چین اب بھی بین الاقوامی سرمایہ کاری کا مقبول ملک ہے،وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
چین اب بھی بین الاقوامی سرمایہ کاری کا مقبول ملک ہے،وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اب بھی بین الاقوامی سرمایہ کاری کا مقبول علاقہ ہے اور بہت سی غیر ملکی کمپنیاں چینی معیشت کے مستقبل کے حوالے سے پر امید ہیں ۔
جمعرات کے روزایک اور سوال کے جواب میں ماؤ ننگ نے کہا کہ گزشتہ سال چین میں بغیر ویزے کے ٹرپس کی تعداد دو کروڑ سے زائد ہے جس میں سال بہ سال 112 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لئے مزید اقدامات متعارف کروائے گا۔
واضح رہے کہ اس سال کے آغاز سے اب تک غیر ملکی سرمایہ کاری کے متعدد بڑے منصوبے یکے بعد دیگرے چین میں آئے جو 33 ارب امریکی ڈالر کی مالیت کے برابر ہیں۔ دیکھا جا رہا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں چینی مارکیٹ میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جو نہ صرف موجودہ تعاون کو بڑھائے گی بلکہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت اوورسیز، وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران اس کے رکن ہوں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان جاپان بزنس فورم کے نمائندے، پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سابق سفیر برائے جاپان چوہدری آصف محمود بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
وزیراعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو درج ذیل ٹرمز آف ریفرنس (TORs) دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور جاپان کے درمیان موجودہ صنعتی تعاون میں اضافہ، پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کا حل، جاپانی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور متعلقہ دیگر معاملات کا جائزہ لینا شامل ہیں۔
کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی جبکہ اس کا سیکریٹریٹ وزارت صنعت و پیداوار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں جاپانی سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے صنعتی تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی وسعت ملے گی۔