دریائوں کےعالمی دن پر دریائے سندھ کو پھولوں سے خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
دریائے سندھ پر نئی کینال نکالنے کے خلاف سندھ کے باسی سڑکوں پر آگئے، مختلف شہروں میں وکلا برادری کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
دریائوں کے عالمی دن پر دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالنے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں لوگ سڑکوں پر آگئے۔ حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، لاڑکانہ، سیہون، گھوٹکی، اوباڑو، ٹھل، شہدادکوٹ اور سجاول سمیت دیگر شہروں میں وکلا برادری کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
احتجاجی ریلی میں خواتین اور بچوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سندھ پر ڈاکا نامنظور کے نعرے بھی لگاتے رہے۔
حیدرآباد میں گوٹھ کرن شورو سے المنظر تک ریلی نکالی گئی، مظاہرین نے دریائوں کے عالمی دن پر دریائے سندھ پر پھول نچھاورکرکے دریا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
دریائے سندھ پر نئی کینالز کی تعمیر کے خلاف سکھر کے وکلا سڑکوں پر نکل آئے، جبکہ میر پور خاص میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔
لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے صحافیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، سیہون میں سیاسی جماعتوں نے احتجاجی مظاہرہ اورریلی نکالی جبکہ گھوٹکی اوراوباڑومیں وکلاء نے دھرنادے کرشاہراہوں کو بلاک کردیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔
ادھر ٹھل میں کینالز نکالنے کے خلاف آل پارٹیز نے احتجاج کرکے جونگل موڑ سے رہبر چوک تک ریلی نکالی، شہداد کوٹ میں مظاہرین نے پریس کلب سے مین چوک تک ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کرریلی احتجاجی نکالی جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے کوٹو موٹو چوک پر دھرنا دیا گیا۔
دوسری جانب سجاول میں سندھ میں دانستہ پانی کی شدید قلت اورکینال نکالنےکے خلاف جاتی شہرمیں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، جس کے باعث شہرمیں تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند رہیں۔
جاتی شہر میں کاشتکاروں نے پریس کلب سے بس اسٹاپ تک ریلی نکالی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں دریاؤں کی بحالی کا دن منایا جا رہا لیکن یہاں دریائے سندھ پر ڈاکا ڈالنے کی تیاریاں ہو رہی ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دریائے سندھ پر کی جانب سے نکالی گئی پریس کلب کے خلاف
پڑھیں:
کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
فائل فوٹوکوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 29 ہزار 340 کیوسک، نالہ چھاچھڑ سے 6 ہزار 113 کیوسک اور نالہ کالا بگا سے 2 ہزار 573 کیوسک کا سیلابی پانی گزر رہا ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق بارشوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے اور دریائے سندھ کوٹ مٹھن کے مقام پر 3لاکھ 42 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے فلڈ ریلیف، ریسکیو، میڈیکل اور لائیو سٹاک کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ دریائے سندھ میں کالاباغ، چشمہ اور ناح بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب جبکہ تربیلا، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب دیکھا گیا ہے۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن نے مزید بتایا کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور ہیڈ قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریا کے کنارے پر آباد افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔
اس کے علاوہ دریائے راوی ، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔