انصار اللہ کے میزائل حملوں کا خوف، اسرائیل میں وارننگ اور الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
عبری ذرائع کے مطابق یمنی محاذ اسرائیل کے خلاف دوبارہ حملے شروع کرنے اور اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں صرف 24 گھنٹے باقی ہیں اور اس تناظر میں ہمیں اسرائیل کی جانب ایک اور راکٹ داغنے کی توقع رکھنی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی تحریک انصار اللہ کی طرف سے غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کرنیکی صورت میں حملوں کے خوف کیوجہ سے عبرانی زبان کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے صیہونیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر تل ابیب سمیت (مقبوضہ فلسطین) کے مختلف حصوں میں انتباہی سائرن بجنے کی توقع رکھیں۔ عسکری تجزیہ کار اور معاریو اخبار کے رپورٹر ایوی اشکنازی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج انصار اللہ کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملوں کے دوبارہ شروع ہونے کے امکان کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے، اس لیے مرکز اور جنوبی (مقبوضہ فلسطین) اسرائیل میں مختلف فضائی دفاع کو متحرک کر دیا گیا ہے۔
عبری ذرائع کے مطابق یمنی محاذ اسرائیل کے خلاف دوبارہ حملے شروع کرنے اور اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں صرف 24 گھنٹے باقی ہیں اور اس تناظر میں ہمیں اسرائیل کی جانب ایک اور راکٹ داغنے کی توقع رکھنی چاہیے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن کی انصار اللہ نے میزائل اور ڈرون حملے دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنے الٹی میٹم کے خاتمے کے طور پر اگلے 24 گھنٹوں کا اعلان کیا ہے، جس کی وجہ سے اسرائیل کی دفاعی افواج نے اس خطرے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے تیاری بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انصار اللہ
پڑھیں:
متنازع کینالز کے معاملہ پر دھرنا، رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے وکلا کو ملاقات کیلئے بلا لیا
صدر سندھ ہائیکورٹ بار نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے بلا لیا۔وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سرفراز میتلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں دھرنے میں شریک وکلا سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے دھرنے میں موجود وکلا کو ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے، اس پیشرفت پر وکلا نے وفاق سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری جانب صدر سندھ ہائیکورٹ بار سرفراز میتلو نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہروں کی جاری تعمیرات منسوخ نہیں کی جاتیں، دھرنا جاری رہے گا تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ سرفراز میتلو کا کہنا ہے کہ ہم صوبائی اور وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور معاملے کے پرامن حل کی امید ظاہر کی۔واضح رہے کہ 5 روز سے وکلا نے ببر لو بائی پاس قومی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث ملک بھر سے آنے اور جانے والے ہزاروں مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔