جنوبی وزیرستان: اپر جنڈولہ قلعے پر خود کش دھماکا، فورسز کی جوابی فائرنگ میں متعدد خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے اپر جنڈولہ قلعے پر خود کش دھماکا ہوا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی فائرنگ سے متعدد خوارج ہلاک ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کی جانب سے دھماکے کے بعد شدید فائرنگ کی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ خود کش تھا۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ جنوبی وزیرستان قلعہ کے باہر گیٹ پر متعدد خوارج کو ٹھکانے لگادیا گیا ہے۔
جنوبی گیٹ کے باہر خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو اڑا دیا جس میں 2 جوان زخمی ہیں، دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 6 حملہ آور مارے گئے جب کہ فورسز کی کارروائی جاری ہے۔
علاقے میں لڑاکا ہیلی کاپٹر گشت کر رہے ہیں اور وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور تاحال صورتحال کشیدہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔