیس کے علاوہ ہوں گی۔
نئی “ویزا انٹیگریٹی فیس” کا اطلاق ان تمام افراد پر ہوگا جو سیاحتی، کاروباری، تعلیمی یا دیگر نان امیگرنٹ ویزا کے ذریعے امریکہ آنا چاہتے ہیں۔
اس فیس کا نفاذ “ون بِگ بیوٹی فل بل ایکٹ” کی منظوری کے بعد عمل میں آیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس فیصلے سے ترقی پذیر ممالک کے شہریوں، خصوصاً پاکستانی درخواست گزاروں پر اضافی مالی بوجھ پڑے گا۔