پاکستان کو عمران خان کی اشد ضرورت ہے وہ باہر آئیں اور ملک کو سنبھالیں، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کہتے ہیں جب ملک میں رول آف لاء نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج پاکستان کو بانی کی اشد ضرورت ہے وہ باہر آئیں اور ملک کو سنبھالیں۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، ہم پچھلے ہفتے جو کتابیں عمران خان خان کیلئے لائے تھے، وہ نہیں پہنچائی گئیں، بانی پی ٹی آئی کتابیں، بچوں سے بات چیت اور سیاسی لوگوں سے ملاقات کا ہمیشہ کہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ اڈیالہ جیل کے اندر موجود کرنل صاحب نہیں ہونے دیتے، آج ان کے اصل وکلاء کو اندر نہیں جانے دیا گیا، القادر کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں جب سے ڈوگر کو لائے ہیں، ابھی تک بانی پی ٹی آئی کا کوئی کیس نہیں لگا۔
علیمہ خان نے کہا کہ سب سے زیادہ امن ملک میں بانی پی ٹی آئی اپنے دور میں لے کر آئے تھے۔ملک میں اس وقت دہشتگردی بڑھ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں آپ کو سرمایہ کاری کے لئے دو چیزیں چاہیں، ایک قانون رول آف لاء اور پاکستان میں امن استحکام۔
انہوں نے کہا کہ جب پارٹی کے ایم این ایز اور ایم پی ایز اڈیالہ کے باہر آئیں گے ہم بھی آئیں گے، ہمارے بھائی کو جب کتابیں نہیں ملیں گی۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے جائیں جن کا ان سے کام بھی ہو۔ ہمارے بھائی کو ریلیف ملنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں روزہ لگا ہے تب بھی میں یہی کہوں گی، لیگل معاملات کیلئے بانی پی ٹی آئی نے سلمان اکرم راجا اور سلمان صفدر کی ذمہ داری لگا دی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان سے ملاقات نے کہا
پڑھیں:
18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے: رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں انہیں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔
جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے لیکن حرف آخر نہیں ہوتی، آئین میں بہتری کے لئے ترامیم کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان میں 26 ترامیم ہو چکی ہیں، پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اگر متفق ہو تو آئین میں ترمیم ہوتی ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد جن چیزوں پر بات ہو رہی ہے ہوتی رہے گی۔
27 ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، اتفاق رائےکے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ
سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27 ویں ترمیم لا رہے ہیں، مثبت بات چیت اور بحث جمہوریت کا خاصا ہے اور وہ ہوتا رہنا چاہیے، مختلف چیزیں ہیں جن پر پارلیمینٹرین اور مختلف جماعتوں کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے، بنیادی مسائل پر بات بنتے بنتے بنتی ہے، فوری طور پر یہ چیزیں نہیں ہوتیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم سے مسلم لیگ ن کو کوئی مسئلہ نہیں ہے، 18 ویں ترمیم صوبے اور فیڈریشن کے درمیان وسائل کی تقسیم سے متعلق ہے، 18 ویں ترمیم میں صوبوں اور مرکز کے پاس جو وسائل ہیں ان میں بیلنس کرنے کی ضرورت ہے۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟
وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا 18 ویں ترمیم وسائل کی تقسیم پر طویل عرصے بات چیت ہوتی رہی ہے، اُس وقت کے حساب سے 18 ویں ترمیم میں وسائل کی تقسیم کو بیلنس طے کیا گیا، اب اگر عملی طور پر فرق آیا ہے تو اس پر بات چیت اور غور و فکر کرنے میں تو کوئی عار نہیں ہے، اتفاق رائے ہو جائے گا تو دو تہائی اکثریت سے ترمیم ہو جائے گی۔
مزید :