ہم وفاقی حکومت کے اداروں میں بدانتظامی سے متعلق عوامی شکایات کے ازالے کے لئے پرعزم ہے، اعجاز احمد قریشی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور(افضل افتخار)وفاقی محتسب اعجاز احمد قر یشی نے کہا ہے کہ ان کا دفتر وفاقی حکومت کے اداروں میں بدانتظامی سے متعلق عوامی شکایات کے ازالے کے لئے پرعزم ہے اور ادارے کے کردار اور کام کے دائرہ کار کے بار ے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھے گا۔ وفاقی محتسب اعجا زاحمد قر یشی نے ان خیا لات کا اظہار گز شتہ روز وفاقی محتسب سیکر ٹیر یٹ میں آ فیشل وٹس ایپ چینل کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں کی انتظامی زیا دتیوں سے پریشان کوئی بھی شخص اپنی شکایت کے فوری اور بلا معاوضہ ازالے کے لئے اس دفتر سے رجوع کر سکتا ہے۔
کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملہ کیس، پولیس نے چالان عدالت میں جمع کرا دیا
انہوں نے بتا یا کہ سال 2024ء کے دوران 226,372 شکایات موصول ہو ئیں جن میں سے 223,198 شکایات کا 60 دن کی قانونی مدت کے اندر ازالہ کیا گیا اور 93.
رسول اللہ ﷺ کی 3 دن تک لگاتار ایک ہی صحابی کیلئے جنت کی بشارت، اس کے کس عمل نے اس مرتبے تک پہنچایا
انہوں نے کہا کہ نئے علاقائی دفاتر کے قیام اورا نفا رمیشن ٹیکنا لو جی کے استعمال نے شکایات سے نمٹنے میں مزید موثریت متعارف کرائی ہے۔ اب عام لوگوں کے لئے اپنی شکایات درج کرانے کے لئے متعدد ذرائع دستیاب ہیں جن میں ویب سائٹ، موبائل فون، ای میل، زوم لنک کے ذریعے سماعت وغیرہ شا مل ہیں جو شکایت کنندگان کو اس دفتر کی جانب سے پیش کی جانے والی خدمات سے فائدہ اٹھانے کے لئے آسان رسائی فراہم کرتے ہیں۔وفاقی محتسب نے سول سوسائٹی اور میڈ یاکو ادارے کی سر گر میوں کے بار ے میں اپ ڈیٹ رہنے کے لئے آ فیشل وٹس ایپ چینل کو فالو کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سوشل میڈ یاکے مختلف پلیٹ فا رمز پر فعال موجودگی ادارے کے بارے میں بیدا ری پیدا کر نے اور عام لوگوں تک اس کی رسائی اور رابطے بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کرے گی۔
حقیقی آزادی مارچ کیسز: علی نواز اعوان سمیت پی ٹی آئی رہنماوں کے وارنٹ گرفتاری جاری
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: وفاقی محتسب انہوں نے نے کہا کے لئے
پڑھیں:
ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا، دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے-
انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے، میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔
ٹرمپ سے جھگڑا: ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا
ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔
وزرات بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی، بہرحال دیر آید درست آید، بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں، چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔
سعد رفیق نے کہا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار steps ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔
زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے، تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
امریکی ریاست ٹینیسی میں طیارہ گرکر تباہ ، متعدد افراد زخمی
سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔
مزید :