ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر نے اپنے بیان میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کے بارے میں تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، بے بنیاد الزامات لگائے اور آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کو دھمکیاں دیں۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ راج ناتھ مقبوضہ جموں وکشمیر کی اصل زمینی صورتحال کو چھپا کرجموں و کشمیر پر بھارتی تسلط کے تلخ حقائق سے توجہ ہٹا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حریت ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومتی عہدیدرار اعلیٰ سطح کے دوروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے مقبوضہ علاقے کی سنگین صورتحال کو معمول کے مطابق پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت اقدام ہیں۔ انہوں نے 08مارچ کو ایک انٹرویو کے دوران بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کی طرف سے کئے گئے بے بنیاد دعوئوں کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں نے یہ محسوس کرنا شروع کر دیا ہے کہ ان کی ترقی بھارت کے ساتھ شامل ہونے میں مضمر ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور اس تنازعے کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر نے اپنے بیان میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کے بارے میں تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، بے بنیاد الزامات لگائے اور آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کو دھمکیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں زمینی حقائق کو جھٹلانا اور بھارت کے عوام کو گمراہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر دو قومی نظریہ اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پاکستان کا حصہ ہے جس کے ایک حصے پر 1947ء میں بھارت نے اپنی فوجیں اتار کر غیر قانونی طور پر قبضہ کر لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سیاسی شخصیات کے اشتعال انگیز بیانات مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔

حریت ترجمان نے بھارتی حکومت کی جانب سے اعلی سطح کے دوروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کو معمول کے مطابق پیش کرنے کی کوششوں پر بھی کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کا مقصد کشمیریوں کو درپیش مشکلات کا چھپانا ہے، جنہیں مقبوضہ علاقے میں تعینات تقریبا 10 لاکھ بھارتی قابض فوجیوں کے ہاتھوں شدید ظلم و جبر کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ حریت ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ اجتماعی امنگوں کو دبانے کے لیے جموں و کشمیر کی آبادی کو مذہبی، علاقائی، نسلی اور سیاسی خطوط پر تقسیم کر کے حکمرانی کا ہتھکنڈہ استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی یا ثقافتی عوامل پر مبنی نہیں ہو سکتا بلکہ اسے کشمیری عوام کی سیاسی امنگوں کا احترام کرتے ہوئے حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ جموں و کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ جموں و کشمیر انہوں نے کہا کہ کہا کہ بھارتی بھارتی وزیر حریت ترجمان کشمیر کی کشمیر کے بے بنیاد راج ناتھ کے مطابق

پڑھیں:

مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری

ہندوتوا ایجنڈے کی پیروی کرتے ہوئے مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری ہے۔

انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے دورِ اقتدار میں مظلوم کشمیریوں کی حراستی ہلاکتیں، گرفتاریاں اور تشدد معمول  بن چکے ہیں۔

بھارتی جریدے ’’دی کاروان‘‘ کی رپورٹ کے مطابق  قابض بھارتی فورسز کے بے بنیاد مظالم کا شکار کشمیریوں میں طالب لالی بھی شامل  ہیں، جنہیں بغیر کسی ثبوت کے 10 سال سے دہشتگردی کے الزام میں گرفتار رکھا گیا ہے اور ان کا  مقدمہ بھی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔

دی کاروان کے مطابق بھارتی سکیورٹی اداروں کی جانب سے عام کشمیری خاندانوں کو (Over Ground Worker) OGW فہرست میں شامل کرنا معمول بن چکا ہے۔ مودی سرکار نے OGW فہرست کا سہارا لے کر تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں کو بیروزگاری کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں محض شک و شبہے کی بنیاد پر کشمیری خاندانوں  سے روزگار اور شناخت چھین لی جاتی ہے۔ اسی طرح بغیر کسی عدالتی کارروائی یا تحقیقات کے کشمیریوں کے نام فہرست میں شامل کیے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار کے حکم پر مقبوضہ کشمیر میں سیکڑوں کشمیری بلاجواز حراست میں ہیں اور دہشتگردی کے الزام میں گرفتار درجنوں بے گناہ کشمیریوں پر کوئی جرم بھی ثابت نہیں ہوا۔

دی کاروان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج گرفتار کشمیری نوجوانوں کے خاندانوں کو بھی ہراساں کرتی ہے۔بھارتی فوج جعلی انکاؤنٹرز میں شہید کیے جانے والے کشمیری نوجوانوں کی لاشیں بھی لواحقین کو نہیں دیتی۔

مودی سرکار کے دور میں کشمیریوں کو جعلی مقدمات میں نظربند کرنا معمول کا حصہ بن چکا ہے۔ مودی سرکار کشمیریوں کے انسانی حقوق روندنے کو قومی سلامتی کا نام دے رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق صرف مئی 2025ء میں 474 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار  جب کہ 17 کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ پہلگام  حملے  کے بعد کشمیریوں کے خلاف 50 سے زائد مقدمات  قائم کرکے گرفتار کیا گیا ہے۔

کشمیریوں کی مزاحمت کو دبا نے کے لیے مودی سرکار اور بھارتی فورسز کی ریاستی دہشتگردی جاری  ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ’’جھوٹے انکاؤنٹرز‘‘ اور جعلی مقدمات پر متعدد بین الاقوامی اداروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے، مگر مودی کی مجرمانہ خاموشی برقرار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے دو اہلکار ہلاک، ایک نے خودکشی کرلی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر :دومختلف واقعات میں 2 بھارتی فوجی جہنم واصل
  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کی قیادت کی جانب سے امت مسلمہ کو عیدالاضحی کی مبارکباد
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان