ملک میں دہشتگردی سے متعلق عمران خان کی ٹوئٹ پر محسن داوڑ کا جوابی وار
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے ملک میں دہشتگردی کے حوالے سے عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب دہشتگردوں نے کابل پر قبضہ کیا تو آپ نے کہا تھا کہ غلامی کی زنجیریں ٹوٹ گئی ہیں۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر عمران خان کا بیان شیئر کرتے ہوئے انہوں نے جواب میں لکھا کہ ہم نے اسی وقت کہہ دیا تھا کہ یہ تباہی ہے اور پھر وہی ہوا۔
گلوبل ٹیررازم انڈیکس میں تنزلی۔ جب دہشتگردوں نے کابل پر قبضہ کیا تو آپ نے فرمایا کہ افغانستان میں عوام نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں، ہم نے اس وقت کہہ دیا تھا کہ یہ تباہی ہےاور پھر وہی ہوا۔
آپ کے دور میں جب ہم جیل میں تھے تو جیل مینول کی اس سے کئ گنا زیادہ خلاف ورزی ہو رہی تھی۔ https://t.
— Mohsin Dawar (@mjdawar) March 12, 2025
یہ بھی پڑھیں جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن آخری مراحل میں داخل، یرغمالیوں کی بڑی تعداد بازیاب، تمام دہشتگرد ہلاک
محسن داوڑ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہاکہ آپ کے دور میں جب ہم جیل میں تھے تو جیل مینول کی اس سے کئی گنا زیادہ خلاف ورزی ہورہی تھی۔
گزشتہ روز دہشتگردوں کی جانب سے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنانے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا تھا کہ ملک میں اس وقت دہشتگردی اپنے قدم دوبارہ جما چکی ہے، ہمارے دور میں ملک دہشتگردی پر قابو پا کر سیاحت کے فروغ کی جانب گامزن ہو چکا تھا اور گلوبل ٹیررازم انڈکس میں پاکستان کی رینکنگ 4 درجے بہتر ہوئی تھی، لیکن رجیم چینج نے اس سارے عمل کو بھی ریورس گیئر لگا دیا اور اب بدقسمتی سے ہم گلوبل ٹیررازم انڈیکس میں دوبارہ دنیا کا دوسرا بدترین ملک بن گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں کوئٹہ میں دہشتگردی کے 2 واقعات، ماں بیٹا جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 12 افراد زخمی
واضح رہے کہ دہشتگردوں کے ٹرین پر حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کا آپریشن اب آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، فورسز نے اب متعدد دہشتگردوں کو ہلاک کردیا ہے تاہم اس دوران معصوم شہریوں کی شہادتیں بھی ہوئی ہیں، جن کی درست تعداد کا ابھی تک تعین نہیں ہوسکا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بانی پی ٹی آئی پاکستان پاکستان تحریک انصاف جعفر ایکسپریس دہشتگرد حملہ دہشتگردی عمران خان محسن داوڑ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی پاکستان پاکستان تحریک انصاف جعفر ایکسپریس دہشتگرد حملہ دہشتگردی وی نیوز تھا کہ
پڑھیں:
علی امین نے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی اجازت نہ دینے کا اعلان کر دیا
سٹی42: خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ نے اپنی بلائی ہوئی آل پارٹیز کانفرنس بہت بری طرح ناکام ہو جانے کے بعد نیوز کانفرنس کی اور پاکستان کی ریاست کی ناگزیر دفاعی پالیسیوں سے ایک بار پھر بغاوت کر دی۔ پاکستان کو دہشتگردوں سے جس جنگ کا سامنا ہے، علی امین نے اس جنگ میں دہشتگردوں پر جوابی حملے کرنے کی اجازت نہ دینے کا احمقانہ اعلان کر دیا۔
علی امین گنڈاپور نے پشاور میں اپنی ناکام آل پارٹی کانفرنس مین کسی پارٹی کے شرکت نہ کرنے کے بعد ایک نیوز کانفرنس کی جس میں اپنے "فیصلے" سناتے ہوئے کہا، خیبرپختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف ڈرون استعمال نہیں ہوگا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
علی امین نے صوبہ بھر مین دہشتگردوں کے دندناتے پھرنے اور ریاست کے خلاف کارروائیاں کرنے کے بنیادی حقائق کو فراموش کر کے نئی فرضی کہانی یہ پیش کی کہ" بارڈرایریا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔ "بارڈر ایریا سے متعلق مرکزی حکومت سے بات کریں گے.
علی امین گنڈاپور نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس وقت ڈرونز کے ذریعے کارروائیاں کی جا رہی ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف ڈرون استعمال نہیں ہوگا.
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
علی امین نے دعویٰ کیا کہ آج سے خیبر پختونخوا میں کوئی بھی شخص اسلحہ کے ساتھ نظر آئے گا تو اس کیخلاف کارروائی ہوگی، ہم نے ہر ضلع میں پولیس کی بھرتی کی منظوری دی ہے۔
"وفاقی فورس " کارروائی نہیں کر سکتی؛ علی امین کا بغاوت کا اعلان؟
علی امین نے ُیبر پختونخوا مین پاکستان کی ریاست اور فتنہ الہند کے دہشتگردوں کے درمیان جاری شدید نوعیت کی جنگ کے زمینی حقائق کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے صحافیوں کے سامنے بے سر و پا تقریر کی اور کہا، صوبے کے اثاثے اور اختیار ہمارے پاس ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، کوئی ہم سے صوبے کے اثاثے اور اختیار نہیں لے سکتا، صوبے کے اندر کسی قسم کی وفاقی فورس کارروائی نہیں کر سکتی، وفاق اپنی فورسز کو بارڈر کی حفاظت کیلئے لگائے۔
علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے
خیبرپختونخوا گزشتہ کئی سال سے پاکستان کا وہ صوبہ ہے جہاں سبز ہلالی پرچم کی عملداری برقرار رکھنے کے لئے پاکستان آرمی کو ماضی کی تمام جنگوں میں دشمن ملک کی فوج کے ہاتھوں اٹھائے گئے نقصان سے بہت زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اب جب کہ بے تحاشا جانوں کی قربانیاں دے کر پاکستان کے ریاستی ادارے بھارت کے پراکسی دہشتگردوں کی کمر توڑنے کے قریب پہنچ گئے ہیں اور دہشتگردوں کا ہرگہ پیچھا کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جا رہا ہے تو علی امین نے اچانک کسی اشتعال کے بغیر صوبہ میں "وفاقی فورسز" کو کام نہ کرنے دینے کا ڈھول پیٹنا شروع کر دیا ہے جس کی بطاہر کوئی معقول وجہ سامنے نہیں آئی۔
اٹلی: چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر کر تباہ، 2 افراد ہلاک,2 زخمی
علی امین گنڈاپور نے کہا ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں، وفاقی وزراء ہمارے صوبے سے متعلق بات نہ کریں، ہمارا صوبہ اپنے وسائل پر پیروں پر کھڑا ہوسکتا ہے، ہمارا صوبہ بجلی بنا سکتا ہے، ہمارے واجبات واپس کئے جائیں، بارڈر ٹریڈ کلیئر نہ ہونے سے ہماری تجارت متاثر ہو رہی ہے، ہماری بارڈرٹریڈ کو کلیئر کیا جائے۔
علی امین نے اس پر ہی بس نہیں کیا بلکہ اس نے خارجہ پالیسی میں بھی بلا اختیار مداخلت کی اور پاکستان کی وفاقی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا، آپ نے افغانستان 2 نمائندے بھیجے لیکن ہمیں تحفظات ہیں، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کر سکے، میرے صوبے کے مسائل سے متعلق محسن نقوی کچھ نہیں جانتے، میرے صوبے کا فیصلہ یہاں کے عمائدین کریں گے۔
لاہور میں ایک مرتبہ پھر موسلادھار بارش، اہم پیشگوئی کردی گئی
Waseem Azmet