پی ٹی آئی کے ایک درجن ارکان علیحدہ گروپ بنانے کے خواہشمند ہیں، طلال چوہدری کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر مملکت سینیٹر طلال چوہدری نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے ایک درجن ارکان پارلیمنٹ، پارٹی پالیسی سے متفق نہیں اور وہ علیحدہ گروپ بنانے کے خواہشمند ہیں۔
جیو نیوزکے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران طلال چوہدری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی کام کررہے ہیں، ان کے دور میں پرامن کرکٹ ایونٹ ہوا، انڈر پاس ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال میں 20 ارب ڈالر کی منشیات پکڑی گئی، افغان شہریوں سے متعلق فیصلے میں دہشت گردی اور ڈرگ کا عنصرشامل ہے۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت کیخلاف ہماری ٹیم ایسا کھیلی جیسے ٹیپ بال کی ٹیم ہو۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر نے کہا کہ ہر چیز میں محسن اسپیڈ آجائے گی تو پھر حالات یہی ہوں گے، ان کے پاس ہر مسئلے کا حل ہی محسن نقوی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پارٹی ارکان پر بہت زیادہ دباؤ ہے، ان کی 75 کروڑ سے 1 ارب روپے تک میں بولی لگائی گئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت اب پارٹی کے بچ جانے والے ارکان کو بھی توڑنے کے درپے لگی ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
گوشت کی متبادل خوراک، پروٹین کے خزانے اور ایک علیحدہ بونس بھی
اگر آپ کو گوشت کھانا پسند نہیں یا آپ کسی اور وجہ سے اسے کھانے سے قاصر ہیں تو کوئی بات نہیں اس کے متبادل بھی موجود ہیں جن سے آپ کو پروٹین کے خزانے مل سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان متبادل اشیائے خورونوش کے کھانے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس سے عمر بھی بڑھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کافی عرصہ چھوڑ دینے کے بعد گوشت دوبارہ کھانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟
آسٹریلوی محققین کا کہنا ہے کہ وہ ممالک جہاں پروٹینز کا استعمال جانوروں سے حاصل ہونے والے پروٹینز کے بجائے زیادہ تر نباتاتی ذرائع مثلا دالیں، سبزیاں اور سویا بین سے کیا جاتا ہے وہاں لوگوں کی اوسط عمر زیادہ ہوتی ہے۔
یہ نئی تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہوئی جس کے دوران سڈنی یونیورسٹی کی ایک تحقیقی ٹیم نے سنہ 1961 سے سنہ 2018 تک کے دوران 101 ممالک کے غذائی رجحانات اور آبادیاتی اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔
اس دوران ہر ملک کی آبادی اور معاشی سطح جیسے عوامل کو بھی مد نظر رکھا گیا۔ تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کس قسم کے پروٹینز لمبی عمر سے وابستہ ہوتے ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ کیتھلین اینڈریوز کا کہنا ہے کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف عمر کے افراد کے لیے پروٹین کی نوعیت کا مختلف اثر ہوتا ہے اور کچھ اقسام کی پروٹین اوسط عمر بڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔
مزید پڑھیے: ملک کے متعدد علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈکوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف
انھوں نے طبی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیکل ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جانوروں سے حاصل شدہ پروٹین جیسے گوشت، انڈے اور دودھ موت کی شرح کو کم کرتے ہیں۔ اس کے برعکس بالغ افراد میں نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز عمر کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ‘لاندی’ تیار کرنے کے لیے بھیڑ کا گوشت خشک کرنے کی قدیم روایت آج بھی زندہ ہے
مجموعی طور پر محققین کا کہنا تھا کہ جانوروں سے حاصل شدہ پروٹینز، خاص طور پر پراسیس شدہ گوشت، عام طور پر دل کی بیماریوں، ذیابیطس (ٹائپ 2) اور کچھ اقسام کے کینسر جیسے دائمی امراض سے منسلک ہوتے ہیں جب کہ سبزیاں، خشک میوہ جات، اور اناج جیسے نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز ان بیماریوں اور قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پروٹین طویل عمر گوشت گوشت کا متبادل نئی تحقیق نباتاتی پروٹین