عبری ذرائع کے مطابق یمنی محاذ اسرائیل کے خلاف دوبارہ حملے شروع کرنے اور اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں صرف 24 گھنٹے باقی ہیں اور اس تناظر میں ہمیں اسرائیل کی جانب ایک اور راکٹ داغنے کی توقع رکھنی چاہیے۔  اسلام ٹائمز۔ یمنی تحریک انصار اللہ کی طرف سے غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کرنیکی صورت میں حملوں کے خوف کیوجہ سے عبرانی زبان کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے صیہونیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر تل ابیب سمیت (مقبوضہ فلسطین) کے مختلف حصوں میں انتباہی سائرن بجنے کی توقع رکھیں۔ عسکری تجزیہ کار اور معاریو اخبار کے رپورٹر ایوی اشکنازی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج انصار اللہ کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملوں کے دوبارہ شروع ہونے کے امکان کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے، اس لیے مرکز اور جنوبی (مقبوضہ فلسطین) اسرائیل میں مختلف فضائی دفاع کو متحرک کر دیا گیا ہے۔

عبری ذرائع کے مطابق یمنی محاذ اسرائیل کے خلاف دوبارہ حملے شروع کرنے اور اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں صرف 24 گھنٹے باقی ہیں اور اس تناظر میں ہمیں اسرائیل کی جانب ایک اور راکٹ داغنے کی توقع رکھنی چاہیے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن کی انصار اللہ نے میزائل اور ڈرون حملے دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنے الٹی میٹم کے خاتمے کے طور پر اگلے 24 گھنٹوں کا اعلان کیا ہے، جس کی وجہ سے اسرائیل کی دفاعی افواج نے اس خطرے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے تیاری بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انصار اللہ

پڑھیں:

وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے جاری کر دیا، معاشی استحکام کی جانب پیش رفت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے 2024-25 جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی جبکہ افراط زر کی شرح کم ہو کر 4.6 فیصد پر آ گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق وفاقی وزیر خزانہ نے  کہا کہ گزشتہ برس پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا جو اب کم ہو کر 11 فیصد ہو چکا ہے، یہ شرح نصف سے بھی کم ہونا معیشت میں بہتری کا واضح اشارہ ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے آئی ایم ایف سے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، جسے نگران وزیر خزانہ نے ٹریک پر رکھا، یہ ان کی قابل تحسین کاوش ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے، اور ایف بی آر میں اصلاحات کے ذریعے محصولات میں اضافہ ہوا ہے،معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے اصلاحات ناگزیر تھیں، پاور سیکٹر میں ایک سال میں تاریخی بہتری آئی، تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بھی نمایاں اصلاحات ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا بنیادی مقصد میکرو اکنامک استحکام ہے، اور اس حوالے سے پاکستان نے عالمی سطح کے مقابلے میں بہتر ریکوری کی، عالمی سطح پر مہنگائی 6.8 فیصد سے گھٹ کر 0.3 فیصد پر آ گئی ہے جبکہ پاکستان میں افراط زر 4.6 فیصد پر آ چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا  کہ رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ ہوا ہے، اب ہمارا ہدف جی ڈی پی میں استحکام لانا ہے اور ہم درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، حالیہ آئی ایم ایف قسط کے حصول میں مشکلات پیش آئیں، بھارتی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی، لیکن عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ مقامی وسائل کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے، تعمیراتی شعبے میں گروتھ 1.3 فیصد رہی جو گزشتہ برس 3 فیصد تھی، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ گروتھ 1.5 فیصد، جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں 2.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہزرعی شعبے کی کارکردگی مایوس کن رہی، اہم فصلوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 13.49 فیصد کمی آئی، کپاس میں 30 فیصد، گندم میں 8.9 فیصد اور گنے میں 3.9 فیصد کمی ہوئی، مکئی میں 15.4 فیصد اور چاول میں 1.4 فیصد کمی دیکھی گئی۔ تاہم آلو کی پیداوار میں 11.5 فیصد اور پیاز میں 15.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اقتصادی سروے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی گروتھ 4.5 فیصد، فارماسوٹیکل 2.3 فیصد اور کیمیکل کی گروتھ میں 5.5 فیصد کمی ہوئی۔ کان کنی و کھدائی کی گروتھ 3.4 فیصد رہی۔

تعلیم کے شعبے میں جولائی تا مارچ 0.8 فیصد جی ڈی پی خرچ ہوا۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے 61.1 ارب روپے مختص کیے گئے۔ مجموعی شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح 68 اور خواتین کی 52.8 فیصد رہی۔

ملک بھر میں یونیورسٹیوں کی تعداد 269 ہے، جن میں 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 60 ہزار سے زائد نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دی گئی۔

ماحولیاتی اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا عالمی گرین ہاؤس گیسز میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ حالیہ برسوں میں سیلاب سے 3.3 کروڑ افراد متاثر ہوئے اور 15 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ سال 2024 کا اوسط درجہ حرارت 23.52 ڈگری ریکارڈ کیا گیا اور بارشوں میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • تجارت جنگ میں نرمی: امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کی چین میں ڈیلیوری دوبارہ شروع
  • ایئر فرانس نے پاکستان کی فضائی حدود کا دوبارہ استعمال شروع کر دیا
  • سکھر،آفرلیٹرجاری نہ کرنے کیخلاف امیدواروں کا احتجاج
  • پاکستان کا چینی جدید اسلحہ خریدنے کا عندیہ، دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے جاری کر دیا، معاشی استحکام کی جانب پیش رفت
  • خبردار رہیں !محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا
  • 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری
  • محکمہ موسمیات نے شدید موسمی صورتحال کی وارننگ جاری کردی
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ