توہین آمیز پوسٹیں لگانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 7 افراد کے خلاف مقدمات درج
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے کے متن میں لکھا گیا کہ تحسین الرحمان رسول پور جٹاں کا رہائشی ہے جو اپنے ایکس اکاؤنٹ سے ملکی اداروں کے خلاف توہین آمیز پوسٹیں کررہا تھا جبکہ دیگر ملزمان اپنے ایکس اکاؤنٹ اور سوشل میڈیا پر قومی اداروں کے خلاف نازیبا اور توہین آمیز مواد اپ لوڈ کررہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سوشل میڈیا پر پاک فوج، اداروں اور سیاسی شخصیات کے خلاف توہین آمیز پوسٹیں لگانے پر ایف آئی اے سائبر کرائم نے 7 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کر لیے۔ ایف آئی اے نے پیکا ایکٹ کے تحت 2 مقدمات درج کئے، پہلا شہباز گل، عادل راجہ، وقار ملک، احمد نورانی اور شفیق الرحمان کے خلاف درج کیا گیا جبکہ دوسرا مقدمہ تحسین الرحمان کے خلاف درج کیا گیا۔ مقدمے کے متن میں لکھا گیا کہ تحسین الرحمان رسول پور جٹاں کا رہائشی ہے جو اپنے ایکس اکاؤنٹ سے ملکی اداروں کے خلاف توہین آمیز پوسٹیں کررہا تھا جبکہ دیگر ملزمان اپنے ایکس اکاؤنٹ اور سوشل میڈیا پر قومی اداروں کے خلاف نازیبا اور توہین آمیز مواد اپ لوڈ کررہے تھے۔ علاوہ ازیں ایف آئی اے سائبر کرائم نے مقدمات درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اپنے ایکس اکاؤنٹ اداروں کے خلاف مقدمات درج
پڑھیں:
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔