کانفرنس سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ کے خصوصی معاون اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر تیمور علی نے فلسطین کے حوالے سے اپنی جماعت کے دیرینہ موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو عالمی بائیکاٹ مہم کے نتیجے میں اربوں ڈالر کے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔  فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل میں تیسری سالانہ عالمی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں فلسطین سے یکجہتی کے اظہار کے لئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ رمضان المبارک کے جمعۃ الوداع کو یوم القدس سرکاری سطح پر منایا جائے اور ملک بھر کی عوام سے امریکی و اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کو جاری رکھنے کی اپیل کی گئی۔ تیسری عالمی فلسطین کانفرنس میں ممتاز سیاسی شخصیات، سفارتکاروں اور اسکالرز اور دانشور خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کا آغاز فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے ایران، عراق، ملائیشیا اور روس کے سفارت کاروں سمیت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں اور اسکالرز و دانشور شرکاء سمیت  دیگر معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ ڈاکٹر صابرابو مریم نے ملک بھر میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور پاکستانی حکومت سے یوم القدس کو قومی سطح پر منانے کا مطالبہ کیا۔

کانفرنس میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی شیری، جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان، ملائیشیا کے قونصل جنرل حرمن حردیانتا، عراق کے قونصل جنرل ڈاکٹر ماھر مجھد اور روسی سفارتکار کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما سینیٹر سلیم ضیاء، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی انجینئر تیمور علی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی طحہٰ احمد، رکن سندھ اسمبلی عادل عسکری، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، ماہر عالمی امور ڈاکٹر طلعت وزارت، سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر بیرسٹر سرفراز ہیترو اور دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں فلسطین فاؤنڈیشن کے سرپرست اراکین مسلم پرویز، محفوظ یار خان، میجر قمر عباس، یونس بونیری، پیر ازہر ہمدانی، بشیر سدوزئی بھی شریک تھے۔

حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی نے پاکستان، پاکستانی عوام اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کا فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن مسجد اقصیٰ آزاد ہوگی اور ہم سب مل کر وہاں نماز ادا کریں گے۔ جماعتِ اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو شامل کیے بغیر ان کے مستقبل کے حوالے سے کوئی یکطرفہ فیصلہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق میں کھڑے رہے اور اسرائیل کے وجود کو ناجائز قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی کاز پر کوئی سمجھوتہ غداری کے مترادف ہوگا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سلیم ضیاء نے اپنے خطاب میں فلسطین کے عوام کی اسرائیلی تسلط سے آزادی کے پاکستان اور قائداعظم کے نصب العین پر ثابت قدم رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کے خصوصی معاون اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر تیمور علی نے فلسطین کے حوالے سے اپنی جماعت کے دیرینہ موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو عالمی بائیکاٹ مہم کے نتیجے میں اربوں ڈالر کے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا باقر عباس زیدی نے کہا کہ اسرائیل کا وجود بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کے واقعات نے عالمی طاقتوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے کو جائز قرار دینے کی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینی اکثر تشدد کے نشانات کے ساتھ واپس آتے ہیں، جبکہ حماس کی قید سے رہائی پانے والے اسرائیلی قیدی بغیر کسی نقصان کے واپس گئے۔

ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا کہ فلسطینیوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ ابراہیمی معاہدہ ان کے لیے معاشی فوائد کا باعث بنے گا لیکن 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی بربریت نے ان تمام سازشوں کو بے نقاب کردیا۔ انہوں نے مزاحمتی محاذ اور خاص طور پر حماس، حزب اللہ کے رہنماؤں بشمول یحییٰ سنوار، اسماعیل ہنیہ اور حسن نصر اللہ کی قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام امریکہ کے اس منصوبے کو قبول نہیں کریں گے جس کے تحت انہیں زبردستی اردن اور مصر منتقل کیا جائے۔ ملائیشیا کے قونصل جنرل حرمن حردیانتا نے فلسطین کے لیے اپنی حکومت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ملائیشیا غزہ کی تعمیرِ نو اور فلسطینی عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر طہٰ احمد اور عادل عسکری نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف کسی ایک سیاسی جماعت کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس پر ہر کسی کو آواز بلند کرنی چاہیئے۔

بین الاقوامی امور کی ماہر اور سینئر ڈاکٹر طلعت وزارت نے 7 اکتوبر کے واقعات کو اسرائیلی مظالم کے خلاف ردعمل قرار دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سامراجی قوتیں مسلمانوں کے درمیان فرقہ واریت کو ہوا دے کر ان کی یکجہتی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر سرفراز نے بھی فلسطینی عوام کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ سیمینار کا اختتام پاکستانی شہریوں سے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ میں فعال شرکت، فلسطینی حقوق کے لیے سفارتی کوششوں کو مضبوط کرنے اور حکومت سے فلسطین کی حمایت میں مزید اقدامات کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ہوا۔ تقریب کے آخر میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست رکن یونس بونیری نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں شرکاء کی افطاری کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میںدیگر مذاہب بشمول ہندو، عیسائی اور سکھ رہنمائوں سمیت مختلف مسالک کے نمائندگان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین فاؤنڈیشن فلسطینی عوام کے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنما کہا کہ اسرائیل کے رہنما ڈاکٹر پیپلز پارٹی کے کے قونصل جنرل کہا کہ فلسطین میں فلسطین پاکستان کے ا واز بلند فلسطین کا فلسطین کے کے حق میں سندھ کے کے لیے

پڑھیں:

قطر اور فلسطین کے ساتھ بنگلہ دیش کا غیر متزلزل اظہار یکجہتی، اسرائیل کو نکیل ڈالنے کا مطالبہ

بنگلہ دیش کے مشیر برائے امورِ خارجہ محمد توحید حسین نے دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی

محمد توحید حسین نے کہا کہ قطر کی خودمختار سرزمین پر اسرائیل کا بلاجواز اور غیر اعلانیہ حملہ صرف قطر پر نہیں بلکہ پوری مسلم امہ کی عزت و وقار پر حملہ ہے۔

مشیر خارجہ نے اس اقدام کو اسرائیل کی ایک اور غیرذمہ دارانہ مہم جوئی قرار دیا جو اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی انسانی قوانین اور بار بار کی گئی اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مسلسل نظرانداز کر رہا ہے۔

اجلاس میں بنگلہ دیش نے تمام او آئی سی رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی اشتعال انگیزی اور جارحیت کو روکنے کے لیے مشترکہ سفارتی، سیاسی اور اقتصادی اقدامات کریں۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر اسرائیل کو اس کھلی جارحیت کے لیے جوابدہ ٹھہرانا ہوگا اور اس کی غیرقانونی کارروائیوں کا فوری خاتمہ یقینی بنانا ہوگا۔

پیر کو منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس کی صدارت قطر کے امیر، شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کی۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، حسین ابراہیم طحہ اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل، احمد ابو الغیط نے استقبالی کلمات میں تنظیموں کے منشور کی بنیاد پر مسلم امہ کے اجتماعی امن و سلامتی کے تحفظ پر زور دیا۔

مزید پڑھیے: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر

اجلاس میں 24 ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت نے شرکت کی جب کہ دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ یا اعلیٰ حکام نے اپنے وفود کی قیادت کی۔

تمام رہنماؤں نے 9 ستمبر 2025 کو قطر پر اسرائیلی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مسلم ممالک کی سلامتی، خودمختاری اور وقار کے تحفظ کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

شرکا نے اسرائیل سے غزہ پر قبضے کے خاتمے اور مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر دو ریاستی حل کے تحت آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا۔

اجلاس میں غزہ کے عوام کے لیے بلا رکاوٹ انسانی امداد اور خوراک کی فراہمی پر بھی زور دیا گیا کیونکہ فلسطینی مرد و خواتین بھوک سے مر رہے ہیں۔

رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی قیادت کو مسلم ممالک کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی اور فلسطین میں نسل کشی کے جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

مزید پڑھیں: موساد قطر میں اسرائیلی حملے کی مخالف اور فیصلے سے ناراض تھی، رپورٹ میں انکشاف

مشیر خارجہ کے ہمراہ اجلاس میں بنگلہ دیش کے ایڈیشنل فارن سیکریٹری ایم فرہادالاسلام، او آئی سی میں بنگلہ دیش کے مستقل نمائندے ایم جے ایچ جابد، اور قطر میں بنگلہ دیش کے سفیر محمد حضرت علی خان نے بھی شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی سربراہی اجلاس او آئی سی بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی اسرائیل کی مذمت بنگلہ دیش کے مشیر برائے امورِ خارجہ محمد توحید حسین قطر

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو خراجِ تحسین، علما کونسل کا یوم تشکر منانے کا اعلان
  • فلسطینی عوام کے لیے تعاون، صحت کے شعبے میں معاہدہ طے
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • جاپان فی الحال فلسطینی ریاست تسلیم نہیں کریگا، جاپانی اخبار کا دعویٰ
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
  • ایشیا کپ: پاکستانی ٹیم کی پریس کانفرنس منسوخ، ٹورنامنٹ سے دستبرداری پر غور
  • قطر اور فلسطین کے ساتھ بنگلہ دیش کا غیر متزلزل اظہار یکجہتی، اسرائیل کو نکیل ڈالنے کا مطالبہ
  • الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ