انصار اللہ کے میزائل حملوں کا خوف، اسرائیل میں وارننگ اور الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
عبری ذرائع کے مطابق یمنی محاذ اسرائیل کے خلاف دوبارہ حملے شروع کرنے اور اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں صرف 24 گھنٹے باقی ہیں اور اس تناظر میں ہمیں اسرائیل کی جانب ایک اور راکٹ داغنے کی توقع رکھنی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی تحریک انصار اللہ کی طرف سے غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کرنیکی صورت میں حملوں کے خوف کیوجہ سے عبرانی زبان کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے صیہونیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر تل ابیب سمیت (مقبوضہ فلسطین) کے مختلف حصوں میں انتباہی سائرن بجنے کی توقع رکھیں۔ عسکری تجزیہ کار اور معاریو اخبار کے رپورٹر ایوی اشکنازی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج انصار اللہ کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملوں کے دوبارہ شروع ہونے کے امکان کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے، اس لیے مرکز اور جنوبی (مقبوضہ فلسطین) اسرائیل میں مختلف فضائی دفاع کو متحرک کر دیا گیا ہے۔
عبری ذرائع کے مطابق یمنی محاذ اسرائیل کے خلاف دوبارہ حملے شروع کرنے اور اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کر رہا ہے، جس میں صرف 24 گھنٹے باقی ہیں اور اس تناظر میں ہمیں اسرائیل کی جانب ایک اور راکٹ داغنے کی توقع رکھنی چاہیے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن کی انصار اللہ نے میزائل اور ڈرون حملے دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنے الٹی میٹم کے خاتمے کے طور پر اگلے 24 گھنٹوں کا اعلان کیا ہے، جس کی وجہ سے اسرائیل کی دفاعی افواج نے اس خطرے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے تیاری بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انصار اللہ
پڑھیں:
یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
روس نے ہفتے کی صبح یوکرین میں میزائلوں، ڈرونز اورایریئل گلائیڈ بموں سے حملہ کیا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ روس کی یہ بڑی کارروائی چند دن قبل کییف کی طرف سے روسی فضائی اڈوں پر کیے گئے حیرت انگیز حملے کا جواب ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق کریملن نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر اپنے حملے بڑھا دیے ہیں کیونکہ دونوں متحارب ممالک تین سالہ جنگ کے خاتمے یا عارضی جنگ بندی کے لیے براہ راست مذاکرات میں ہنوز ناکام ہیں۔
یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیگا نے کییف کے مغربی اتحادیوں سے روس کی طرف سے حملوں کو روکنے سے انکار پر اسے سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
قبل ازاں یوکرین کے مقامی حکام نے کہا تھا کہ ہفتے کے روز مشرقی یوکرینی شہر خارکیف پر روس کے بڑے ڈرون اور میزائل حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 21 دیگر زخمی ہو گئے۔ ماسکو کی طرف سے یوکرین پر روزانہ بنیادوں پر ہونے والے وسیع پیمانے پر حملوں کی اس تازہ ترین کارروائی میں ماسکو نے مہلک ‘ایریئل گلائیڈ بم‘ کا استعمال کیا ہے۔ یوکرین کے خلاف تین سال سے جاریجنگ میں روس کی طرف سے اس مہلک بم کا استعمال اب معمول بن گیا ہے۔
ہفتے کے روز ہوئے روسی حملے کے بارے میں خارکیف کے میئر ایہور تیریخوف نے کہا کہ 18 اپارٹمنٹ عمارتوں اور 13 نجی گھروں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔ انہوں نے ابتدائی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس نے اس حملے میں 48 ڈرون، دو میزائل اور چار فضائی گلائیڈ بموں کا استعمال کیا۔
گزشتہ ہفتوں کے دوران یوکرین پر روسی حملوں کی شدت میں واضح اضافہ ہوا ہے جس سے یہ امید مزید کم ہوتی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں متحارب فریق امن کے لیے کسی ڈیل تک پہنچ پائیں گے۔ خاص طور سے حال ہی میں کییف کی طرف سے روس کے اندرونی علاقے میں روسی فوجی ہوائی اڈوں پر ہونے والے حیرت انگیز ڈرون حملوں کے بعد سے امن ڈیل کی امید دکھائی نہیں دے رہی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے ان سے کہا تھا کہ ماسکو روسی ایئر فیلڈز پر یوکرین کے حملے کا بھر پور جواب دے گا۔
یوکرینی حکام کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں کم از چھ افراد ہلاک اور 80 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا روس اور یوکرین کو ایک دوسرے سے الگ کر کے امن کی طرف لے جانے سے پہلے بہتر ہو گا کہ ”کچھ وقت مزید لڑنے دیا جائے۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان ان کے عمومی بیانے سے کہیں مختلف تھا جس میں وہ اکثر جنگ بندی پر زور دیتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی ٹرمپ یہ اشارہ بھی دے چُکے ہیں کہ وہ روس اور یوکرین جنگ کے تناظر میں اپنی حالیہ امن کوششوں سے ہاتھ اُٹھا لیں گے۔
Post Views: 5