ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد محمد رضوان اور بابر اعظم مکہ مکرمہ میں، نئی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم، قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان محمد رضوان اور فاسٹ بولر نسیم شاہ رمضان المبارک کے مہینے میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ میں موجود ہیں۔
ان کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں محمد رضوان، بابر اعظم، سفیر اعظم اور نسیم شاہ کے والد کو حرم میں بیٹھے کھانا کھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل بابراعظم کے بھائی سفیر اعظم نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹا گرام پر اپنے بھائی کے ہمراہ مسجد الحرام میں افطاری کی ویڈیو جاری کی اور کچھ تصاویر بھی اپ لوڈ کیں۔
انسٹاگرام پر موجود تصاویر میں ٹیسٹ کرکٹر میر حمزہ بھی دکھائی دیے جو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب میں موجود ہیں۔
بابر اعظم 15 مارچ کو وطن واپس آکر دورہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے تیاریوں کا آغاز کریں گے۔
واضح رہے کہ محمد رضوان، بابر اعظم اور نسیم شاہ نیوزی لینڈ کے خلاف 3 ون ڈے میچز کی سیریز کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا حصہ ہیں تاہم ٹی20 اسکواڈ میں تینوں کھلاڑیوں کو منتخب نہیں کیا گیا۔
https://dailyausaf.
مزیدپڑھیں:بلدیاتی نظام کانیاقانون تبدیل،اختیارات کس کے پاس؟تفصیل سامنے آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: محمد رضوان کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔