کراچی: پیپلز بس کے عملے سے ساڑھے 11 لاکھ روپے چھین لیے گئے، ڈرائیور
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
فوٹو فائل
کراچی کے علاقے گلشن حدید میں پیپلز بس سروس کے ڈرائیور اور عملے سے مبینہ طور پر لاکھوں روپے لوٹ لیے گئے۔
گلشن حدید اسٹاپ پر پیپلز بس کے عملے کو یرغمال بنا کر لاکھوں روپے لوٹ لیے گیے، پیپلز بس سروس کے ڈرائیور شیر جان نے اپنے بیان میں کہا کہ گلشن حدید اسٹاپ پر بس کے باہر 3 لوگ بیٹھے تھے، 6 افراد گاڑی پر آئے، 2 گاڑی میں ہی بیٹھے تھے جبکہ 4 لوگ اتر کر آئے۔
جن میں سے ایک نے ماسک لگایا ہوا تھا، اسلحہ کے زور پر ہمیں بس میں لے گئے جہاں منشی اور کیشیئر بیٹھے تھے۔
شیر جان نے دعویٰ کیا کہ ملزمان تقریباً ساڑھے 11 لاکھ روپے بندوق کی نوک پر لیکر گئے، ملزمان نے اسلحے کے زور پر سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ، موبائل فون بھی چھینے۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر رہے ہیں، واقعے کی رپورٹ درج کر کے ملزمان کو تلاش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز بس
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ کا تیسرا دن، کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں ویران
بیوپاری کا کہنا تھا کہ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں، تاکہ ان کو جانور کی قدر ہو۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کی قیمت 50 فیصد تک گرا دیئے ہیں اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے ہیں، تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا۔ منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آ رہی ہے اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں، جبکہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔
ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں، جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا، ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔ بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں، مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں، 4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں، 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے، ہم اپنا نقصان کیوں کریں؟۔ بیوپاری کا کہنا تھا کہ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں، تاکہ ان کو جانور کی قدر ہو۔