اعظم سواتی کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت مل گئی، گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اعظم سواتی---فائل فوٹو
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت مل گئی، پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں اعظم سواتی کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ اور جسٹس اورنگزیب نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار کو پہلے بھی تفصیلات فراہم کی ہیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے9 مئی مقدمات میں اعظم سواتی اور شیخ امتیاز کی عبوری ضمانتوں میں 15 اپریل تک توسیع کر دی۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اب آپ تفصیلات نہیں دیں گے؟
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم تفیصلات دیں گے، لیکن پہلے فراہم کر چکے ہیں اب یہ دوبارہ آئے ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ نے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے آپ کو نوٹس کیا تھا، آپ کو چاہیے تھا کہ آج رپورٹ جمع کرواتے، آپ کو وقت دیتے ہیں، ان کےخلاف مقدمات کی رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کرائیں۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو نیب انکوائری میں شامل ہونے کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو نیب انکوائری میں شامل ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے قومی احتساب بیورو کو حکم دیا ہے کہ 10 دن تک انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس انعام اللہ خان پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر وقار نے عدالت کو بتایا کہ نیب اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے اور ان کے مؤکل کو بھی اس سلسلے میں انکوائری میں شامل کیا گیا ہے، تاہم گرفتاری کا خدشہ لاحق ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ اعظم سواتی کو نیب کے سامنے پیش ہونے کے لیے مہلت دی جائے تاکہ وہ احتساب عدالت سے رجوع کر سکیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نیب انکوائری میں شامل ہو کر اپنا مؤقف پیش کرے۔ عدالت نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق اعظم سواتی کے ساتھ برتاؤ کریں اور غیر ضروری کارروائی سے گریز کریں۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی نے عدالت کو یقین دلایا کہ نیب اپنے قانونی دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کرے گا اور درخواست گزار کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا کہ نیب آئندہ 10 روز تک اعظم سواتی کو گرفتار نہ کرے تاکہ وہ اپنی قانونی حکمتِ عملی مکمل کر سکیں اور احتساب عدالت میں پیش ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے اعظم سواتی کو اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں نوٹس بھیجا گیا تھا۔ اس معاملے پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وہ کسی بھی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں اور تحقیقات میں شامل ہو کر شفاف طریقے سے اپنا دفاع پیش کرنا چاہتے ہیں۔