وزیرِ دفاع خواجہ آصف— فائل فوٹو

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے، اپوزیشن بینچز سے درخواست ہے کہ وہ بانیٔ پی ٹی آئی کے بجائے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑیں، پاکستان کے بقا کی بات کریں ایک شخص کی بقا کی بات نہ کریں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں فارم 47 کا طعنہ دینے والے خود مارشل لاء کی پیداوار ہیں، ایک تو یہ دو نمبری کرتے ہیں اوپر سے دھونس اور دھاندلی بھی کرتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ لوگ اقتدار کی جنگ لڑ سکتے ہیں ملک کی سالمیت کی جنگ لڑنے سے عاری ہیں، بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ قابلِ مذمت ہے، نہتے مسافروں کو قومیت کی بنیاد پر علیحدہ کیا گیا، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا نے اس واقعے پر جو کیا وہ پوری قوم نے دیکھا۔

بلوچستان میں ٹرین دہشتگرد حملے میں ’را‘ ملوث ہے: رہنما سکھ فارجسٹس گرپتونت سنگھ پنوں

امریکا میں سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس نے بلوچستان میں ٹرین حملے سے متعلق بیان جاری کیا ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ دہشت گردوں نے قومیت یا صوبائی تعلق کی بنیاد پر مسافروں کو الگ کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم سنگِ میل عبور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اسلام آباد میں حملہ کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں، یہ صرف اقتدار کی جنگ کے لیے تیار ہیں، یہ کہتے ہیں کہ بانیٔ پی ٹی آئی نہیں تو پاکستان نہیں، وہ باتیں مت کریں جن سے آپ کو شرمندگی ہو۔

پی ٹی آئی اراکین کا شور شرابا، تلخ جملوں کا تبادلہ

خواجہ آصف کی تقریر کے دوران ایوان میں پی ٹی آئی اراکین نے شور شرابا کیا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایوان میں وہ شخص بھی تھا کہ جو کہتا تھا کہ اللّٰہ کو جان دینی ہے، کیا ان کو اکیلے کو دینی ہے، ان لوگوں نے قرآن اٹھا کر یہاں جھوٹی باتیں کی ہیں، میں یہاں کہانیاں بیان کروں گا تو معاملہ تلخ ہو جائے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مشرف نے ریفرنڈم کروایا تھا تو بانیٔ پی ٹی آئی اس میں مشرف کے ساتھ کھڑے تھے، میں نے تو ماضی پر معذرت کی، آپ بھی تو کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایوب خان میرے رشتے دار نہیں تھے، پاک فوج نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ ہے، پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے منفی پروپیگنڈا کیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ایسے لوگ بات کرتے ہیں جو مارشل لاؤں کی پیداوار ہیں، جنرل باجوہ اور جنرل فیض بریفنگ دے رہے تھے کہ دہشت گردوں کو بسانا ملک کی بہتری کیلئے ہے، غلطیوں کا اعتراف کرنے تک آگے نہیں بڑھ سکتے، آج بھی موقع ہے کہ آگے بڑھیں۔

پی ڈی ایم اتحاد کو پی ٹی آئی حکومت گرانے میں 4 سال لگے تھے، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع نے کہا کہ کےپی میں پی ٹی آئی حکومت سے متعلق مولانا کے خدشات پر ان کا ساتھ دینا چاہیے،

ن لیگی رہنما نے کہا کہ بلوچستان میں سرفراز بگٹی ڈٹ کے کھڑے ہیں، آپ تو دہشت گردوں کے خوف سے بیان نہیں دیتے، اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران کسی نے مداخلت نہیں کی، آج میں جواب دے رہا ہوں تو صبر کرلیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کل وزیراعظم اور صدر کو غیر قانونی کہا گیا، چیئرمین پی اے سی ان کی نظر میں قانونی ہے؟ ان کی تنخواہیں قانونی ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان میں صف نے کہا کہ خواجہ ا صف پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی بقا کی کی جنگ

پڑھیں:

سینئر وکیل شمس الاسلام کے قاتل عمران آفریدی کا اعتراف جرم، قتل کی وجہ بھی بتادی

کولاج بشکریہ سوشل میڈیا 

سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل میں ملوث ملزم عمران آفریدی نے ایک ویڈیو بیان میں قتل کا اعتراف کرتے ہوئے اس گھناؤنے عمل کے پیچھے چھپی وجہ بتادی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو بیان کے مطابق ملزم عمران آفریدی نے قتل کا اعتراف کر لیا، ملزم کا کہنا ہے کہ شمس الاسلام نے میرے والد کو اغواء کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں قتل کردیا، وکیل اور میرے والد کے درمیان 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا جو ماضی میں تنازع کی بنیاد بنا تھا۔

عمران آفریدی نے ویڈیو بیان میں الزام عائد کیا، ’ناصرف اس کے والد کو قتل کیا گیا بلکہ اس کے بعد ان کے خاندان کو جھوٹے مقدمات میں الجھایا گیا، شمس الاسلام نے میرے بھائیوں پر دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات بنوائے اور ہماری خواتین کو بھی قانونی پیچیدگیوں میں گھسیٹا حالانکہ خواتین کا ان معاملات سے کوئی تعلق نہیں تھا۔‘

ملزم عمران کا کہنا تھا کہ ’مجھے قانونی نظام سے انصاف نہیں ملا جس کی وجہ سے میں نے خود بدلہ لینے کا فیصلہ کیا، قتل میں نے اکیلے کیا، میرے کسی عزیز، دوست یا رشتہ دار کا اس جرم سے کوئی تعلق نہیں ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میرے خاندان یا دوستوں کو تنگ نہ کریں۔‘

کراچی: ملزم کے والد پولیس اہلکار کے قتل کا الزام مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر عائد تھا

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم عمران آفریدی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کا والد نبی گل سندھ پولیس کا اہلکار تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے پوش علاقے خیابانِ راحت میں ایک اکیڈمی کے باہر خواجہ شمس الاسلام کو اِس وقت فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا جب وہ اپنے بیٹے دانیال الاسلام کے ہمراہ نمازِ جنازہ میں شرکت کے بعد مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔ 

مقتول وکیل جوتے پہن رہے تھے کہ حملہ آور نے اچانک گولیاں چلادیں اور موقع واردات سے فرار ہو گیا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتول کے بھائی خواجہ فیض الاسلام کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج کر لیا جس میں قتل، دہشت گردی اور دیگر سنگین دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 5 اگست کو پُرامن احتجاج کریں گے، اسلام آباد آنے کا کوئی پروگرام نہیں، اسد قیصر
  • بے شک حکومت تمام اپوزیشن کو سزائیں دے کر ضمنی الیکشن بھی جیت جائے، تو پھر بھی یہ ملک نہیں چلے گا
  • سینئر وکیل شمس الاسلام کے قاتل عمران آفریدی کا اعتراف جرم، قتل کی وجہ بھی بتادی
  • مضحکہ خیز اور جھوٹ پر مبنی اعلامیے کا حقیقت سے تعلق نہیں، وزیراطلاعات
  • اپوزیشن والے ذہنی بیماری کا شکار، چیخ و پکار کا فائدہ نہیں: عطا تارڑ
  • مضحکہ خیز اور جھوٹ پر مبنی اعلامیے کا حقیقت سے تعلق نہیں، وزیر اطلاعات
  • اپوزیشن والے ذہنی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں، عطاتارڑ نے کل جماعتی کانفرنس کوچوں چوں کا مربہ قراردے دیا
  • اپوزیشن ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، عطااللہ تارڑ
  •  اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،عطاء اللہ تارڑ
  • مغربی تعلیم زوال پذیر کیوں ہے؟