میں وہ گورنر نہیں جو صرف باؤنڈری پر رہ کر باتیں کروں، کامران خان ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی شہر میں روز نئے مسائل جنم لے رہے ہیں، جن میں پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے، حکومتی نمائندوں کو جو بجٹ مل رہا ہے، وہ اسی شہر کی ترقی میں استعمال ہوگا، ہم انشا اللہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک میں شامل کرائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان نے کہا ہے کہ میں وہ گورنر نہیں ہوں جو باؤنڈری پر رہ کر باتیں کروں۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری رات گئے نارتھ کراچی پہنچے، جہاں ایم کیو ایم کے رہنماں بشمول رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن اور کمیٹی کے ارکان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ نارتھ کراچی کی عوام نے گورنر سندھ کا بھرپور استقبال کرتے ہوئے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ گورنر سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میڈیا، سوشل میڈیا اور تمام افراد کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، آج شہریوں نے میری آمد پر پروقار انداز میں استقبال کیا، جس پر میں بے حد شکرگزار ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس میں افطاری کے انتظامات کیے جاتے ہیں اور روزانہ قاری صاحبان گورنر ہاؤس میں تلاوتِ کلام پاک کرتے ہیں، جن میں آج انڈونیشیا سے آئے قاری صاحب بھی موجود تھے۔ گورنر سندھ نے کراچی اور صوبے کے مسائل پر بھی بات کی اور کہا کہ اس شہر میں روز نئے مسائل جنم لے رہے ہیں، جن میں پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے۔
انہوں نے حکومت کے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ حکومتی نمائندوں کو جو بجٹ مل رہا ہے، وہ اسی شہر کی ترقی میں استعمال ہوگا، ہم انشا اللہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک میں شامل کرائیں گے۔ گورنر سندھ نے اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ جب سے اللہ تعالی نے بارہ ربیع الاول والے دن مجھے اس منصب پر بٹھایا ہے، تب سے ہم مسلسل شہر اور صوبے کے مسائل پر بات کرتے ہیں، میں وہ گورنر نہیں ہوں جو صرف بانڈری میں رہ کر باتیں کروں۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لیے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں۔ انہوں نے خواجہ اظہار الحسن کی قیادت اور تجربے کو سراہا۔ آخر میں گورنر سندھ نے کہا کہ اب تک چھپن لاکھ افراد گورنر ہاؤس میں افطاری کے لیے آ چکے ہیں، اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے گورنر ہاؤس کہا کہ
پڑھیں:
کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔ عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔ عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔