کیرالہ کے علاقے تھلاسیری میں 18 سالہ لڑکی کی المناک موت نے خطرناک خوراک کے رجحانات کی حقیقت کو اجاگر کیا ہے، خاص طور پر سوشل میڈیا پر پروموٹ ہونے والے اسٹرکٹ ڈائیٹنگ طریقوں کے بارے میں۔

لڑکی، جوواٹر ڈائٹ پر عمل کر رہی تھی، نے تقریباً چھ ماہ تک کھانا نہیں کھایا اور آخرکار کشودا نرووسا (Anorexia nervosa) کی پیچیدگیوں کا شکار ہو گئی۔تھلاسیری کوآپریٹو ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل ہونے کے بعد، لڑکی کا وزن 24 کلو تک کم ہو چکا تھا، اس کی شوگر کی سطح، سوڈیم اور بلڈ پریشر خطرناک حد تک کم ہو چکے تھے۔ ڈاکٹر ناگیش منوہر پربھو نے بتایا کہ وینٹی لیٹر کی مدد کے باوجود، اس کی حالت بہتر نہیں ہو سکی اور وہ انتقال کر گئی۔

یہ واقعہ ان خطرات کو ظاہر کرتا ہے جو کھانے کی خرابی (Anorexia nervosa) اور وزن کم کرنے کے جنون کے باعث جنم لیتے ہیں۔ کھانے کی خرابی میں مبتلا افراد خود کو زیادہ وزن کے طور پر دیکھتے ہیں اور وزن کم کرنے کے لئے انتہائی قدم اٹھاتے ہیں، جن میں کھانے سے مکمل پرہیز اور بعض اوقات کریش ڈائیٹ جیسے طریقے شامل ہیں۔ماہرین صحت نے اس بات پر زور دیا کہ کریش ڈائیٹنگ اور پانی کے روزے جیسی مشقیں فوری نتائج تو دے سکتی ہیں، لیکن ان سے صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی چیف کلینیکل نیوٹریشنسٹ دیپتی کھٹوجا نے کہا کہ کریش ڈائیٹس کا مقصد تیزی سے وزن کم کرنا ہوتا ہے، لیکن یہ جسم کی توانائی اور قوت مدافعت کو کمزور کر سکتی ہیں، جس کے نتیجے میں ذہنی مسائل جیسے پریشانی اور ڈپریشن پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ طریقے فطری طور پر غیر پائیدار ہوتے ہیں اور طویل مدت میں صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ریلا ہسپتال کی سینئر کلینکل ڈائیٹشین ریشما علیم نے واٹر ڈائٹ کی خطرناکی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈائٹ بعض اوقات آٹوفیجی کے اصول پر عمل کرتی ہے، جس میں پرانے خلیے خود کو مرمت کرتے ہیں، لیکن اس طریقے کو طویل عرصے تک اپنانا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر یہ طریقہ طبی نگرانی کے بغیر کیا جائے تو یہ پانی کی کمی، الیکٹرولائٹ عدم توازن اور سنگین صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

ریشماعلیم نے وزن کم کرنے کے لیے پائیدار اور صحت مند طریقوں کی حمایت کی، جیسے اعتدال پسند جسمانی سرگرمی اور متوازن غذا۔ انہوں نے کہا کہ وزن کم کرنے کے لیے ہر ہفتے 0.

5 کلوگرام کا نقصان اور ماہانہ 2 کلو وزن کم کرنا ایک محفوظ حد ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: وزن کم کرنے کے کہا کہ

پڑھیں:

گوجرانوالہ: مضرصحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات،کھانے میں زہر کی تصدیق ہوگئی

گوجرانوالہ(نیوز ڈیسک) گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے مرنے والے بچوں کے کھانے میں زہر کا انکشاف ہوا ہے۔

نجی ٹی وی کےمطابق گوجرانوالہ کے علاقے موڑ ایمن آباد میں 29 جون کو زہریلے کھانے سے 4 بچوں کی حالت خراب ہوگئی تھی جس کے باعث 3 بچے پہلے ہی دم توڑ گئے تھے جب کہ چوتھی بچی گزشتہ رات انتقال کرگئی۔

اس حوالے سے پنجاب فارنزک لیبارٹری نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بچوں کی موت زہر سے ہوئی ہے اور مرنے والے 3 بچوں میں فاسفین پوائزن کے شواہد ملے ہیں۔

سی پی او کے مطابق کھانے میں کوئی زہریلی چیز گری یا زہر ملایا گیا، اس حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کررہی ہے۔

واضح رہے کہ زہریلا کھانا کھانے سے 11 سالہ نور فاطمہ،8 سالہ حیدر اور 5 سالہ جنت اسپتال میں دم توڑ گئے تھے جب کہ گزشتہ رات 13 سالہ ایمن بھی دم توڑ گئی۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
  • گوجرانوالہ: مضرصحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات،کھانے میں زہر کی تصدیق ہوگئی
  • سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • لیڈی ڈاکٹر نے نالے میں چھلانگ لگا لی، وجہ کیا بنی؟
  • امریکی ٹینس اسٹار کو چینی پکوانوں پر تبصرہ مہنگا پڑ گیا
  • عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے والے کا نام بتانے سے انکار
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • عمرشاہ کی انتقال سے پہلے اپنے بھائی احمد کے ہمراہ چاچو سے فرمائش کی آخری ویڈیو وائرل
  • لانڈھی اسپتال چورنگی پر المناک حادثہ،ماں بیٹا واٹر ٹینکر کی زد میں آکر جاں بحق