6 شوگر ملیں سیل اور 12 کروڑ جرمانہ کیا جاچکا، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے چینی کی مانیٹرنگ شروع کردی، شوگر ملوں میں مانیٹرنگ نظام قائم کردیا گیا ہے، مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد 6 شوگر ملز کو سیل کیا جا چکا ہے جبکہ ساڑھے 12 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے جاچکے ہیں۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مانیٹرنگ نظام کے تحت 6 شوگر ملز کو سیل کیا گیا ہے، پہلی بار چینی افغانستان اسمگل نہیں ہوئی بلکہ ایکسپورٹ ہوئی ہے، چینی کے ذخائر ملکی ضروریات کے مطابق ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے شوگر ملز میں مانیٹرنگ نظام قائم کیا ہے، شوگرملزکی مکمل مانیٹرنگ کیلیے جدید نظام کوبروئے کار لایا جارہا ہے، انہوں نے بتایا کہ فروری میں ریکارڈ 3.
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال میں ترسیلات زر بلند ترین سطح پر رہیں گی اور مجموعی طور پر 36 ارب ڈالر موصول ہونی کی توقع ہے، انہوں نے بتایا کہ تمام سرویز کاروبار اور صارفین کے اعتماد میں اضافے کی نشاندہی کررہے ہیں، صنعتی سرگرمیوں میں تیزی بھی اس بات کی نشاندہی کررہی ہے۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ رواں سال شوگر کے کرشنگ سیزن کے آغاز پر ایف بی آر نے چینی کی پیداوار کے حوالے سے ایک جدید مانیٹرنگ سسٹم شروع کیا ہے جس میں نگرانی کے پانچ نظام متعارف کرائے گئے ہیں جن میں ٹریک اینڈ ٹریس اسٹامپس، تھیلوں کی گنتی کیلیے آٹومیٹڈ کاوٴنٹرز کی تنصیب، وڈیو ریکارڈنگ اینڈ ڈیجیٹل آئی کاوٴنٹنگ اور شوگر ملز کے بیرونی دروازوں پر ایس ٹریک انوائسنگ سسٹم کی تنصیب شامل ہے۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ شوگر ملز میں انسانی نگرانی کیلئے ایف بی آر کے اہلکار موجود رہتے ہیں تاہم اب شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اہلکاروں کو شوگر ملز کے درمیان 10 دن کی روٹیشن پر رکھا جائے گا جبکہ ایف آئی اے، آئی بی اور دیگر اداروں کے افسران بھی ان کی معاونت کررہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس نظام کا فائدہ یہ ہوا ہے کہ چینی حقیقی ڈسٹری بیوٹرز کو فروخت کی جارہی ہے اور ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کو کافی حد تک کم کیا گیا ہے، مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد 6 شوگر ملز کو سیل کیا جاچکا ہے جبکہ ساڑھے 12 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے جاچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دو ماہ میں شوگر ملز سے 24 ارب روپے سیلز ٹیکس جمع ہوا ہے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 15 ارب روپے سیلز ٹیکس جمع ہوا تھا، اس کا مطلب ہے کہ شوگر ملز سے سیلز ٹیکس کی کلیکشن میں 54 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ پہلی مرتبہ چینی افغانستان اسمگل نہیں ہوئی بلکہ برآمد کی گئی ہے جس کا بہت فائدہ ہوا ہے، انہوں کہا کہ رواں سال ملک میں 5.7 ملین ٹن چینی پیدا ہوئی ہے اور اگر گزشتہ سال کے ذخائر کو ملا لیا جائے تو بطور حکومت ہم پراعتماد ہیں کہ یہ مقدار رواں سیزن میں ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ ایف بی آر شوگر ملز کہ رواں ہوا ہے
پڑھیں:
بلو اکانومی کے فروغ سے روزگار اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن، وزیرخزانہ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بلیو اکانومی معیشت میں انقلاب برپا کر سکتی ہے، فشریز اور ایکوا کلچر میں امکانات کی وسیع دنیا موجود ہے۔ میری ٹائم ایکسپو میں وزیر خزانہ نے اسلام آباد سے زوم پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس کے لیے پاک بحریہ اور وزارت بحری امور مبارکباد کے مستحق ہیں، یہ تقریب پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم کی بندرگاہوں کو جدید بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے ڈھائی سال میں ٹھوس اقدامات کیے گئے، افراط زر میں زبردست کمی ہوئی جبکہ پالیسی ریٹ میں بھی کمی لائی گئی۔ تین گلوبل ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستان کے معاشی اقدامات کی تعریف کی ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی کے لیے وزارتوں کے درمیان بہترین ہم آہنگی ہے، وزارت خزانہ معیشت کے استحکام کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے۔