جعفر ایکسپریس واقعہ، پی ٹی آئی کا وزیر داخلہ اور دفاع کو عوامی کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف نے جعفر ایکسپریس سانحے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ اور دفاع کو عوامی کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے علاقے بولان میں جعفر ایکسپریس پر کالعدم تنظیم کے حملے پر پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے پارٹی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا۔
اعلامیے میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اب تک موصول ہونے والی اطلاعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ جعفر ایکسپریس پر قبضے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کی نہایت تشویشناک اطلاعات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے حقیقی صورت حال اور شہریوں اور ٹرین کے عملے کی سلامتی کے حوالے سے بلاتاخیر آگاہی کا مطالبہ کرتے ہوئے شہریوں کی فوری اور بحفاظت بازیابی و رہائی کیلئے مؤثر حکمت عملی اور معنی خیز اقدامات پر زور دیا۔
ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ نااہل، نکمی اور ناقص ترجیحات کی شکار حکومتوں کے ہاتھوں سے ملک بدترین انتشار کی دلدل میں تیزی سے دھنس رہا ہے، عوامی مینڈیٹ سے محروم وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملک کو درپیش حقیقی چیلنجز سے نمٹنے کی بجائے دستور، جمہوریت اور عوام کے بنیادی حقوق کے جنازے نکالنے اور سیاسی انتقام کی آگ ٹھنڈی کرنے میں مصروف ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ دہشت گردی اور داخلی و خارجی سلامتی پر منڈلانے والے سنگین خطرات کےبہتر تدارک پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے یہ بےایمان اپنی مجرمانہ نااہلی کو جھوٹ اور خرافات کے پردوں میں چھپانے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے پاس مسندوں پر بیٹھنے کا کیا جواز باقی ہے، وزیر داخلہ اور دفاع کے وزیروں کو عوام کیوں کٹہرے میں کھڑا نہ کریں اور کیوں نہتے معصوم شہریوں کو ان کی نااہلی اور مجرمانہ نالائقیوں کا ایندھن بننے کی اجازت دی جائے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مبینہ طور پر یرغمال بنائے جانے والے شہریوں کی سلامتی اور بحفاظت واپسی کیلئے دعاگو اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شیخ وقاص اکرم نے جعفر ایکسپریس کا مطالبہ نے کہا کہ
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔