Express News:
2025-11-03@20:12:50 GMT

6 شوگر ملیں سیل اور 12 کروڑ جرمانہ کیا جاچکا، وزیرخزانہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے چینی کی مانیٹرنگ شروع کردی، شوگر ملوں میں مانیٹرنگ نظام قائم کردیا گیا ہے،  مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد 6 شوگر ملز کو سیل کیا جا چکا ہے جبکہ ساڑھے 12 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے جاچکے ہیں۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مانیٹرنگ نظام کے تحت 6 شوگر ملز کو سیل کیا گیا ہے،  پہلی بار چینی افغانستان اسمگل نہیں ہوئی بلکہ ایکسپورٹ ہوئی ہے،  چینی کے ذخائر ملکی ضروریات کے مطابق ہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے شوگر ملز میں مانیٹرنگ نظام قائم کیا ہے، شوگرملزکی مکمل مانیٹرنگ کیلیے جدید نظام کوبروئے کار لایا جارہا ہے،  انہوں نے بتایا کہ فروری میں ریکارڈ 3.

1 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو ہمارے سفیر اور لائف لائن کا درجہ رکھتے ہیں۔ 

وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال میں ترسیلات زر بلند ترین سطح پر رہیں گی اور مجموعی طور پر 36 ارب ڈالر موصول ہونی کی توقع ہے،  انہوں نے بتایا کہ تمام سرویز کاروبار اور صارفین کے اعتماد میں اضافے کی نشاندہی کررہے ہیں، صنعتی سرگرمیوں میں تیزی بھی اس بات کی نشاندہی کررہی ہے۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ رواں سال شوگر کے کرشنگ سیزن کے آغاز پر ایف بی آر نے چینی کی پیداوار کے حوالے سے ایک جدید مانیٹرنگ سسٹم شروع کیا ہے جس میں نگرانی کے پانچ نظام متعارف کرائے گئے ہیں جن میں ٹریک اینڈ ٹریس اسٹامپس، تھیلوں کی گنتی کیلیے آٹومیٹڈ  کاوٴنٹرز کی تنصیب، وڈیو ریکارڈنگ اینڈ ڈیجیٹل آئی کاوٴنٹنگ اور شوگر ملز کے بیرونی دروازوں پر ایس ٹریک انوائسنگ سسٹم کی تنصیب شامل ہے۔ 

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ شوگر ملز میں انسانی نگرانی کیلئے ایف بی آر کے اہلکار موجود رہتے ہیں تاہم اب شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اہلکاروں کو شوگر ملز کے درمیان 10 دن کی روٹیشن پر رکھا جائے گا جبکہ ایف آئی اے، آئی بی اور دیگر اداروں کے افسران بھی ان کی معاونت کررہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس نظام کا فائدہ یہ ہوا ہے کہ چینی حقیقی ڈسٹری بیوٹرز کو فروخت کی جارہی ہے اور ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کو کافی حد تک کم کیا گیا ہے، مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد 6 شوگر ملز کو سیل کیا جاچکا ہے جبکہ ساڑھے 12 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے جاچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دو ماہ میں شوگر ملز سے 24 ارب روپے سیلز ٹیکس جمع ہوا ہے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 15 ارب روپے سیلز ٹیکس جمع ہوا تھا، اس کا مطلب ہے کہ شوگر ملز سے سیلز ٹیکس کی کلیکشن میں 54 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ پہلی مرتبہ چینی افغانستان اسمگل نہیں ہوئی بلکہ برآمد کی گئی ہے جس کا بہت فائدہ ہوا ہے، انہوں کہا کہ رواں سال ملک میں 5.7 ملین ٹن چینی پیدا ہوئی ہے اور اگر گزشتہ سال کے ذخائر کو ملا لیا جائے تو بطور حکومت ہم پراعتماد ہیں کہ یہ مقدار رواں سیزن میں ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے بتایا کہ ایف بی آر شوگر ملز کہ رواں ہوا ہے

پڑھیں:

امبانی گروپ کی 85 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد

بھارت کی مالیاتی جرائم کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انیل امبانی گروپ سے منسلک کمپنیوں کی 75 ارب بھارتی روپے (تقریباً 85 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر) مالیت کی جائیدادیں منجمد کر دی ہیں۔

یہ کارروائی منی لانڈرنگ (رقوم کی غیرقانونی منتقلی) سے متعلق ایک جاری تفتیش کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انیل امبانی کے قریبی ساتھی آشوک کمار پال کی گرفتاری کی وجہ کیا بنی؟

ای ڈی کے مطابق یہ اقدام ریلائنس کمیونیکیشنز لمیٹڈ اور اس کی ذیلی کمپنیوں کے خلاف جاری تحقیقات سے جڑا ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ گروپ نے سنہ 2017 سے سنہ 2019 کے درمیان ’یس بینک‘ سے حاصل کردہ 569 ملین ڈالر سے زائد قرضوں اور 136 ارب روپے کی رقم کو مختلف ذرائع سے ہیر پھیر کر کے دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

عوامی فنڈز کی جعلی منتقلی کا انکشاف

ای ڈی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریلائنس گروپ کی متعدد کمپنیوں بشمول ریلائنس ہوم فنانس لمیٹڈ اور ریلائنس کمرشل فنانس لمیٹڈ نے 100 ارب روپے سے زائد عوامی فنڈز کو شیل کمپنیوں کے ذریعے غیرقانونی طور پر منتقل کیا۔

مزید پڑھیے: نیتا امبانی کا ہیروں سے جڑا بیگ وائرل، قیمت ناقابل یقین

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ کمپنیاں قرضوں کی ایورگریننگ کے عمل میں ملوث تھیں یعنی نئے قرضے حاصل کرکے پرانے قرضوں کی ادائیگی کی جاتی تھی تاکہ مالی دباؤ عارضی طور پر کم دکھایا جا سکے۔

ای ڈی نے کہا کہ اس غیر قانونی سرگرمی میں قرضوں کی رقم کو متعلقہ پارٹیوں میں منتقل کرنا، دیگر کمپنیوں کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کرنا اور باہمی فنڈز میں سرمایہ کاری جیسے اقدامات شامل تھے جو قرضوں کے معاہدے کی شرائط کے خلاف تھے۔

بڑے شہروں میں جائیدادوں پر پابندی

ایجنسی نے مزید بتایا کہ اس نے ممبئی، دہلی اور چنئی میں واقع رہائشی یونٹس اور زمینوں پر کسی بھی قسم کی خرید و فروخت یا لین دین پر پابندی عائد کر دی ہے۔

مزید پڑھیں: مکیش امبانی یا شاہ رخ خان، امیر ترین بھارتی کون؟ نئی فہرست جاری

منجمد کی گئی جائیدادوں میں صنعت کار انیل امبانی کی ممبئی میں واقع خاندانی رہائش گاہ بھی شامل ہے۔

کمپنیوں کا مؤقف

ریلائنس انفراسٹرکچر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ای ڈی کی کارروائی سے اس کے آپریشنز، شیئر ہولڈرز یا ملازمین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

گروپ کی دیگر کمپنیوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا جبکہ یس بینک نے بھی کوئی ردعمل نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیے: امیر ترین افراد کی فہرست، مکیش امبانی کو پیچھے چھوڑنے والی خاتون کون ہیں؟

ذرائع کے مطابق ای ڈی کی تفتیش میں یہ شبہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ ریلائنس گروپ کی کمپنیوں نے قرضوں کے اجرا سے قبل یس بینک کے بعض اہلکاروں کو رشوتیں ادا کیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امبانی گروپ انیل امبانی گروپ اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بھارت ریلائنس کمیونیکیشنز لمیٹڈ یس بینک

متعلقہ مضامین

  • امبانی گروپ کی 85 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد
  • نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار تک ہوگا، آئی جی سندھ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیرخزانہ
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • راولپنڈی: افغانیوں کو مکان کرائے پر دینے والے 16 مالکان گرفتار
  • پیٹرول 2 روپے 43 پیسے اور ڈیزل 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر مہنگا