بے ضابطگیوں کی تحقیقات ہو گی، میچ ریفری نے معافی مانگ لی: پاکستان، امارات کو ہرا کر ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
لاہور+اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے متنازعہ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے منیجر اور ٹیم کے کپتان سے معافی مانگ لی۔ اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستان‘بھارت کے میچ میں دونوں ٹیموں کے کپتانوں کو مصافحہ کرنے سے منع کیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینڈی پائی کرافٹ کے اس عمل پر سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا۔اینڈی پائی کرافٹ نے 14 ستمبر کے واقعہ کو مس کمیونیکیشن کا نتیجہ قرار دے کر معذرت کی۔ آئی سی سی نے 14 ستمبر کو میچ کے دوران کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی انکوائری پر آمادگی کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے میچ ریفری کے فرائض انجام دیئے۔ ناخوشگوار واقعہ کے بعد پی سی بی نے آئی سی سی سے اینڈی پائیکرافٹ کو ایشیا کپ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ پی سی بی نے آئی سی سی کو دوبار خط لکھا اور واضح کیا کہ اگر میچ ریفری کو تبدیل نہ کیا گیا تو پاکستان ایشیا کپ کے بقیہ میچز کا بائیکاٹ کریگا۔ آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ڈیڈ لاک ختم ہوا۔میچ کھیلنے کا وقت آئی سی سی نے ایک گھنٹہ بڑھادیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ اللہ نے پاکستان کی عزت برقرار رکھی اور ٹیم سے امید ہے کہ اب پرفارم کرکے دکھائے گی۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھاکہ کچھ دیر پہلے میچ ریفری نے کپتان اور ٹیم منیجر سے معذرت کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ہم نے آئی سی سی سے 14 ستمبر کے میچ میں خلاف ورزیوں کی انکوائری کی درخواست کی ہے۔ کرکٹ اور سیاست ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، کھیل کو کھیل رہنے دیا جائے، کرکٹ اس ساری چیز سے بالاتر ہونی چاہیے۔ سابق چیئرمین نجم سیٹھی اور رمیز راجہ سے صورتحال پر مشاورت کی، وزیراعظم اور حکام اس معاملے میں شامل تھے ان کی سپورٹ حاصل تھی، اللہ کا شکر ہے کہ اللہ نے پاکستان کی عزت برقرار رکھی اور ٹیم سے امید ہے کہ اب پرفارم کرکے دکھائیگی۔سابق چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھاکہ پی سی بی کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔سابق چیئرمین رمیز راجہ نے کہا کہ یہ پاکستان کی فتح ہے، جو بھی جذبات مجروح ہوئے ہیں اب ٹیم کارکردگی سے بتائے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنا چاہیے سیاسی پلیٹ فارم نہیں۔ اینڈی پائی کرافٹ بھارت ٹیم کیلئے فکس ریفری ہیں، اینڈی پائی کرافٹ بھارت کے90 میچوں میں میچ ریفری رہے ہیں، مجھے لگتا ہے اینڈی پائی کرافٹ بھارت کے فیورٹ میچ ریفری ہیں۔ٹی20 ایشیا کپ کے 10ویں میچ میںپاکستان متحدہ عرب امارات کو 41رنز سے ہرا کر سپر فور مرحلے میںپہنچ گیا۔ دبئی میںیو اے ای ٹیم کے کپتان محمد وسیم نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان نے8 وکٹوں پر 146 رنز بنائے۔ فخر زمان 50 رنز بناکر پویلین لوٹے۔ شاہین شاہ آفریدی نے 29 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ کپتان سلمان علی آغا 20 اور محمد حارث 18 رنز بناکر پویلین لوٹے۔ صاحبزادہ فرحان 5، خوشدل شاہ اور محمد نواز 4، 4 جبکہ حارث رئوف اور اوپنر صائم ایوب صفر پر پویلین لوٹ گئے۔ رواںسال صائم ایوب 5ویں مرتبہ صفر پر آئوٹ ہوئے ہیں۔ جنید صدیقی نے 4 اور سمرن جیت سنگھ نے 3 جبکہ شانت نے ایک وکٹ حاصل کی ۔ متحدہ عرب امارات کی ٹیم ہدف کے تعاقب میں17.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستان میچ ریفری رنز بناکر صائم ایوب ایشیا کپ اور ٹیم ٹیم کے
پڑھیں:
سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سول ہسپتال کوئٹہ کے آڈٹ کے دوران ادویات کے ریکارڈ میں انحراف اور 537 روپے کے آکیسجن سلینڈر کیلئے 40 ہزار ادا کرنے سمیت دیگر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سنڈیمن پرووینشل (سول) ہسپتال کوئٹہ میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں اور سنگین انتظامی بدنظمی کا انکشاف ہوا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین اصغر علی ترین کی زیر صدارت اجلاس میں پیش کی گئی اسپیشل آڈٹ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2017 تا 2022 کے دوران اسپتال انتظامیہ نے 3 کروڑ روپے مالیت کی ادویات خریدیں، لیکن سپلائی آرڈرز اور بلز میں شدید تضاد پایا گیا۔ ریکارڈ کے مطابق آرڈر ایک کمپنی کو جاری کیا گیا، جبکہ ادائیگی کسی دوسری کمپنی کو کی گئی۔ اس کے علاوہ اسٹاک رجسٹر اور معائنہ کی رپورٹس بھی موجود نہیں ہیں۔
رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ مالی سال 2019-20 کے دوران سول ہسپتال کے مرکزی اسٹور سے دو کروڑ 28 لاکھ روپے مالیت کی ادویات غائب ہو گئیں۔ اس سنگین غفلت پر مؤقف اختیار کیا گیا کہ سابقہ فارماسسٹ نے بیماری کے باعث بروقت انٹریاں درج نہیں کیں۔ تاہم تشویشناک بات یہ ہے کہ مذکورہ فارماسسٹ کی جانب سے آج تک مکمل ریکارڈ جمع نہیں کرایا گیا۔ اس کے علاوہ آکسیجن سلنڈرز کی زائد نرخوں پر خریداری سے حکومتی خزانے کو ساڑھے 13 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ معاہدے کے تحت سلنڈرز کی قیمت 537 روپے مقرر تھی، لیکن وبائی دور میں مارکیٹ سے 40 ہزار روپے فی سلنڈر کے ناقابل یقین نرخ پر خریداری کی گئی۔ مزید یہ کہ تمام کوٹیشنز ایک ہی تحریر میں تیار کی گئی تھیں، جس سے شفافیت پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ کمیٹی نے ان تمام معاملات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت کو غیر تسلی بخش قرار دیا اور ذمہ دار افسران کی شناخت اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور انکوائری کرکے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔