کراچی میں موسم بدلتے ہی سانس کے امراض میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی میں موسم بدلتے ہی سانس کے امراض میں اضافہ ہو گیا۔
ایمرجنسی انچارج سول اسپتال کے مطابق سول اسپتال میں سانس کے مرض میں مبتلا یومیہ 150 سے زائد افراد آ رہے ہیں۔
جناح اسپتال کے طبی ماہر کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں بھی سانس کے مریضوں کی تعداد یومیہ 150 سے تجاوز کر گئی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی بیماریوں سے سب سے زیادہ متاثر بچے ہو رہے ہیں، مریض گلے کی خرابی، نزلہ اور کھانسی کی شکایت کے ساتھ اسپتال پہنچ رہے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ایسے موسم میں دمے کے مریضوں کی حالت مزید بگڑنے لگتی ہے، رمضان المبارک میں ٹھنڈے اور غیر معیاری مشروبات سے پرہیز کیا جائے۔
طبی ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سانس کے
پڑھیں:
روس کا مسافر طیارہ خراب موسم کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ، 49 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روس کا ایک مسافر طیارہ ایک دور دراز پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا ہے، اور اس میں سوار 5 بچوں سمیت تمام 49 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔
برطانوی اخبار ’دی سن‘ کی رپورٹ کے مطابق 50 سال پرانا اے این 24 طیارہ کم بادلوں اور موسلا دھار بارش میں ٹِنڈا ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی دوسری کوشش کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا، یہ حادثہ روس کے دور افتادہ علاقے، امور ریجن میں پیش آیا۔
???????????? BREAKING:
Wreckage of missing AN-24 plane carrying 49 people has been found 15 km from Tynda, Russia.
All passengers are feared dead from the crash. https://t.co/z1YxjD8lfN pic.twitter.com/c5XPd0i5QV
— SVS NEWS AGENCY (@svsnewsagency) July 24, 2025
یہ طیارہ خاباروفسک–بلاگوویشچینسک–ٹنڈا روٹ پر پرواز کر رہا تھا جب یہ غائب ہو گیا۔
ہنگامی امدادی حکام نے بدترین خدشات کی تصدیق اس وقت کی جب طیارے کے جلے ہوئے ملبے کو ایئرپورٹ سے 9 میل دور دریافت کیا گیا۔
وزارتِ ایمرجنسی کی جانب سے بتایا گیا کہ طیارے کا ڈھانچہ جل رہا تھا، جب Mi-8 ریسکیو ہیلی کاپٹر نے گھنے جنگلات اور پہاڑی علاقے میں کریش سائٹ کا پتہ لگایا۔
Bu gün Rusiyada qəzaya uğrayan təyyarənin görüntüləri yayımlanıb https://t.co/sF6UlE6lHr pic.twitter.com/D5mU4Qhayr
— Operativ Media (@operativmedia) July 24, 2025
تاحال کسی زندہ بچ جانے والے کے آثار نہیں ملے ہیں، روسی حکام نے ہیلی کاپٹرز کی مدد سے حادثے کے مقام کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔