فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت عالمی فلسطین کانفرنس، جمعۃ الوداع یوم القدس کو سرکای سطح پر منانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
کانفرنس سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ کے خصوصی معاون اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر تیمور علی نے فلسطین کے حوالے سے اپنی جماعت کے دیرینہ موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو عالمی بائیکاٹ مہم کے نتیجے میں اربوں ڈالر کے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل میں تیسری سالانہ عالمی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں فلسطین سے یکجہتی کے اظہار کے لئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع کو یوم القدس سرکاری سطح پر منایا جائے اور ملک بھر کی عوام سے امریکی و اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کو جاری رکھنے کی اپیل کی گئی۔ تیسری عالمی فلسطین کانفرنس میں ممتاز سیاسی شخصیات، سفارتکاروں اور اسکالرز اور دانشور خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کا آغاز فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے ایران، عراق، ملائیشیا اور روس کے سفارت کاروں سمیت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں اور اسکالرز و دانشور شرکاء سمیت دیگر معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ ڈاکٹر صابرابو مریم نے ملک بھر میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور پاکستانی حکومت سے یوم القدس کو قومی سطح پر منانے کا مطالبہ کیا۔
کانفرنس میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی شیری، جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان، ملائیشیا کے قونصل جنرل حرمن حردیانتا، عراق کے قونصل جنرل ڈاکٹر ماھر مجھد اور روسی سفارتکار کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما سینیٹر سلیم ضیاء، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی انجینئر تیمور علی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی طحہٰ احمد، رکن سندھ اسمبلی عادل عسکری، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، ماہر عالمی امور ڈاکٹر طلعت وزارت، سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر بیرسٹر سرفراز ہیترو اور دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں فلسطین فاؤنڈیشن کے سرپرست اراکین مسلم پرویز، محفوظ یار خان، میجر قمر عباس، یونس بونیری، پیر ازہر ہمدانی، بشیر سدوزئی بھی شریک تھے۔
حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی نے پاکستان، پاکستانی عوام اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کا فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن مسجد اقصیٰ آزاد ہوگی اور ہم سب مل کر وہاں نماز ادا کریں گے۔ جماعتِ اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو شامل کیے بغیر ان کے مستقبل کے حوالے سے کوئی یکطرفہ فیصلہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق میں کھڑے رہے اور اسرائیل کے وجود کو ناجائز قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی کاز پر کوئی سمجھوتہ غداری کے مترادف ہوگا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سلیم ضیاء نے اپنے خطاب میں فلسطین کے عوام کی اسرائیلی تسلط سے آزادی کے پاکستان اور قائداعظم کے نصب العین پر ثابت قدم رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کے خصوصی معاون اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر تیمور علی نے فلسطین کے حوالے سے اپنی جماعت کے دیرینہ موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو عالمی بائیکاٹ مہم کے نتیجے میں اربوں ڈالر کے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا باقر عباس زیدی نے کہا کہ اسرائیل کا وجود بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کے واقعات نے عالمی طاقتوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے کو جائز قرار دینے کی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینی اکثر تشدد کے نشانات کے ساتھ واپس آتے ہیں، جبکہ حماس کی قید سے رہائی پانے والے اسرائیلی قیدی بغیر کسی نقصان کے واپس گئے۔
ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا کہ فلسطینیوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ ابراہیمی معاہدہ ان کے لیے معاشی فوائد کا باعث بنے گا لیکن 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی بربریت نے ان تمام سازشوں کو بے نقاب کردیا۔ انہوں نے مزاحمتی محاذ اور خاص طور پر حماس، حزب اللہ کے رہنماؤں بشمول یحییٰ سنوار، اسماعیل ہنیہ اور حسن نصر اللہ کی قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام امریکہ کے اس منصوبے کو قبول نہیں کریں گے جس کے تحت انہیں زبردستی اردن اور مصر منتقل کیا جائے۔ ملائیشیا کے قونصل جنرل حرمن حردیانتا نے فلسطین کے لیے اپنی حکومت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ملائیشیا غزہ کی تعمیرِ نو اور فلسطینی عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر طہٰ احمد اور عادل عسکری نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف کسی ایک سیاسی جماعت کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس پر ہر کسی کو آواز بلند کرنی چاہیئے۔
بین الاقوامی امور کی ماہر اور سینئر ڈاکٹر طلعت وزارت نے 7 اکتوبر کے واقعات کو اسرائیلی مظالم کے خلاف ردعمل قرار دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سامراجی قوتیں مسلمانوں کے درمیان فرقہ واریت کو ہوا دے کر ان کی یکجہتی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر سرفراز نے بھی فلسطینی عوام کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ سیمینار کا اختتام پاکستانی شہریوں سے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ میں فعال شرکت، فلسطینی حقوق کے لیے سفارتی کوششوں کو مضبوط کرنے اور حکومت سے فلسطین کی حمایت میں مزید اقدامات کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ہوا۔ تقریب کے آخر میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست رکن یونس بونیری نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں شرکاء کی افطاری کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میںدیگر مذاہب بشمول ہندو، عیسائی اور سکھ رہنمائوں سمیت مختلف مسالک کے نمائندگان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین فاؤنڈیشن فلسطینی عوام کے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنما کہا کہ اسرائیل کے رہنما ڈاکٹر پیپلز پارٹی کے کے قونصل جنرل کہا کہ فلسطین میں فلسطین پاکستان کے ا واز بلند فلسطین کا فلسطین کے کے حق میں سندھ کے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے، بھارت کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کونسی پالیسی اپناتا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پر امریکا میں ہیں، انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار کی کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کی، پاکستان کی صدارت میں سلامتی کونسل نے قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد میں تنازعات کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اقدامات پر زور دیا گیا، وزیر خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں ہسپتالوں اور سکولوں پر حملوں کی مذمت کی، پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی، امدادی رسائی اور 2 ریاستی حل پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین میں انسانی بحران پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، صرف ایک خود مختار فلسطینی ریاست ہی مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان پُرامن سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، پاکستان کا مؤقف امن، قانون اور اصولوں پر مبنی ہے۔ سفارتکاری کسی پر احسان نہیں بلکہ دوطرفہ مفاد کا ذریعہ ہے، امریکا کے حالیہ کشیدگی کم کرانے کے کردار کو سراہتے ہیں، علاقائی استحکام اور عالمی امن سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون پر بریفنگ کی صدارت کی، پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے ریل منصوبے پر سہ فریقی اجلاس کیا، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی مذاکرات برسلز میں ہوئے۔