پی ٹی آئی کو ڈیل نہیں کرنی تو اسٹیبلشمنٹ سے بات کیوں کرتی ہے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی کو ڈیل نہیں کرنی تو اسٹیبلشمنٹ سے بات کیوں کرتی ہے، عرفان صدیقی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کوئی ڈیل یا رعایت نہیں چاہیے تو کس لیے اسٹیبلشمنٹ کے پاس جاتی ہے۔پارلیمنٹ ہا ئو س کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بات کی ہے، پتا نہیں کہ یہ رابطے کس لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کو کوئی ڈیل اور رعایت نہیں چاہئے تو کس لیے اسٹیبلشمنٹ کے پاس جاتی ہے جب کہ تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کے دوران ہماری بات ہی نہیں سنی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شور شرابیکی روایت کئی برسوں سے چلی آرہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی پی ٹی آئی
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔
راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟
مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟
رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان