آج بھی پی ٹی آئی کےساتھ بیٹھنے کو تیارہیں ،راناثناء اللہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناء اللہ نے کہاہے کہ ہم آج بھی پی ٹی آئی کےساتھ بیٹھنے کو تیارہیں مگروہ تیارنہیں ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہاکہ اللہ کے فضل سے حکومت تگڑی ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کی تعدادآئین کے مطابق ہے وفاقی کابینہ کاایک قلمدان ایک ہی آدمی کو دیکھناچاہئے،وفاقی کابینہ کے ارکان کی جتنی تعدادہونی چاہئے وہ ہے، ایک آدمی کی اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ تین قلمدان ایک ساتھ دیکھے۔
ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ اینکرزکوآف ایئرکرنے میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔
انہوں نے کہاکہ عون عباس کو گرفتارکرناتھاتوانہیں آگاہ کرناچاہئے تھاجن لوگوں نے عون عباس بپی کے گھرپر چھاپہ مارانہیں استحقاق کمیٹی میں بلاناچاہئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے منظور کیا، جس کا اطلاق گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین پر ہوگا۔
نئے ریٹس اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ کے وفاقی ملازمین کے لیے نافذ ہوں گے، جس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے کا مالی اثر پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ ہائوسنگ اینڈ ورکس نے کابینہ کو تجویز دی تھی کہ شہری علاقوں میں کرایوں میں غیر معمولی اضافے کے باعث موجودہ الاونس ناکافی ہو چکا ہے۔ وزارت نے موقف اختیار کیا کہ آخری بار ہائوس رینٹ سیلنگ میں ستمبر 2021ءمیں ترمیم کی گئی تھی، جب کہ حالیہ مہنگائی کے باعث سرکاری ملازمین کیلئے مناسب رہائش حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
وزارت نے مزید بتایا کہ بیشتر ملازمین کو اپنی جیب سے اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے، جب کہ سرکاری رہائش گاہوں کی شدید قلت بھی موجود ہے۔ فنانس ڈویژن نے وزارتِ ہائوسنگ کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مارکیٹ ریٹس کے مطابق 85 فیصد اضافہ ناگزیر ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ نے رول 17(1)(b) کے تحت منظوری دی۔ حکومتی فیصلے کے بعد نئی ہائوس رینٹ سیلنگ کے اطلاق سے وفاقی ملازمین کو مالی دبائو میں واضح کمی اور مارکیٹ ریٹس کے قریب الاﺅنس حاصل ہو گا۔