چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت نے واقعہ پر جشن منایا، پاکستان کے استحکام پر کوئی کمپرومائز ممکن نہیں۔ اس میں ملوث افراد مسلمان تو کیا انسان بھی نہیں ہیں۔ ایک انسان کو قتل کرنے والا پوری انسانیت کا قاتل ہے۔

لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو رمضان کا احترام نہ کرے، اس کا اسلام سے تعلق نہیں ہے۔ دارالعلوم حقانیہ پر روس نے حملہ نہیں کیا۔ پاکستان کے دشمن اور اسلام کے دشمنوں نے پاکستان پر جنگ مسلط کردی ہے، اس کا مقابلہ کریں گے۔ دشمن کے پی اور بلوچستان میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اسلام اور فسادیوں کی لڑائی ہے، پاکستان کے علما جس طرح پہلے اداروں کے شانہ بشانہ تھے آج بھی ہیں۔ جعفر ایکسپریس پر حملہ پورے پاکستان پر حملہ ہے۔ افغان بھائیوں سے کہنا چاہتے ہیں انہوں نے دارالعوام حقانیہ پر حملہ کرکے کیا صلہ دیا ہے؟ ہمارا سوال ہے خون کب روکا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  ’دہشتگردوں کو تہہ و بالا کردیا جائے‘، قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس حملے کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان پاکستان میں امن نہیں چاہتا۔ بے گناہوں کو قتل کرنے والوں کا اسلام سے تعلق نہیں ہے۔ کل پورے ملک میں مساجد اور امام بارگاہوں میں جمعہ کے خطبہ میں جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت کی جائے گی۔ 15 مارچ کو یوم تحفظِ ناموس رسالت منائیں گے۔ حکومت انتشار پھیلانے والوں کی سرکوبی کرے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی رمضان میں مشکلات کا شکار ہیں مخیر حضرات آگے آکر ان کی مدد کریں۔ غزہ کی سر زمین پر کسی کا قبضہ نہیں ہونے دیں گے۔ اسرائیل فلسطین پر اور ہندوستان کشمیریوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ بھارت ایک طرف دہشتگردی کر رہا ہے تو دوسری طرف کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور نے حملے کے وقت کیا دیکھا، آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ جو مذاکرات کرنا چاہیے ان کے لیے دروازے کھلے ہیں، جو مسافروں کو شہید کرے،کیا ان سے مذاکرات کریں؟ یہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا معاملہ ہے۔ سیاسی جماعتوں کو پاکستان کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ جعفر ایکسپریس اور جامعہ حقانیہ پر حملہ کرنے والوں کی سوچ ایک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دشمن قوتیں متحرک ہیں۔ توہین مذہب اور توہین رسالت کے ملزمان کے حق میں مہم چلائی جارہی ہے۔ توہین رسالت یا کسی بھی مذہب کی توہین قابل قبول نہیں۔ شہدا کا خون ملکوں کو مضبوط کرتا ہے۔ فوج اور قوم کے اتحاد میں کوئی رخنہ نہیں ڈال سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بھارت پاکستان علماء کونسل جعفر ایکسپریس چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان بھارت پاکستان علماء کونسل جعفر ایکسپریس چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی جعفر ایکسپریس کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پر حملہ

پڑھیں:

پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250917-01-11
دوحا(مانیٹرنگ ڈیسک ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہے کوئی بھی ملک ہو۔قطری دارالحکومت دوحا میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر عرب ٹی وی الجزیرہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے، آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا، یہ روش ناقابلِ قبول ہے، جوہری پاکستان امن کے رکن کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ قطر اس حملے کے وقت امریکی اور مصری ثالثی کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف تھا اور اسی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔اسحاق ڈار نے 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قراردادوں اور بیانات کا وقت نہیں ہے، اب ایک واضح لائحہ عمل درکار ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت نہ روکے تو کیا اقدامات کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خصوصی اجلاس طلب کرایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے تاہم اگر بات چیت ناکام ہوجائے اور جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے ، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سیکورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں۔اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا، پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔نائب وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو ان دہشت گردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات کی عالمی قراردادوں پر عمل نہیں ہورہا، اگر اقوام متحدہ کے فیصلے محض کاغذی بن کر رہ جائیں تو پھر عالمی ادارے کی ساکھ کہاں بچتی ہے؟ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور ایسے ممالک کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں جو اس کے فیصلے نظرانداز کرتے ہیں۔انٹرویو کے اختتام پر وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس وقت سب سے اہم اور فوری اقدام غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی ہے،اس وقت ہر لمحہ قیمتی ہے، ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • اللّٰہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں حرمین شریفین کے دفاع کی سعادت دی ہے: طاہر اشرفی
  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن 
  • ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
  • قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، اسرائیل دوبارہ اس پر حملہ نہیں کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن