سیکریٹری زراعت پنجاب افتخار علی—فائل فوٹو

سیکریٹری زراعت پنجاب افتخار علی نے بتایا ہے کہ صوبے میں جدید نظامِ آبپاشی کی تنصیب پر کسانوں کو 70 فیصد سبسڈی د ی جارہی ہے۔

محکمہ زراعت پنجاب کےشعبہ اصلاح آبپاشی اورعالمی بینک کے تعاون سے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد ہوا، جس میں  عالمی بینک کے سینئر واٹر ریسورس اسپیشلسٹ فرانکوائس اونیمس بھی شریک ہوئے۔

ورکشاپ میں صوبہ پنجاب میں زرعی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پنجاب کے سیکریٹری زراعت افتخار علی نے بتایا کہ عالمی بینک منصوبے کے لیے 67 ارب روپے کی مالی اعانت دے رہا ہے، جبکہ حکومتِ پنجاب منصوبے پر 9 ارب روپے سے زائد رقم دے رہی ہے۔

پنجاب: گرین ٹریکٹرز اسکیم، رقم جمع کرانے کی آخری تاریخ کا اعلان

سیکریٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کا کہنا ہے کہ گرین ٹریکٹرز کے الاٹمنٹ لیٹرز کی وصولی کا مرحلہ مکمل ہوگیا، اسکیم میں رقم جمع کرانے کی آخری تاریخ 5 دسمبر ہے۔

انہوں نے مزید بتایا ہے کہ اس منصوبے کے تحت پنجاب میں 40  ہزار ایکڑ رقبے پر جدید نظامِ آبپاشی نصب کیا جائے گا جس کے لیے کاشتکاروں کو 70 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے۔

سیکریٹری زراعت پنجاب نے کہا ہے پنجاب میں ایک ہزار نہروں کو پختہ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سیکریٹری زراعت پنجاب افتخار علی ا بپاشی

پڑھیں:

مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں سال 2018سے اب تک 4500ہراساں کئے جانے کے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے دس گنا ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوئے ،حراسگی کی کیسوں کی بنیادی وجہ مخلوط تعلیمی نظام ہے، مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے، تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ان خیالات کااظہارناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے میلوڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے کہاکہ پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کر رہے ہیں پاکستان میں عوام مسائل کا شکار ہیں، پاکستان میں چند خاندان خوشحال ہیں ،عوام مسائل کا شکار ہے، پنجاب میں تعلیم سے متعلق بہت مسائل ہیں ،اسٹیبلشمنٹ کی ترجیحات میں تعلیم شامل نہیں ہیے، طلبہ کے ساتھ حکومت کارویہ اچھا نہیں ہے ،تعلیم پر کم ازکم مجموعی جی ڈی پی چار فی صد حصہ مختص کیا جائے، تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسیں پریشانی میں اضافہ کررہی ہیں ،تعلیم ادارے دوران تعلیم فیسوں میں اضافے کردیتے ہیں ،نجی تعلیمی ادارے اس سے بڑھ کر ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے پنجاب حکومت رائے ونڈ کی جاگیر بن چکی ہے ۔ایرڈ(بارانی ) یونیورسٹی راولپنڈی میں درس قرآن دینے پر طلبہ کے خلاف کارروائی کی گئی ایرڈ یونیورسٹی میں ویلکم پارٹی پر کوئی پابندی نہیں ہے ،پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم نے صوبائی وزیر تعلیم سے سوال کیا اس کا جواب نہیں دے سکا۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں منشیات نوجوانوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ،تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ کیا جائے، تعلیمی اداروں میں کو ایجوکیشن (مخلوط تعلیم)کا نظام ختم کیا جائے تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

 

 

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
  • ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیرخزانہ
  • کراچی، فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں دو افراد جاں بحق
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس
  • چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ